کچھ ليلة القدر کے تعلق سے
آج رمضان المبارک کی بیسویں تاریخ ہے، اس مبارک مہینہ کا تیسرا اورآخری عشرہ شروع ہورہا ہے، اس عشرہ میں مستحقین نار توبہ واستغفار کرکے اپنے رب کو منا لیں گے، اور جہنم سے نجات کا پروانہ حاصل کرسکیں گے ۔بہت ہی خوش قسمت تھے وہ لوگ جنھوں نے آغاز رمضان ہی سے رحمت خداوندی سے دامن مراد بھرنا شروع کردیا تھا ۔تاہم یہ لوگ بھی قابل مبارک باد ہیں جو اب جاکر بیدار ہوئے ہیں اور کم سے کم وقت میں رب کو راضی کرکے خلاصی جہنم کے آفر کوہاتھ سے جانے دینا نہیں چاہتے۔ دیکھئے شب قدر کی تلاشی کا سلسلہ شروع ہورہا ہے، سب جانتے ہیں شب قدر کی کیا عظمت ہے۔
اللہ تبارک و تعالی نے اسے کیا اعزاز بخشا ہے،
۔۔۔۔۔۔۔اللہ اللہ یہ کیسی رات ہے، عظمت و قبولیت میں ایک ہزار راتوں پر سبقت حاصل کر رکھی ہے، ذرا غور کیجئے ۔۔۔۔رب کریم کی شان کریمی و رحیمی پر ۔۔۔کس طرح گنہگار بندوں کے جذبہ طاعت کو مہمیز لگانا چاہتی ہے ۔کس پر شوکت اسلوب اور پاکیزہ و دلآویزانداز میں اعلان کیا جارہا ہے۔
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ
وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ
لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ
واہ کیا ہی مزے کی بات ہے ۔گناہوں سے لت پت زندگی ان راتوں میں جاگنے ۔رب کریم کی بارگاہ میں اشکوں کے نذرانے پیش کرنے ،اورمحبوب حقیقی سے راز و نیاز کی باتیں کرنے سے کس طرح مجلی و مصفی بنی جارہی ہے ۔اور دیکھئے تو انعام و اکرام کے کیسے حسین دروازے کھلتے جارہے ہیں ۔اس کا حقیقی لطف توکوئی صاحب دل ہی بتا سکتاہے ۔ مجھ جیسے گنہگار تو حسرت بھری نگاہ سے صرف ان مقبولان بارگاہ عالی کو ہی دیکھ سکتا ہے۔
تاہم تیری صفت غفاریت و توابيت سے بہت کچھ امیدیں وابستہ ہیں ۔کیوں کہ تونے خود ہی کہا ہے کہ میں مجیب المضطر ہوں ۔
پس ۔۔اے میرے مہربان مولا ۔ایک نگاہ کرم ڈال دے ۔اس فاسق و فاجر پر ۔بلاشبہ تیری رحمت میری گناہ سے بہت ہی زیادہ وسیع ہے ۔کیا بعید ہے ۔ایک نگاہ کرم سے پل بھر میں اس فاسق وفاجر کانام بھی تیرے غلاموں کے غلاموں کے غلاموں میں شامل ہوجائے ۔ اور تیری رحمت، ومغفرت کا کچھ حصہ دل ویراں کو آباد کرجائے ۔اور من قام ليلة القدر إيمانا واحتسابا غفرله ماتقدم من ذنبه. کے جلو میں تیری بارگاہ تک رسائی حاصل کرنے والوں میں سے ہوجائے ۔خدایا ۔باب رحمت کھول دے ہاں کھول دے ۔ شمشیر حیدر قاسمی
۲۰رمضان المبارک۔۳۹ھ
بہت ہی عمدہ اور جامع مضمون ہے
ReplyDeleteجزاکم اللہ خیرا