Friday, 29 June 2018

مارو تالی

مارو تالی!
زندگی بھی کتنی عجیب ہے!
جو ٹیڑھا ہو اسے چھوڑ دیا جاتا ہے.
اور جو سیدھا ہو اسے ٹھونک
 دیا جاتا ہے.
مشہور ہے کہ افغانستان کے صدر سردار داؤد کے پاس ایک آدمی آیا اور سردار داؤد سے کہا کہ،
"کابل میں تانگے کا کرایہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔"
سردار داؤد نے فوراً عام لباس پہنا اور بھیس بدل کر ایک کوچوان کے پاس پہنچ کر پوچھا کہ،
" محترم، پُل چرخی تک کا کتنا کرایہ لوگے؟"
کوچوان نے سردار داؤد کو پہچانے بغیر جواب دیا کہ،
"میں سرکاری نرخ پر کام نہیں کرتا۔"
داؤد خان: 20؟
کوچوان: اوراوپر جاؤ۔
داؤد خان: 25؟
کوچوان: اور اوپر جاؤ۔
داؤد خان: 30؟
کوچوان: اور اوپر جاؤ۔
داؤد خان: 35؟
کوچوان : مارو تالی۔
داؤد خان تانگے پر سوار ہوگیا۔ تانگے والے نے داؤد خان کی طرف دیکھا اور پوچھا کہ فوجی ہو؟
داؤد خان: اوپر جاؤ۔
کوچوان: اشتہاری ہو؟
داؤد خان: اور اوپر جاؤ۔
کوچوان: جنرل ہو؟
داؤد خان: اور اوپر جاؤ۔
کوچوان: مارشل ہو؟
داؤد خان: اور اوپر جاؤ۔
کوچوان: کہیں داؤد خان تو نہیں ہو؟
داؤد خان: مارو تالی۔
کوچوان کا رنگ اُڑگیا۔ داؤد خان نے اُس سے پوچھاکہ ڈر گئے؟
کوچوان: اور اوپر جاؤ۔
داؤد خان: کانپ گئے؟
کوچوان: اور اوپر جاؤ۔
داؤد خان: شلوار گیلی ہوگئی؟
کوچوان: اور اوپر جاؤ۔
داؤد خان: بول وبراز؟
کوچوان: مارو تالی۔
کوچوان نے داؤد خان سے کہا کہ مجھے جیل بھیجوگے؟
داؤد خان: اور اوپر جاؤ۔
کوچوان: جلاوطن کروگے؟
داؤد خان: اور اوپر جاؤ۔
کوچوان: پھانسی پر چڑھاؤ گے؟
داؤد خان: مارو تالی!

No comments:

Post a Comment