Tuesday, 12 June 2018

اپنی اہلیہ کے ساتھ نماز باجماعت پڑھنے کا حکم

اپنی اہلیہ کے ساتھ نماز باجماعت پڑھنے کا حکم
سوال: میرے گھر میں، میں اور میری اہلیہ کے علاوہ کوئی نہیں رہتے، کبھی کبھی نماز کے لئے پہنچنے تک جماعت چھوٹ جاتی ہے۔ کیا اس وقت میں گھر میں اپنی اہلیہ کے ساتھ باجماعت نماز پڑھ سکتا ہوں؟
جواب:
نماز جماعت کے ساتھ مقرر و مشروع کی گئی ہے۔ نماز کی فرضیت کے بعد سب سے پہلے جو نماز پڑھی گئی وہ جماعت کے ساتھ ہی پڑھی گئی۔ جماعت کی اس قدر اہمیت و فضیلت کے پیش نظر اصولیین و فقہاء کرام نے مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کو ادائے کامل کہا اور جماعت کے بغیر نماز ادا کرنے کو ادائے قاصر قرار دیا۔ لہذا مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ جہاں تک مذکورہ در سوال مسئلہ کا تعلق ہے کسی وقت مسجد میں جماعت فوت ہوجائے تو زوجین گھر میں باجماعت نماز ادا کرسکتے ہیں۔ ایسی صورت میں شوہر امامت کرے گا اور بیوی اقتداء کرے گی ‘ بیوی کو شوہر کے پیچھے اس طرح کھڑا رہنا چاہئے کہ اس کا پیر شوہر کے پیر کے پیچھے ہو، اگر بیوی شوہر کے قدم کے برابر قدم رکھ کر نماز پڑھے تو اس کی اقتداء درست نہیں ہوگی اور شوہر و بیوی دونوں کی نماز فاسد ہوگی۔  ردالمحتار ج 1ص 423 میں ہے:
المرأۃ اذا صلت مع زوجھا فی البیت ان کان قدمھا بحذاء قدم الزوج لا تجوز صلاتھا بالجماعۃ و ان قدماھا خلف قدم الزوج الا انھا طویلۃ ۔ تقع رأس المرأۃ فی السجود قبل رأس الزوج جازت صلاتھما بالجماعۃ لان العبرۃ للقدم ۔
ترجمہ: عورت جب گھر میں اپنے شوہر کے ساتھ (اس کی اقتداء میں) نماز ادا کرے اور اس کا قدم شوہر کے قدم کے مقابل اور برابر ہے تو دونوں کی نماز درست نہیں اور اگر بیوی کے دونوں قدم شوہر کے قدم سے پیچھے ہوں تو دونوں کی نماز باجماعت درست ہے اور اگر بیوی دراز قد کی ہو جس کی وجہ سے سجدہ میں اس کا سر شوہر کے سر کے آگے ہوجائے تو کوئی حرج نہیں کیونکہ یہاں قدموں کا اعتبار ہے۔ مذکورہ بالا صراحت کی روشنی میں کسی وجہ سے آپ سے جماعت فوت ہوجائے تو اپنی اہلیہ کے ساتھ گھر میں باجماعت نماز ادا کرسکتے ہیں۔ تاہم آپ مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنے کی کوشش کریں کیونکہ مرد حضرات کے لئے جماعت کے ساتھ مسجد میں نماز ادا کرنا بہرحال سنت موکدہ ہے۔
واللہ اعلم بالصواب –
سیدضیاءالدین عفی عنہ،
شيخ ‏
الفقه جامعه ونظاميه باني در ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر۔
حیدرآباد دکن
.............
سوال # 1905
کیا مرد اور عورت ایک ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں اگر وہ محرم ہوں ؟ جیسا کہ امریکہ میں ایک مسجد میں ہوا؟ عورتوں کے مسجد میں نماز پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
Published on: Nov 11, 2007 
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 675/ د= 669/ د
جی ہاں اگر عورت محرم ہے تو مرد کے ساتھ جماعت کرکے نماز پڑھ سکتی ہے، مگر ایک عورت ہے تو بھی مرد کے پیچھے کھڑی ہوگی۔ عورتوں کا مسجد میں جماعت سے نماز پڑھنے کے لیے جانا مکروہ تحریمی ہے۔ ان کومسجد نہیں جانا چاہیے، حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ اور عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے اپنے دور میں عورتوں کو مسجد میں جانے سے سختی سے منع کیا تھا تو آج تو فتنہ کا اور بھی شیوع ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ عورت کا کمرہ میں نماز پڑھنا افضل ہے صحن میں نماز پڑھنے سے، اور اس کا کوٹھری میں نماز پڑھنا بہتر ہے کمرہ میں پڑھنے سے۔ (مشکوة) عورتوں کو جماعت کی فضیلت گھر پر نماز پڑھنے سے حاصل ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
...........
سوال # 146876
کیا اپنی بیوی اور والدہ کو فجرکی نماذ باجماعت پڑھا سکتا ہوں؟ تاکہ ان کو بھی با جماعت کا ثواب مل سکے ۔ اور اس کو معمول بنانا کیسا ہے؟
Published on: Dec 22, 2016 
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 225-173/Sd=3/1438
مردوں کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھیں، بلا عذر مسجد کی نماز کو چھوڑنا گناہ ہے اور عورتوں کو حکم یہ ہے کہ وہ گھر میں تنہا نماز پڑھیں، جماعت سے نماز پڑھنے کا حکم ان کے لیے نہیں ہے، ان کے لیے جماعت کی کوئی فضیلت نہیں ہے؛ بلکہ فقہائے کرام نے تو تنہا عورتوں کو جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کو مکروہ تحریمی قرار دیا ہے، اس لیے آپ مسجد میں جماعت سے نماز پڑھیں، مسجد کی نماز چھوڑکر اپنی بیوی اور والدہ کے ساتھ گھر میں جماعت سے نماز پڑھنا صحیح نہیں ہے، ہاں اگر کبھی کسی عذر سے مسجد کی نماز چھوٹ جائے، تو گھر میں والدہ اور بیوی کے ساتھ جماعت سے نماز پڑھنے میں مضائقہ نہیں ہے۔ عن أم سلمة رضي اللہ عنہا عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: خیر مساجد النساء قعر بیوتہن․ (مسند أحمد ۶/ ۲۹۷، الترغیب والترہیب مکمل ۹۳رقم: ۵۱۴) وکرہ جماعة النساء بواحدة منہن ․․․․ (شامی ۲/۳۰۵زکریا، الفتاوی الہندی ۱/۸۵) ویکرہ تحریما جماعة النساء ولو في التراویح في غیر صلاة جنازة (شامی ۲/۳۰۵زکریا، البحر الرائق ۱/۳۵۲) ویکرہ حضورہن الجماعة مطلقًا ولو عجوزًا لیلاً علی المذہب المفتی بہ لفساد الزمان․ (شامی ۲/ ۳۰۷زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند


کیا میاں بیوی گھر میں جماعت کراکے نماز پڑھ سکتے ہیں؟

http://www.onlinefatawa.com/fatawa/view_scn/9396


No comments:

Post a Comment