Sunday, 5 August 2018

ناخون، بال، خون اور کرسف کو دفن کرنے کی وجہ؟

ناخون، بال، خون اور کرسف کو دفن کرنے کی وجہ؟














سوال: عورت کے بال زمین میں دفن کرنا چاہیے یا سمندر میں بہادینا چاہیے؟
جواب: بال دفن کردینا چاہئیں اگر دفن نہ کرے تو بھی کوئی حرج نہیں کسی محفوظ جگہ پر ڈالدے نجس گندی جگہ پر نہ ڈالے کہ اس سے بیماری وغیرہ کا اندیشہ ہے ۔

” کٹے ہوئے ناخن اور بال دفن کرنا چاہیے دفن نہ کرے تو کسی محفوظ جگہ پر ڈالدے یہ بھی جائز ہے مگر نجس گندی جگہ پر نہ ڈالے اس سے بیمار ہوجانے کا اندیشہ ہے ۔” (بہشتی زیور : حصہ یازدہم صفحہ 97)
...........
ناخن کاٹ کر پھینک دینے میں مضائقہ نہیں، البتہ موقع نجس میں ڈال دینا کراہت و گناہ کا باعث ہے اور اس کو دفن کردینا بہتر ہے، فإذا قلم أظفارہ أو جزّ شعرہ ینبغي أن یدفن ذلک الظفر والشعر المجزور فإن رمی بہ فلا بأس وإن ألقاہ في الکنیف أو في المغتسل یکرہ ذلک لأن ذلک یورث داء (ہندیة: ۵/۳۵۸) ناخن کاٹنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کی شہادت والی انگلی سے ابتداء کرے اور بائیں ہتھ کے ناخن کاٹتے ہوئے دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر لاکر ختم کرے اور پیر میں دائیں پیر کی سب سے چھوٹی انگلی سے شروع کرے اور بائیں پیر کی چھوٹی انگلی پر ختم کرے، اگر اس کی رعایت نہ ہوسکے تو کوئی مضائقہ نہیں، جس طرح ہوسکے کاٹ لے وینبغي أن یکون ابتداء قص الأظافیر من الید الیمنی وکذا الانتہاء بہا فیبدأ بسبابة الید الیمنی ویختم بإبہاہما وفي الرجل یبدأ بخنصر الیمنی ویختم بخنصر الیسری (ہندیہ: ۵/۳۵۸)
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند

No comments:

Post a Comment