سوال: اگر باپ نے کہا کہ یہ زمین میں تین بھائیوں کے نام پر کرتا ہوں. (یہ اس لئے کے اس وقت میرے نام پر کافی زمین اور مکان ہے میں اس حکومت سے رسک لینا نہیں چاہتا) اور اس پلاٹ پر تینوں بھائی اپنی اپنی کمائی سے تیں مکان بنالو...لیکن یہ زمین وصیت (بخشش) نہیں کرتا... بعد میں جب وراثت تقسیم ہوگی تب بہنیں بھی شریک ہوں گی (صرف پلاٹ میں تعمیر مکان میں نہیں)
اس طرح نام پر کرنے سے بخشش تو نہ ہوگا نا؟ مدلل جواب عنایت کرے احسان ہوگا.
اس طرح نام پر کرنے سے بخشش تو نہ ہوگا نا؟ مدلل جواب عنایت کرے احسان ہوگا.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الجواب وباللہ التوفیق:
الجواب وباللہ التوفیق:
وراثت کے جریان کے لئے موت ضروری ہے ۔موت کے بعد تقسیم ہونے والی زمین وراثت کہلاتی ہے جو قرآن میں بتائے گئے اصول کے مطابق تقسیم ہوگی۔ موت سے پہلے یعنی حین حیات اولاد کے مابین جو جائیداد تقسیم ہو اس کی حیثیت وراثت کی نہیں بلکہ ہبہ کی ہے۔ اس میں اصول وراثت کی رعایت ضروری نہیں ہے۔ حکمت ومصلحت اور اولاد کی معاشی حیثیت کا لحاظ کرکے کمی بیشی کرکے بھی جائیداد تقسیم ہوسکتی ہے۔ شرعا یہ جائز ہے۔
صورت مسئولہ کی نوعیت ثانی الذکر صورت سے ہے جس میں گنجائش کا پہلو موجود ہے۔واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی
صورت مسئولہ کی نوعیت ثانی الذکر صورت سے ہے جس میں گنجائش کا پہلو موجود ہے۔واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی
No comments:
Post a Comment