Tuesday, 31 March 2015

کشمیر کا حالیہ سیلاب تشویشناک

 جمعیةعلماءہند پہلے کی طرح ریلیف اور متاثرین کی بازآبادکاری کاکام کرے گی ان شاءاللہ:مولانامدنی
کشمیر کے ضلع بڈگام کے لیڈن گاو ¿ں میں زمین دھنس جانے اور مکانوں کے گرنے سے متعدد افراد کے شہید اورتشویشناک حالت پیداہوجانے پرجمعیة علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمودمدنی نے رنج و غم کا اظہارکرتے ہوئے راحت رسانی کی طرف توجہ دلائی ہے۔ انھوں نے کہاکہ جمعیة علماءکے کارکنان مولانا رحمت اللہ کی نگرانی میں متاثرہ افراد کی راحت رسانی اور بازآبادکاری کے کاموں میں لگ گئے ہیںجبکہ 2درجن کے قریب افراد کے ملبہ میں دب کر شہید ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ ان میں سے16 افراد کو ملبہ سے نکال کر ان کی نماز جنازہ کے بعد جمعیة علماءکے کارکنوں نے مقامی لوگوں کے تعاون سے تجہیزو تکفین کردی ہے۔سری نگر سے متاثرہ علاقہ تقریبا بیس کیلومیٹر کی دوری پرہے،اور جس طرح زمین دھنس گئی ہے اور مکانات گرے ہیں،راحت کاری میں مشکل پیش آرہی ہے ،تاہم مولانا رحمت اللہ خلیفہ مجاز مفتی اعظم محمودحسن گنگوہی رحمة اللہ علیہ کی نگرانی میں مولانا شفیق ،مولاناحمید اللہ اور نصراللہ وغیرہم، جمعیة علماءکے دیگر کارکنوں کیساتھ راحت رسانی کاکام شروع کرچکے ہیں،مولانا مدنی نے موصولہ اطلاعات کے حوالہ سے کہاکہ حالیہ سیلاب سے بہت تکلیف دہ صورت حال پیداہوگئی ہے،مسلسل بارش کی وجہ سے جہلم ندی خطرہ کے نشان سے اوپربہہ رہی ہے۔ضلع اننت ناگ میں سنگم اور شہر میں رام منشی باغ علاقے بھی زیر آب آگئے تھے۔اب پانی اتررہاہے،چرار شریف کے علاقہ میں تقریبا چار درجن مکانات کو تودہ گرنے کی وجہ سے نقصان پہنچاہے، انھوں نے اس عزم کا اظہارکیا کہ ان شاءاللہ جس طرح پہلے جمعیة علماءنے بازآبادکاری کا کام شروع کررکھاہے ،حالیہ سیلاب کے متاثرہ افراد کی بازآبادکاری کا کام بھی کیا جائے گا،اب تک جمعیة علماءہند نے270 مکانات تعمیر کرکے متاثرہ افراد کو دے چکی ہے۔ اور257 مکانات تیار ہوچکے ہیں،مزید اتنے ہی مکانات تعمیر کرنے کا پروگرام ہے ،اس بازآبادکاری اور ریلیف ورک میں دیگر امور کی انجام دہی کیساتھ15 کروڑ سے زائدروپئے صرف کرچکی ہے۔انھوں نے مصیبت زدوں اور شہداءکیلئے دعاکی اپیل کرتے ہوئے ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کیاہے۔ 


No comments:

Post a Comment