سنیتا ولیم کے قبول اسلام کی حقیقت
یہ خبر کئی سال سے سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے کہ سنیتا ولیم پہلی بھارتی خاتون ہیں جنہوں نے چاند پر قدم رکھا اور وہاں ان کو اذان کی آواز سنائی دی اور مکہ اور مدینہ نظر آیا جس کی وجہ سے انہوں نے اسلام قبول کرلیا۔ ان باتوں کی کوئی حقیقت نہیں۔ ۔ ۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ خاتون بھارتی خلاباز ہیں انہوں نے خلائی ادارے ناسا کی جانب سے عالمی خلائی اسٹیسن پر قیام کیا تھا جس کی تفصیل ناسا کی ویب سائٹ اور وکی پیڈیا پر موجود ہے۔
یہ خبر کئی سال سے سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے کہ سنیتا ولیم پہلی بھارتی خاتون ہیں جنہوں نے چاند پر قدم رکھا اور وہاں ان کو اذان کی آواز سنائی دی اور مکہ اور مدینہ نظر آیا جس کی وجہ سے انہوں نے اسلام قبول کرلیا۔ ان باتوں کی کوئی حقیقت نہیں۔ ۔ ۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ خاتون بھارتی خلاباز ہیں انہوں نے خلائی ادارے ناسا کی جانب سے عالمی خلائی اسٹیسن پر قیام کیا تھا جس کی تفصیل ناسا کی ویب سائٹ اور وکی پیڈیا پر موجود ہے۔
(واضح رہے کوئی خاتون چاند پر نہیں گئی)
سنیتا ولیم کے بارے میں جو مشہور ہے کہ انہوں نے وہاں آذان کی آواز سنی اور مکہ اور مدینہ کو چمکتے ہوئے دیکھا جس کی وجہ سے انہوں نے اسلام قبول کیا اس بات کی بھی کوئی حقیقت نہیں یہ بات ویسے ہی مشہور کردی گئی ہے اور نادان مسلمان اس کو بغیر تحقیق کئے شیئر کرتے رہتے ہیں۔
خلا سے آنے کے بعد انہوں نے دو جگہ تقریر کی تھی جس میں انہوں نے ایسی کسی بات کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
تقریر کی ویڈیو یہاں دیکھیں:احمد آباد کی تقریر:
خلا سے آنے کے بعد انہوں نے دو جگہ تقریر کی تھی جس میں انہوں نے ایسی کسی بات کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
تقریر کی ویڈیو یہاں دیکھیں:احمد آباد کی تقریر:
مزید تفصیل یہاں دیکھیں.
خبردار: ایسی کسی بھی خبر پر یقین کرنے اور اس کو پھیلانے سے پہلے خوب تحقیق کرلیں کہ یہ خبر ٹھیک بھی ہے یا نہیں؟
آج کل گوگل میں سب واضح ہوجاتا ہے بس گوگل میں دیکھ لیا جائے کہ اس بات کی کیا حقیقت ہے۔ بغیر تحقیق کے کسی خبر کو شیئر کرنا ایسا ہی ہے جیسے کوئی جھوٹی بات لوگوں کو بتانا اور اسلام نے اس کو سختی سے منع کیا ہے۔ ایک حدیث میں رسول پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ:
کسی آدمی کے جھوٹا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی ہوئی بات کو بیان کرتا ہے۔ (مسلم)
اس بات کو خوب شیئر کریں تاکہ ہمارے نادان مسلمان بھائی اس کو سچ سمجھ کر پھیلاتے نہ رہیں.
آج کل گوگل میں سب واضح ہوجاتا ہے بس گوگل میں دیکھ لیا جائے کہ اس بات کی کیا حقیقت ہے۔ بغیر تحقیق کے کسی خبر کو شیئر کرنا ایسا ہی ہے جیسے کوئی جھوٹی بات لوگوں کو بتانا اور اسلام نے اس کو سختی سے منع کیا ہے۔ ایک حدیث میں رسول پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ:
کسی آدمی کے جھوٹا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی ہوئی بات کو بیان کرتا ہے۔ (مسلم)
اس بات کو خوب شیئر کریں تاکہ ہمارے نادان مسلمان بھائی اس کو سچ سمجھ کر پھیلاتے نہ رہیں.
No comments:
Post a Comment