شیخ سعدی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میری والدہ نے میرے ہاتھ میں چاندی کی انگوٹھی پہنائی،
میں چھوٹاتھا بازار گیا تو ایک آدمی آیا اس نے مجھے میٹھا گڑ دیا اور کہا زبان پر چکھ لو پہر کہا اب اپنی انگوٹھی زبان پر رکھ لو،
پہر کہا کونسی چیز میٹھی ہے میں نےکہا کہ گڑ!!
اس نے کہا
آپ کےپاس جو انگوٹھی ہے وہ دو اور گڑ لےلو کیونکہ آپکی انگوٹھی میں تو کوئی مٹھاس نہیں اس طرح اس دھوکہ باز نے میری قیمتی انگوٹھی بڑی چالاکی سے لےلی،گھر آیا تو اماں جی نے بہت ڈانٹا،
میں اندر خیمہ میں جاکر رورہا تھا. تب جاکر احساس ہوا کہ ٹھیک اسطرح شیطان بھی بڑا دھوکہ باز ہے وہ گناھوں کی لذت کا خیال ڈال کر ہم سے ایمان کی دولت چھین لیتا ہے.
بعد میں انسان کو بڑا رنج ہوتاہےکہ کاش ایسا نہ کرتا..!!!
No comments:
Post a Comment