گانا‘ باجہ‘ ڈھول وغیرہ ہر وقت ناجائز ہے
(سوال) آلات لہو و لعب ریڈیو باجے وغیرہ سننا و بجانا مطلقاً حرام ہے یا گھر میں بیوی بچوں اور اپنی طبعیت بہلانے کے خیال سے لگانا یا ہوٹل اور دوکان میں کثرت گاہک کے لئے لگانا و بجانا جب کہ گرد و پیش کے ہوٹلوں اور دوکانوں میں آلات مذکورہ ہونے کی وجہ سے لوگ بکثرت ہوٹل میں آئیں جائیں اور ہمارے یہاں نہ ہونے کی وجہ سے لوگ کم ہونے سے تجارت پر برا اثر پڑتا ہو جائز ہے یا نہیں؟
المستفتی نمبر ۲۳۰۳ جناب حاجی سلیمان کریم صاحب ( بمبئ) ۹ ربیع الثانی ۱۳۵۷ھ م ۹ جون ۱۹۳۸ء
(جواب) (از نائب مفتی )
آلات لہو و لعب کا بجانا مطلقاً ناجائز ہے اور ناجائز چیز کے ذریعہ کسی طرح کا مفاد دنیاوی حاصل کرنا بھی جائز نہ ہوگا۔ (۱) فقط اجابہ و کتبہ حبیب المرسلین عفی عنہ نائب مفتی مدرسہ امینیہ
(جواب ۲۶۷) ( از مفتی اعظم ؒ) آلات لہو و لعب کا استعمال تجارتی فروغ کے لئے مباح نہیں ہوسکتا۔ محمد کفایت اللہ کان اللہ لہ‘ دہلی
المستفتی نمبر ۲۳۰۳ جناب حاجی سلیمان کریم صاحب ( بمبئ) ۹ ربیع الثانی ۱۳۵۷ھ م ۹ جون ۱۹۳۸ء
(جواب) (از نائب مفتی )
آلات لہو و لعب کا بجانا مطلقاً ناجائز ہے اور ناجائز چیز کے ذریعہ کسی طرح کا مفاد دنیاوی حاصل کرنا بھی جائز نہ ہوگا۔ (۱) فقط اجابہ و کتبہ حبیب المرسلین عفی عنہ نائب مفتی مدرسہ امینیہ
(جواب ۲۶۷) ( از مفتی اعظم ؒ) آلات لہو و لعب کا استعمال تجارتی فروغ کے لئے مباح نہیں ہوسکتا۔ محمد کفایت اللہ کان اللہ لہ‘ دہلی
کفایت المفتی جلد 9
No comments:
Post a Comment