حالتِ سُکر کی مُجمل ومُحتمل عبارات، قصے، واقعات، خواب، کشف وکرامات عقائد کے اندر بطور دلیل حجت نہیں
صاعقہ آسمانی
برفرقئہ رضاخانی
اھل بدعت رضا خانیوں کے دجل وفریب سے ھوشیار
عموما ایسا دیکھا گیا کہ رضاخانی حضرات اپنی غلیظ کفریہ و شرکیہ عقائد و عبارات کو جب قرآن وحدیث سے ثابت نہیں کرپاتے ھیں تو علمائے اھل سنت دیوبند کی کتب یا پھر بعض صوفیا ومشائخ کے حالتِ سُکر کی مُجمل ومُحتمل عبارات، قصے، واقعات، خواب، کشف وکرامات پیش کرتے ھیں، اور عوام الناس کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ھیں جبکہ یہ ساری چیزیں عقائد کے اندر بطور دلیل حجت نہیں
اب ترتیب وار اس پر مُسلّم بین الفریقین علما۶ اور خود بریلوی کتب سے حوالہ جات بھی پیش کررھے ھیں
عقیدہ کیلئے دلیل کہاں سے لیں:
حافظ ابن حجرعسقلانی رحمہ اللہ اپنی لاثانی، اور لاشرح بعدالفتح کے القاب سے ملقب شرح، فتح الباری میں لکھتے ھیں کہ
عقیدہ کیلئے وھی حدیثیں قابل قبول ھونگی جو قطع اور یقین کافائدہ دیں
فتح الباری، ج4، ص, 431
برفرقئہ رضاخانی
اھل بدعت رضا خانیوں کے دجل وفریب سے ھوشیار
عموما ایسا دیکھا گیا کہ رضاخانی حضرات اپنی غلیظ کفریہ و شرکیہ عقائد و عبارات کو جب قرآن وحدیث سے ثابت نہیں کرپاتے ھیں تو علمائے اھل سنت دیوبند کی کتب یا پھر بعض صوفیا ومشائخ کے حالتِ سُکر کی مُجمل ومُحتمل عبارات، قصے، واقعات، خواب، کشف وکرامات پیش کرتے ھیں، اور عوام الناس کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ھیں جبکہ یہ ساری چیزیں عقائد کے اندر بطور دلیل حجت نہیں
اب ترتیب وار اس پر مُسلّم بین الفریقین علما۶ اور خود بریلوی کتب سے حوالہ جات بھی پیش کررھے ھیں
عقیدہ کیلئے دلیل کہاں سے لیں:
حافظ ابن حجرعسقلانی رحمہ اللہ اپنی لاثانی، اور لاشرح بعدالفتح کے القاب سے ملقب شرح، فتح الباری میں لکھتے ھیں کہ
عقیدہ کیلئے وھی حدیثیں قابل قبول ھونگی جو قطع اور یقین کافائدہ دیں
فتح الباری، ج4، ص, 431
عقیدہ کے اثبات کیلئے صحیح خبرواحد احادیث بھی ناکافی ھے
شرح مواقف، ص727 فقہ اکبر، ص 68
شرح مواقف، ص727 فقہ اکبر، ص 68
لاعبرۃ بالظن فی باب الاعتقادیات
شرح العقائد ص، 170
شرح العقائد ص، 170
آحاد لایفید فی الاعتقاد
شرح فقہ اکبر، ص 101
شرح فقہ اکبر، ص 101
بریلویوں کے گھرکی گواھی
اعلی حضرت لکھتے ھیں کہ
عموم آیات قطعیہ قرآنیہ کی مخالفت میں اخبار آحادسے استناد محض ھرہ زبانی ھے
انبا۶ المصطفی، ص4، الصیوفی المکیۃ، ص 152
عموم آیات قطعیہ قرآنیہ کی مخالفت میں اخبار آحادسے استناد محض ھرہ زبانی ھے
انبا۶ المصطفی، ص4، الصیوفی المکیۃ، ص 152
یعنی خبرواحد حدیث قرآن کے متعارض ھوتو اسکو دلیل بناکر پیش کرناجائز نہیں
ایک اورجگہ اعلی حضرت لکھتے ھیں
اعتقادیات میں قطعیات کااعتبار ھوتاھے نہ کہ ظنیات صحاح کا، احاد صحاح بھی معتبر نہیں
الدولۃ المکیۃ، ص، 86
الدولۃ المکیۃ، ص، 86
آگے دیکھئےبریلویوں کے حکیم الامت مفتی احمدیار نعیمی لکھتے ھیں کہ
(عقیدہ کیلئے) وہ آیات جو قطعی الدلالت ھوں جس کے معنی میں چند احتمال نہ نکل سکتے ھوں، اور حدیث ھو تو متواتر ھو
جا۶الحق، ص51,
جا۶الحق، ص51,
عقائد میں ظن کافی نہیں
نورالعرفان، ص، 344
نورالعرفان، ص، 344
خبرواحد قرآن کے مقابلہ میں حجت نہیں
مقیاس حنفیت، ص247
مقیاس حنفیت، ص247
جب آپ یہ جان چکے کہ عقیدہ ثابت کرنے کیلئے نص قطعی کی ضرورت ھوتی ھے تو بعض صوفیاو مشائخ کی مجمل اور غلبہ سکر کی حالت کی باتیں کیسے معتبر ھونگی? لیکن پھر بھی ھم اسکوخود بریلوی کتب سے ثابت کئے دیتے ھیں تاکہ انکار کی سارے راستے بند ھو جائیں
صوفیا مشائخ کی باتیں واقعات عقیدہ میں حجت نہیں
اعلی حضرت عرسوں میں ڈھول باجے ناچ قوالوں کے سارنگی وغیرہ کو شرعا ممنوع کرتے ھوئے لکھتے ھیں
بعض جہال، بدمست یا نیم ملا، شہوت پرست یاجھوٹے صوفی بادبدست، کہ مرفوع محکم صحیح احادیث کے مقابل ضعیف احادیث، یا محتمل واقع تشابہ پیش کرتے ھیں، انہیں اتنی بھی عقل نہیں یا جان بوجھ کر بےعقل ھیں کہ صحیح حدیث کےسامنے ضعیف، معتبر کے سامنے محتمل،متعین کے سامنے محتمل، محکم کے حضور متشابہ، جو واجب الترک ھے (پیش کرتے ھیں) پھر کہاں قول، کہاں حکایات فعل، پھر کجا محرم، کجا ھیچ، ھرطرح یہی واجب العمل ھے اسی کو ترجیح ھو، مگرھوس پرستی کاعلاج کس کےپاس ھے، یہ ڈھٹائ اور بھی سخت ھے کہ ھوس بھی پالیں الزام بھی ٹالیں اپنے لئے حرام کو حلال بنالیں
احکام شریعت، ص، 261
احکام شریعت، ص، 261
مزید آگے دیکھیں اعلی حضرت کے والد محترم کیا لکھتے ھیں
عقیدہ کیلئے دلیل کتاب و سنت سے لائ جائے، مشائخ کے قول وفعل سے نہیں
انوار جمال مصطفی، ص، 424
نوٹ:
انوار جمال مصطفی، ص، 424
نوٹ:
جب بھی آپ بریلویوں سے گفتگو کریں تو اسکے پیش کردہ حوالہ کا اس وقت تک یقین نہ کریں جب تک آپ خود یہ نہ دیکھ لیں کہ، اس نے جو حوالہ پیش کیاھے کہیں یہ خواب، یا کشف وکرامات، یامشائخ وصوفیا کی حالت سُکر کا قول تو نہیں? جسکو پیش کرکے بریلوی رضاخانی دھوکہ دے رھے ھیں???
آخری بات:
آخری بات:
اھل سنت والجماعت المعروف فی زماننا دیوبند کی طرف سے احمدرضاخان کی ذریت کو ھر ایسے مقام پر یہی جواب کافی ھے جہاں یہ نصوص قطعیہ، احادیث صحیحہ وصریحہ، اور محکمات کے مقابلہ میں بزرگوں کے واقعات، قصے اور کہانیاں، مجمل ومحتمل عبارات، پیش کیاکرتے ھیں، اور دلیل محرم کو چھوڑ کر ھیچ دروازہ سے دین کی عمارت میں داخل ھوکر اپنے باطل عقائد اور بدعات کے جواز، اور حق پر ھونے، واپنے اوپرسے الزم کو ٹالنے کی بے جاکوشش کرتے ھیں،
ان شآ۶اللہ یہ مضمون انکی ناکہ بندی کے لئے کافی ھوگا
ازقلم ، ریان ندوی
منجانب: گروپ احناف میڈیا سروس
ازقلم ، ریان ندوی
منجانب: گروپ احناف میڈیا سروس
No comments:
Post a Comment