کیا اسلام میں آئی یو آئی چانچ جائز ہے؟
سوال # 153307
سوال # 153307
کیا اسلام میں آئی یو آئی Intrauterine insemination IUI چانچ جو عورت کے حمل کے لئے کروائی جاتی ہے، جائز ہے؟ اس جانچ میں شوہر کی منی نکال کر انجکشن کے ذریعہ ڈاکڑ عورت کے رحم میں ڈالتے ہیں۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔
Published on: Aug 8, 2017
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1174-1104/sd=11/1438
آئی یو آئی جانچ کرانا ناجائز ہے، یہ جانچ بہت سی خرابیوں پر مشتمل ہے، مثلاً عورت کو ناف سے لے کر گھٹنے کا حصہ کھولنا پڑے گا جب کہ ستر کا یہ حصہ سخت جسمانی تکلیف کے بغیر عورتوں کے سامنے بھی کھولنا جائز نہیں ہے (شامی: ۹/ ۵۳۳،ط: زکریا) نیز اس طریقے کواپنا نے میں اختلاطِ نسب کا بھی اندیشہ ہے ، حالاں کہ شریعت نے تحفظِ نسب کی بڑی تاکید کی ہے ۔ ”فی الفقہ الحنفی فی ثوبہ الجدید“: ”وإنی لأری ثَمّة موانع شرعیة تمنع المرأة المسلمة من اللجوء إلی مثل ہذہ الطریقة۔۔۔ منہا۔۔۔ تعریض النسب لخطر الضیاع؛ إذ من الممکن أن یعمد الطبیب المعالج إلی تلقیح ہذہ البویضة من ماء غیر زوج المرأة خطأ أو عمدًا، والإسلام حریص حرصًا کبیرًا علی سلامة الأنساب۔۔۔ وفضلاً عن ہذا ففی ہذہ ما فیہا من انکشاف المرأة علی عدد من الأطباء والممرضین والممرضات الذی لا یجوز لہم الاطلاع علی عورة ہذہ المرأة“ (الفقہ الحنفی فی ثوبہ الجدید: ۲/۱۹،الزواج، أطفال الأنابیب) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
..............
سوال # 153942
حضرت، میرا سوال یہ ہے کہ جب میں اپنی بیوی کے ساتھ صحبت کرتا ہوں تو کنڈوم کا استعمال کرتا ہوں۔ کنڈوم کا استعمال کرنے کی وجہ یہ ہے کہ میری بیوی کو ڈاکٹر نے حمل ٹہرنے سے منع کیا ہے کیونکہ تین بار حمل خراب ہوگیا پورا وقت ہونے پر اب ڈاکٹر نے منع کردیا ہے کہ حمل نہ ٹہرے۔ اس لیے میں اس سے بچنے کے لیے کنڈوم استعمال کرتا ہوں۔
آپ مجھے بتائیں کہ ایسا کرنا چاہئے یا نہیں؟ اور کب تک؟ شکریہ
Published on: Aug 26, 2017
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1291-1201/sd=12/1438
بیوی کی بیماری کی وجہ سے کنڈوم استعمال کرنے میں شرعا کوئی حرج نہیں ہے، جب تک عذر ہو، آپ استعمال کرسکتے ہیں، بلا عذر کنڈوم کا استعمال اچھا نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
...................
سوال # 114
محترم المقام
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیا ایک عورت دوسری عورت کے سامنے اپنا ستر کھول سکتی ہے؟ قرآن یا حدیث کے حوالے سے جواب دیں۔ والسلام
Published on: Apr 14, 2007
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 113/ل=113/ل)
ایک مسلمان عورت دوسری مسلمان عورت کے سامنے ناف سے لے کر گھٹنوں تک کے علاوہ ستر کھول سکتی ہے۔ البتہ بلاضرورت کھولنے سے احتیاط کرنی چاہیے: وتنظر المرأة المسلمة من المرأة کالرجل من الرجل وقیل کالرجل لمحرمہ والأول أصح۔ (الدر المختار مع الشامي: 9/533 ط زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
.............
سوال # 387
سماج کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر، از روئے شریعت اسلامیہ عورتوں (شادی شدہ و غیر شادی شدہ) کے لیے کیا یہ جائز ہے کہ وہ غیر محرم مرد دکانداروں سے(کسی محرم کی عدم موجودگی میں) انڈر گارمنٹ جیسے سینہ بند، انڈر ویر، پینٹی وغیرہ سامان خریدیں؟ شادی شدہ و غیر شادی شدہ دونوں طرح کی عورتوں کے لیے اس کا حل کیا ہے؟شادی شدہ عورتوں کے لیے ان کے شوہر خریداری کرسکتے ہیں ، لیکن غیر شادی شدہ عورتوں کی خریداری وغیرہ کا ذمہ دار کون ہے، ان کی مائیں یا کوئی اور؟
Published on: May 20, 2007
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 79/د=79/د)
عورتوں کا اس طرح کی چیزیں خود خریدنا خواہ پردہ کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو حیاء کے خلاف ہے، اور حدیث میں فرمایا گیا ہے الحیاء شعبة من الإیمان، حیا ایمان کا اہم شعبہ ہے۔ لہٰذا شادی شدہ عورتوں کے لیے صحیح طریقہ یہی ہے کہ ان کے شوہر اس طرح کی ضروریات کی چیز خریدکر لادیا کریں۔ اورغیرشادی شدہ لڑکیوں کے لیے ان کی ماں اپنے شوہر یعنی لڑکی کے باپ سے منگوادیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
http://americanpregnancy.org/infertility/intrauterine-insemination/ |
No comments:
Post a Comment