Wednesday 13 June 2018

حرام مال سے تعمیر کردہ گھر میں رہائش؟

حرام مال سے تعمیر کردہ گھر میں رہائش؟

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ. مفتی درج ذیل سوال کا مدلل جواب عنایت فرمائیں
کیا سود کے پیسوں سے بنائے ہوئے گھر میں کرائے پے رہنا سود کھانے کے برابر ہے؟
اس گھر میں رہ سکتے ہیں یا نہیں؟

الجواب وباللّٰہ التوفیق:
اگر زمین حلال پیسے کی خریدی ہوئی تھی لیکن تعمیر میں سود کی رقم استعمال ہوئی ہے
تو اس اتصال خبث کی وجہ سے گھر میں خبث میں منتقل نہیں ہوگا اور گھر کی رہائش خبیث یعنی حرام نہیں ہوگی
ہاں ایسے گھر میں تعمیرات سے متصل نماز وغیرہ مکروہ ہوجائے گی ۔۔۔
زمین مال طیب کی خرید کردہ ہو تو رہائش حرام نہیں ہوگی
ہاں کراہت ضرور ہے
وإنما تحصل المعصیۃ بفعل فاعل مختار۔ (شامي، کتاب الحظر والإباحۃ، مکتبہ زکریا دیوبند ۹/ ۵۷۲، کراچی ۶/ ۳۹۲)
تبیین الحقائق، کتاب الکراہیۃ، فصل فی البیع، مکتبہ زکریا دیوبند ۷/ ۶۴، إمدادیہ ملتان ۶/ ۲۹۔)
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی
28 رمضان المبارک 1439 ہجری

No comments:

Post a Comment