کہاں ہیں وہ لوگ جو یہ کہتے ہیں اسلام اپنی سرشت میں فقط داڑھی اور وضو کے اصولوں سے ماورا کچھ نہیں ______ !!
اسلام کیسے ریاستی امور انفرا سٹکچر میں لہراتا ہے _____ سر نہ دھنیئے اور سنیئے !!!
منظم کرکے 14 نکات پیش کئے جارہے ہیں...
وہ لوگ جو کہ اسلام و ریاست ِ اسلام کو پتھر کے دور کا طعنہ دیتے ہیں خاطر جمع کرلیں ____
1_مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو مرکزی سیکری ٹریٹ کا درجہ حاصل تھا __اسکی طرز ِ تعمیر رسول اللہ یوں رکھی کہ مدینہ کی تمام گلیاں براہ راست مسجد نبوی تک یوں پہچتی تھی کہ کسی سائل کسی راہ ڈھونڈتے کو پہچنے میِں دشواری نہ ہو ___ کوئی راستہ پُرپیچ بے ھنگم نہ ہو_______
آج کے پری پلینڈ دارالحکومت اسی اصول کے موافق بنیاد میں رکھے گئے کہ سربراہ اعلیٰ کی رہائش چاروں طرف سے میل کھاتی سڑک کے رو برو درمیان میں ہو _______ ٹھیک
2_اک شخص نے مدینہ میں بھٹی لگائی عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ نے اسے بلا بھیجا ، کہا "تم کیا بازار بند کروانا چاہتے ہو؟؟؟؟ شہر سے باہر چلے جاؤ ______!
آج کے سارے منصوبہ بند عرف پری پلینڈ صنعتی زون صنعتی آلودگی سے بچاؤ کے ضمن میں شہر سے باہر بنائے جارہے ہیِں _______ ٹھیک
3_رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شہر سے قریب محی النقیع نامی سیر گاہ بنوائی... پیڑ پودے لگوائے ____ سیر گاہ بن گئ ___ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گاہے بگاہے اس کی سیر کو نکل جاتے
آج سارے پری پلینڈ شہر آبادیات سے ہلکا سا دور کر کے پارکس تفریح گاہیں بنا رہے ہیں___ ٹھیک
4_آپ نے حکم دیا مدینہ کے بلکل درمیاں کر کے مرکزی مارکیٹ قائم کی جائے _ آپ نے کہا تھا یہ تمہاری مارکیٹ ہے __ اس پہ ٹیکس نہ لگاؤ _
آج سارے پری پلینڈ شہروں کے نقشے میں مارکیٹ بیچوں بیچ رکھی گئ __ پوری دنیا متفق ہوگئ ہے کہ ڈیوٹی فری مارکیٹ کے علاوہ کوئی حل نہیں جسے مروج کیا جائے_____ ٹھیک
5_کہا اس مارکیٹ میں خبردار ذخیرہ اندوزی نہیں کرنا ____
آج دنیا خوراک کے بحران کی ضد میں اسی ذخیرہ اندوزی کے درحق __ پھر اوور ال لیگل اسٹوریج کے خلاف قانون بنائے گئے ____ ٹھیک
6_آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا سود اور سٹے سے نفع نہیں نقصان ہوتا ہے _______
آج عالمی مالیاتی بحران نے اسکی ٹھوس وجہ یہی بیان کردی شرح سود و سٹا کمپنیوں کو دیوالیہ کرگیا ____
6_آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کے تمام قبائل کواکھٹا کر کے 52نکات پہ مشتمل چارٹر آف مدینہ __ میثاق ِ مدینہ تشکیل دیا ____ یہ پہلا منظم دستور و آئین تھا
7_جس نے دو کام کیئے ایک معاشی ترقی تجارت کی راہ ہموار کی دوسرا معاہدے سے خانہ جنگی ختم کرکے منظم قوم کر دیا
8_آج کی منظم دنیا سارک ، یو این و بنانے پہ مجبور ہوئی... چارٹر مرتب کرنے پہ سہل ہوئ خانہ جنگی میں ملک صوبے شہر جل رہے تھے دنیا کو متحدہ نیشن کا کانسپٹ ہی لانا پڑا __ صلح صفائ و معاشی معاہدے طے کرنے پہ ہی مجبور ہوئی __ ٹھیک
9_مسجد نبوی کے صحن میں طب کا اسپتال بنایا گیا جہاں مریضوں علاج کیا جاتا تھا ____
آج کی دنیا نے طب کے منظم اسپتال اپنے اپنے زونز میں مرتب کیے ____ٹھیک
10_آپ صلی اللہ علیہ کی جناب سے جنگی ڈاکٹرائن کے تناظر میں اصول وضع کئے گئے ___ کھیتیوں کو نہ جلایا جائے عمارات ، بچے ، عورتیں نہتے بوڑھے اور وہ جو ہتھیار نہ اُٹھائیں کہ گرا دیں معاف کردئیے جائیں ________
آج یو این او کے چارٹرز میں یہی دفاعی عالمی قوانین ہو بہو کاپی پیسٹ کیے گئے __ ٹھیک
11_آپکا اصول تھا قتال کی بجائے مخالف کو دباؤ ڈال کے دوسری طرف دھکیل دیا جائے کہ خوں خرابہ نہ ہو
کُل جنگوں میں فقط ایک ہزار 18 افراد قتل ہوئے۔ یہ پوری تاریخ جنگ وجدال ِ انسانیت کا کم سے کم نقصان تھاجو کہ ریکارڈ ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہترین منتظم تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ذات میں ایک مکمل ادارہ تھے۔ سیاسی، سماجی، سربراہی ہر لحاظ سے اکمل تھے۔ اس کی شہادت ابوطالب سے لے کر مائیکل ہارٹ تک، ہرقل روم سے لے کر جان کیننگ تک، قریشی سردار سہیل سے لے کر روبوزول اسمتھ تک، چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ ڈاکٹر روون ولیمز سے لے کر کیرن آرم اسٹرانگ تک، ایلفرڈ کولیم،منٹگمری ، وِل ڈیوراں ، سرو لیمیور،جے ایچ ڈینیسن،جان ڈیون پورٹ، یہ اور ان جیسے بیسیوں یوروپین اسکالر اور مستشرقین ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں مدح سرائی کرتے نظر آتے ہیں۔
آج کی دور میں یہی جنگی ڈاکٹرائن کار فرما کی گئ اسی کو عالمی درجہ بندی میں رکھا گیا
12آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا
جب شہر کی آبادی حد سے بڑھنے لگے شہر روک دو نیا شہر بساؤ_____
13_ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا مدینہ کی گلیاں اتنی وسیع رکھو کہ مال سے لدے دو اونٹ آرام سے گزر سکیں
آج گلیاں اتنی ہے کشادہ کی گیئں کے دو گاڑیاں آسانی سے گزر سکیں ____ ٹھیک
13_آپ نے کہا درخت لگانا صدقہ ِ جاریہ ہے __کجھور کے باغات پہ باغات لگوائے ___
آج دنیا گلوبل ورامنگ پہ جنگلات کی کمی کو دوش دے رہی ہے ___ ہزاروں ایکڑ نئے جنگلات لگائے گئے ______
آج جب
علامہ اقبال رحمہ اللہ علیہ اٹلی کے سابق ڈکٹیٹر مسولینی سے ملے اس نے کہا آپ بہت بڑے فلسفی ہیں مجھے نصیحت کریے
علامہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اس پالیسی کا ذکر کیا کہ شہر کی آبادی میں غیرضروری اضافے کی بجائے دوسرے شہر آباد کیے جائیں۔ مسولینی نے علامہ اقبال رحمہ اللہ علیہ کا حیرت سے منہ تکا ____ کرسی سےاُٹھ کر کیپ اُتار کر کہنے لگا______
What an excellent idea !!!!
کیا ہی بہترین نظریہ دیا تم نے
اقبال رحمہ اللہ علیہ نے کہا
یہ میں نے کب کہا کہ یہ میرا تیار کردہ نظریہ ہے؟
یہ تو میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ___ انکا اصول ہے __
مسولینی منہ تکتا رہ گیا_________!!
یہ یو ایس کے کورٹ کے باہر لگی اعزازی تختی محمد ص سے کسی رشتہ درای کی ایما پر نہیں لگائی گئی تھی _
No comments:
Post a Comment