Friday, 6 March 2015

اشتعال انگیزیوں پر لگے روک

ہندوتووادی دلیل و ثبوت سے کریں بات:عبدالحمید نعمانی
جمعیة علماءہند کے سکریٹری اور ترجمان مولانا عبد الحمیدنعمانی نے آر ایس ایس کے ترجمان پانچ جنیہ کی طرف سے اسلا م ،پیغمبر اسلام اور مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنانے پرسخت تنقید کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز عمل قرار دیا ہے ، انھوں نے کہاکہ مودی سرکا رکی تشکیل اور وزیر اعظم نریندرمودی کی طرف سے مذہبی رواداری اس کا احترام اور آزادی کے تحفظ کی بات کے باوجود ہندوتووادی عناصر اور تنظیموں کی طرف سے اسلام اور پیغمبر اسلام کو نشانہ بناتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی کا مذموم سلسلہ جاری ہے ، مولانا نعمانی نے سنگھ کے ترجمان ۸ مارچ کے پانچ جنیہ کاحوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ اس میں کھلے عام مسلمانوں کوترک اسلام پرابھارتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اگر اسلام ختم ہوجاتاہے تو انسانی دنیاپرغلط اثرنہیں پڑے گا، اس نے ایک تفصیلی شائع شدہ تحریر میں مفتی محمد الیاس کی حمایت کرتے ہوئے مولانا محمودمدنی کا غلط طور پر فوٹو شائع کرکے ان کو مفتی محمد الیاس بتایا گیا ہے اورزوردیا گیا ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے مسلمان اسلام کی غلامی کے دائرے سے باہر نکل جائیں، ساتھ ہی شنکرشرن کے آرٹیکل کو بھی شائع کیا گیا ہے ، جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ اسلام ہمیشہ زور زبردستی سے ہی پھیلا اور باقی ہے ،تحریر میں جس کی تائید سنگھ کے ادارہ نے بھی کی ہے۔ وویکانند کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ انھوں نے قرآ ن اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کا تنقیدی تجزیہ کرتے ہوئے بتایا تھاکہ قرآن میں سچ ا ور توہمات دونوں ہیں ، ایسا اس لئے ہے کہ نعوذباللہ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کو داخلی سطح پر سبق، بے خبری اور اچانک مل گیا تھا، وہ کوئی خالص یوگی نہیںتھے، اس لئے وہ اپنے کاموں اور طریقو ں کو نہیں سمجھ سکے، ان کی طرف سے کچھ باتوں پرغلط زوردینے کی وجہ سے لاکھوں قتل ہوئے اور کتنے ہی ملک برباد ہوگئے۔ مولانا نعمانی نے اس طرح کی اشتعال انگیزی کو ایک منصبوبہ بندعمل قرار دیتے ہوئے برہمن وادی اور ہندواکثریت میں جاری فکری ونظریاتی بحران سے توجہ ہٹانے کی کوشش قراردیا ہے ،انھوں نے مشہور مصنف اور نقادمنیجر پانڈے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہندو سماج میں جات پات کا نظام ہندستان کے محنت کش اوردلتوں کوغلام بنانے کیلئے قائم کیا گیا تھا، بہت سے اہل علم بابا صاحب امبیڈکر ،مدراراکشس اور آچاریہ چتر سین جیسے سینکڑوں مصنفین کی تحریر وں سے پیداشدہ سوالات سے توجہ ہٹانے کیلئے سنگھ پر یوار ،آریہ سماجی اور دوسرے ہندوتووادی اسلام اور مسلمانوں پر حملہ کرکے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، انھوں نے کہاکہ مفتی الیاس کی حمایت میں، سنگھ پریوار بے ایمانی اور بددیانتی برت رہاہے، یہ جانتے ہوئے کہ شیو، سناتن دھرمیوں اور آریہ سماجیوں دونوں کے نزدیک پیغمبر نہیں ، مفتی الیاس کی حمایت کے بہانے سیدھا اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم پرحملہ کررہے ہیںجبکہ اصل موضوع پربات سے گریز کیاجارہاہے ، اس سے قبل یکم مارچ کے پنچ جنیہ میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دو اشتعال انگیز کارٹون شائع کئے گئے تھے ،انھوں نے سوال کیا ہے کہ اس کا مقصدکیا ہے کہ جو چیز اسلام اور مسلم سماج میں سرے سے قابل قبول ہی نہیں ہے اس کو شائع کرکے کیوں اشتعال اور اضطراب پیداکیا جارہے؟مولانا نعمانی نے سنگھ پریوار کومشورہ دیا ہے کہ وہ اشتعال انگیز اور بے بنیاد باتوں کا سہارا لے کر نفرت پھیلانے اور سماج کو باٹنے کی بجائے مثبت اورتعمیری باتوں کو اس کے سامنے لائے۔ 

No comments:

Post a Comment