جو لڑکی پردہ نہیں کرتی اس کی نماز قبول نہیں ہوتی؟
ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﺎ ﻓﺮﻣﺎﻥ ﮨﮯ : ( ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻋﻨﮧ ﺳﮯ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺁﻟﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ " ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺟﮭﻮﭦ ﻣﺖ ﺑﻮﻟﻮ۔ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺟﻮﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺟﮭﻮﭦ ﺑﺎﻧﺪﮬﮯ ﻭﮦ ﺩﻭﺯﺥ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻞ ﮨﻮ۔ ") ﺻﺤﯿﺢ ﺍﻟﺒﺨﺎﺭﯼ : ﺣﺪﯾﺚ: 106 (ﺣﻀﺮﺕ ﺍﻧﺲ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻋﻨﮧ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮩﺖ ﺳﯽ ﺣﺪﯾﺜﯿﮟ ﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺭﻭﮐﺘﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﯿﮧﺁﻟﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ " ﺟﻮ ﺷﺨﺺ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺟﺎﻥ ﺑﻮﺟﮫ ﮐﺮ ﺟﮭﻮﭦ ﺑﺎﻧﺪﮬﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﺎ ﭨﮭﮑﺎﻧﮧ ﺟﮩﻨﻢ ﺑﻨﺎ ﻟﮯ "۔) ﺻﺤﯿﺢ ﺍﻟﺒﺨﺎﺭﯼ: ﺣﺪﯾﺚ: 108 (ﺳﻠﻤﮧ ﺑﻦ ﺍﻻﮐﻮﻉ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻋﻨﮧ ﺳﮯ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺁﻟﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﮐﻮ ﯾﮧ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻨﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ "ﺟﻮ ﺷﺨﺺ ﻣﯿﺮﮮ ﻧﺎﻡ ﺳﮯ ﻭﮦ ﺑﺎﺕ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﺮﮮ ﺟﻮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﯽ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﺎ ﭨﮭﮑﺎﻧﮧ ﺟﮩﻨﻢ ﻣﯿﮟ ﺑﻨﺎ ﻟﮯ "۔) ﺻﺤﯿﺢ ﺍﻟﺒﺨﺎﺭﯼ: ﺣﺪﯾﺚ: 109 (ﺣﻀﺮﺕ ﺍﺑﻮﮨﺮﯾﺮﮦ ﺭﺿﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻋﻨﮧ ﺳﮯ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮨﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ ﺍﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺁﻟﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ") ﺍﭘﻨﯽ ﺍﻭﻻﺩ (ﮐﺎ ﻣﯿﺮﮮ ﻧﺎﻡ ﮐﮯ ﺍﻭﭘﺮ ﻧﺎﻡ ﺭﮐﮭﻮ ﻣﮕﺮ ﻣﯿﺮﯼ ﮐﻨﯿﺖ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﻧﮧ ﮐﺮﻭ ﺍﻭﺭ ﺟﺲ ﺷﺨﺺ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺧﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﺑﻼﺷﺒﮧ ﺍﺱ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ۔ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺷﯿﻄﺎﻥ ﻣﯿﺮﮮ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﯽ ﺁﺳﮑﺘﺎ ﺍﻭﺭ ﺟﻮ ﺷﺨﺺ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺟﺎﻥ ﺑﻮﺟﮫ ﮐﺮ ﺟﮭﻮﭦ ﺑﻮﻟﮯ ﻭﮦ ﺩﻭﺯﺥ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﺎ ﭨﮭﮑﺎﻧﮧ ﺗﻼﺵ ﮐﺮﮮ "۔ (ﺻﺤﯿﺢ ﺍﻟﺒﺨﺎﺭﯼ : ﺣﺪﯾﺚ : 110)
الجواب بعون الملک الوھاب:
سنن ابو داؤد کے حوالے سے جو حدیث پھیلائی جارہی ہے کہ ''جو لڑکی پردہ نہیں کرتی اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔''
حدیث کا نمبر صحیح دیا گیا ہے
لیکن حدیث کے اندر معنوی تحریف کی گئی ہے
یعنی جو معنی ہے نہیں وہ بیان کیا جارہا ہے۔
پردہ کی فرضیت سے انکار ہرگز نہیں
بلکہ پردہ فرض ہے اور نہ کرنا کبیرہ گناہ ہے
لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ پردہ کی اہمیت کو بیان کرنے کے لئے رسول اللہ پر جھوٹ گھڑ کر بیان کیا جائے مناسب نہیں ہے
فرمان رسول اللہ ہے جس نے مجھ سے وہ بات بیان کی جو میں نے کہی ہی نہیں تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم سمجھ لے صحیح البخاری
سنن ابو داؤد 641
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ الْحَارِثِ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: لَا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلَاةَ حَائِضٍ إِلَّا بِخِمَارٍ، قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بالغہ عورت کی نماز بغیر اوڑھنی کے اللہ تعالیٰ قبول نہیں کرتا۔ ابوداؤد کہتے ہیں:
اسے سعید بن ابی عروبہ نے قتادہ سے، قتادہ نے حسن بصری سے، حسن بصری نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلاً روایت کیا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
.....
الجواب بعون الملک الوھاب:
ان الفاظ میں تو کوئی حدیث ع نہیں، البتہ سنن ترمذی وسنن ابوداؤد، سنن ابن ماجہ اور مسند احمد وغیرہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت ہے کہ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لاتقبل صلاۃ الحائض إلا بخمار".
یعنی "بالغہ عورت کی نماز سرڈھانپے بغیر قبول نہیں ہوتی"۔ (سنن ترمذی، حدیث نمبر :377 اور سنن ابوداود، حدیث نمبر:641، سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 654 و655)
اس حدیث میں نماز کے دوران سر ڈھانپنے کا حکم ہے۔ چنانچہ اگر عورت دوران نماز سر نہ ڈھانپے تو اس کی نماز نہیں ہوتی۔ حدیث کے جو الفاظ ذکر کئے گئے شاید انہی الفاظ کو یوں بیان کردیا جاتا ہے، (جو پوسٹ میں ذکر کیا ہے) جو حدیث کے مفہوم میں نہیں آتا۔
فقط واللہ اعلم بالصواب
جامعہ بنوریہ
سنن ابو داؤد کے حوالے سے جو حدیث پھیلائی جارہی ہے کہ ''جو لڑکی پردہ نہیں کرتی اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔''
حدیث کا نمبر صحیح دیا گیا ہے
لیکن حدیث کے اندر معنوی تحریف کی گئی ہے
یعنی جو معنی ہے نہیں وہ بیان کیا جارہا ہے۔
پردہ کی فرضیت سے انکار ہرگز نہیں
بلکہ پردہ فرض ہے اور نہ کرنا کبیرہ گناہ ہے
لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ پردہ کی اہمیت کو بیان کرنے کے لئے رسول اللہ پر جھوٹ گھڑ کر بیان کیا جائے مناسب نہیں ہے
فرمان رسول اللہ ہے جس نے مجھ سے وہ بات بیان کی جو میں نے کہی ہی نہیں تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم سمجھ لے صحیح البخاری
سنن ابو داؤد 641
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ الْحَارِثِ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: لَا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلَاةَ حَائِضٍ إِلَّا بِخِمَارٍ، قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بالغہ عورت کی نماز بغیر اوڑھنی کے اللہ تعالیٰ قبول نہیں کرتا۔ ابوداؤد کہتے ہیں:
اسے سعید بن ابی عروبہ نے قتادہ سے، قتادہ نے حسن بصری سے، حسن بصری نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلاً روایت کیا ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
.....
الجواب بعون الملک الوھاب:
ان الفاظ میں تو کوئی حدیث ع نہیں، البتہ سنن ترمذی وسنن ابوداؤد، سنن ابن ماجہ اور مسند احمد وغیرہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت ہے کہ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لاتقبل صلاۃ الحائض إلا بخمار".
یعنی "بالغہ عورت کی نماز سرڈھانپے بغیر قبول نہیں ہوتی"۔ (سنن ترمذی، حدیث نمبر :377 اور سنن ابوداود، حدیث نمبر:641، سنن ابن ماجہ، حدیث نمبر: 654 و655)
اس حدیث میں نماز کے دوران سر ڈھانپنے کا حکم ہے۔ چنانچہ اگر عورت دوران نماز سر نہ ڈھانپے تو اس کی نماز نہیں ہوتی۔ حدیث کے جو الفاظ ذکر کئے گئے شاید انہی الفاظ کو یوں بیان کردیا جاتا ہے، (جو پوسٹ میں ذکر کیا ہے) جو حدیث کے مفہوم میں نہیں آتا۔
فقط واللہ اعلم بالصواب
جامعہ بنوریہ
*جزاکم اللّٰه خیرااحسن الجزاءفی الدارین*
ReplyDelete