Wednesday 20 June 2018

جانوروں کے حلت حرمت کی وجہ

#غیرمقلد ھر جگہ ذلیل ھوتا رھا ہے
ایک گاؤں میں غیر مقلدوں کا جلسہ ہورہا تھا،
بڑا شور اور ہنگامہ تھا،
اہل حدیث کانفرنس کے بڑے بڑے اشتہارات تو لگےہوئے تھے ۔۔۔۔۔
مگر اشتہار بازی کے باوجود شرکاء کی تعداد کچھ زیادہ نہیں تھی،
ہوتی بھی کیسے ۔۔۔۔۔۔ ؟
اس فرقہ سے وابستہ لوگ ہی ہمارے ملک میں کتنے ہیں ۔۔۔۔۔ ؟
وہاں لگے ہر اشتہار میں یہ بات نمایاں طور پر لکھی گئی تھی کہ اس کانفرنس میں سوال و جواب کا کھلا سیشن ہوگا ۔۔۔۔۔ اور علماء اہل حدیث قرآن و سنت کی روشنی میں ہر سوال کا جواب دیں گے ۔۔۔۔
سوال و جواب کا وقفہ شروع ہوا، غیر مقلد مولویوں کے ذریعے بڑے پر زور دعوے کئے جارہے تھے کہ وہ تمہیں "ہدایہ" سے مسائل بتاتے ہیں، ہم تمہیں "بخاری" سے بتائیں گے
وہ تمہیں "فقہ حنفی" سے بتاتے ہیں، ہم تمہیں "ترمذی" سے بتائیں گے
وہ تمہیں "بہشتی زیور" سے بتاتے ہیں، ہم تمہیں "ابو داؤد" سے مسائل بتائیں گے ۔۔۔۔۔
ہمارے نزدیک قرآن و حدیث سے بڑھ کر کوئی کتاب نہیں، ہم بس قرآن حدیث کو مانتے ہیں، دنیا میں صرف اہل حدیث جماعت ہی وہ جماعت ہے جس نے ہر مسئلہ میں قرآن و حدیث سے ہی استفادہ کیا ہے .....
غیر مقلدوں کی اس کانفرنس کا اعلان ہوتے ہی چند حنفی المسلک طلباء نے یہ تیاری کرلی تھی کہ کس طرح اسٹیج پر جاکر علمی سوالات کے ذریعے سوال و جواب کا کھلا سیشن کرنے والوں کو بتا یا جائے کہ ہر سوال کا جواب قرآن اور حدیث کے دلائل سے دینے کی ان کی اوقات ہی نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔
اسی منصوبہ بندی کے ساتھ یہ طلبا اسٹیج کے قریب اس مقام پر پہنچ، جسے سوال کرنے والوں کے لیے مختص کیا گیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
سنی طلباء کو دیکھ کر غیر مقلدوں نے اس نیت سے ان کی آو بھگت کی کہ ان طلباء کو گمراہ کرنے کا اس سے بہتر موقع اور کیا ہوسکتا ہے ۔۔۔۔۔ ؟ یہی وجہ تھی کہ منتظمین نے ان طلباء کی مسلکی شناخت ظاہر کرتے ہوئے انہیں سوالات کرنے کا بھرپور موقع دینے کا باقاعدہ اعلان کردیا ۔۔۔۔۔ جس سے اس کانفرنس میں موجود لوگوں کا تجسس بڑھ گیا ۔۔۔۔۔
یہ موقع پاتے ہی پہلے سنی طالب علم نے غیرمقلد مولوی صاحب سے دریافت کیا کہ بھینس کو عربی زبان میں کیا کہتے ہیں؟
غیرمقلد مولوی صاحب نے بتایا ۔۔۔۔۔ جاموس، دوسرے نوجوان نے کہا: ٹھیک ہے میں اسے لکھ لیتا ہوں ۔۔۔۔۔۔
تیسرے طالب علم نے سوال کیا ۔۔۔۔
مولوی صاحب ۔۔۔۔۔
"جاموس" کا لفظ قرآن پاک کی کس آیت میں آیا ہے ذرا سنا دیجئے ۔۔۔۔۔۔ ؟
غیرمقلد مولوی صاحب نے کہا: قرآن پاک میں تو یہ لفظ نہیں آیا ہے،
پہلے طالب علم نے پھر مائک سنبھالتے ہوئے گزارش کی ۔۔۔۔۔
اچھا بخاری شریف کی کوئی حدیث ہی بتا جس میں جاموس کا لفظ آیا ہو ۔۔۔۔۔۔ دیجئے.
ان سوالات کو سن کر غیرمقلد مولوی صاحب کے چہرے پر ہوائیاں اڑنے لگیں ۔۔۔۔۔۔
موصوف نے جھنجھلا کر کہا:
تم یہاں شرارت کرنے آئے ہو؟
ایک طالب علم نے بڑی ہی معصومیت سے جواب دیا ۔۔۔۔۔
مولوی صاحب یہ شرارت نہیں، ہماری اور آپ کی مشترکہ ضرورت ہے ۔۔۔۔۔۔
بھینس کا دودھ آپ بھی پیتے ہیں، ہم بھی استعمال کرتے ہیں، بھینس کا گوشت آپ بھی کھاتے ہیں ہم بھی کھاتے ہیں، بھینس کے دودھ سے بنی لسی آپ بھی شوق سے پیتے ہیں اور ہم بھی پیتے ہیں، اس کا مکھن آپ بھی کھاتے ہیں اور ہم بھی استعمال کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ بس فرق یہ ہے کہ ہم حنفی المسلک ہیں اس لیے اپنی ضرورت فقہ حنفی کی کتابوں سے پوری کرلیتے ہیں، حنفی مسلک کی اس کتاب میں ہم نے پڑھا تھا کہ بھینس کا گوشت حلال ہے، اس لئے اپنے علماء پر اعتماد کرتے ہوئے ہم نے بھینس کے گوشت کو حلال جان لیا ۔۔۔۔۔۔
مگر آپ نے بھینس کو اپنے لئے کیسے حلال ٹھہرا لیا ۔۔۔۔۔۔ ؟
ذرا ہمیں بھی بتائیے ۔۔۔۔۔۔ ؟
قرآن کی کوئی آیت تو آپ کے پاس ہے نہیں ۔۔۔۔۔ ؟
جو ڈائرکٹ بھینس کو حلال بتائے ۔۔۔۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث تو آپ کے پاس ہے نہیں ۔۔۔۔۔۔ ؟
جس سے بھینس کا حلال ہونا ثابت ہوجائے ۔۔۔۔۔
پھر یہ بھینس، اہل حدیث فرقہ کے لوگوں کے لئے کیسے حلال ہوگئی ۔۔۔۔۔ ؟
یہ معمہ ہماری سمجھ سے باہر ہے ۔۔۔۔۔۔
آپ نے قرآن و حدیث سے ہر سوال کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
یہ پوسٹر دیکھئے ۔۔۔۔۔۔
اسٹیج پر لگے اس بینر پر نظر ڈالئے ۔۔۔۔۔۔
اس میں بھی یہی بات موجود ہے کہ آپ قرآن و حدیث کے حوالوں سے جوابات دیں گے ۔۔۔۔۔
اس مصیبت میں پھنسنے کے بعد غیرمقلد مولوی نے کہا کہ: بھینس کو ہم نے "قیاس" کے ذریعے اپنی خاطر حلال ٹھہرالیا ہے،
قرآن و حدیث سے بھینس کے حلال ہونے کی ہمارے پاس کوئی دلیل نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔
یہ سنتے ہی ایک طالب علم نے سوالات کی بوچھار کردی ۔۔۔۔۔۔ ،
یہ قیاس کیا ہے ۔۔۔۔۔۔ ؟
وہی تو نہیں، جس کے خوب طعنے آپ نے  حنفی علماء کو دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟
اب آپ کیا کررہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔ ؟
قرآن و حدیث کو چھوڑ کر قیاس کرکے کیوں بھینسوں کو حلال کررہے ہو؟
کیا بغیر بھینس کھائے آپ مسلمان نہیں رہ سکتے تھے؟ جب قرآن و حدیث میں بھینس کے حلال ہونے کا ذکر نہیں تو پھر قیاس کی کیا ضرورت تھی ۔۔۔۔۔۔۔ ؟
اسے حلال قرار دینے کی جسارت آپ نے کیسے کرلی ۔۔۔۔۔ ؟
خیر چھوڑئے،
ہمیں بتائیے کہ بھینس کو حلال کرنےکے لئے کس پر آپ نے قیاس کیا ہے؟
غیر مقلد مولوی صاحب نے سرد رات میں اپنے پیشانی کا پسینہ پوچھتے ہوئے کہا کہ: ہم نے گائے پر قیاس کیا ہے، ایک طالب علم نے دریافت کیا کہ: وہ علت بتائیے جس کی وجہ سے آپ نے بھینس کو حلال سمجھ لیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟
غیرمقلد مولوی صاحب نے بتانا شروع کیا
گائے کی بھی دو آنکھیں ہیں، بھینس کی بھی دو آنکھیں ہیں،
گائےکی بھی چار ٹانگیں ہیں اور بھینس کی بھی چار ٹانگیں ہیں.
گائےکے بھی دو کان ہیں، اور بھینس کے بھی دو کان ہیں ۔۔۔۔۔۔
غیر مقلد مولوی صاحب جب اپنا جواب ختم کرچکے تو ایک طالب علم نے کہا کہ:
مولوی صاحب ۔۔۔۔۔۔
پھر اس بےچاری کتیا کا کیا گناہ ہے ۔۔۔۔۔ ؟
جسے آپ نے حرام سمجھ رکھا ہے ۔۔۔۔۔
اسی قیاس سے اسے بھی اپنے لئے حلال کرلیجئے ۔۔۔۔۔
کیا اس کی چار ٹانگیں نہیں ہیں، دو آنکھیں نہیں ہیں ۔۔۔۔۔۔ اور دو کان نہیں ہیں؟
اس سے قبل کہ غیر مقلد مولوی صاحب کچھ کہتے ۔۔۔۔
ان کی قابل رحم حالت کو دیکھ کر منتظمین نے دوسرے غیر مقلد مفتی کو میدان میں اتاردیا ۔۔۔۔۔
مائک سنبھالتے ہی گرجدار آواز میں انہوں نے کہا کہ
قیاس نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
حدیث ہے ہمارے پاس ۔۔۔۔۔۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
کہ جو جانور داڑھ سے شکار کریں وہ بھی حرام ہیں اور جو پنجے سے شکار کریں وہ بھی حرام ہیں،
بھینس نہ داڑھ سے شکار کرتی ہے نہ پنجے سے - اس لئے اس حدیث سے ثابت ہوگیا کہ بھینس حلال ہے
غیر مقلد مفتی نے جوں ہی حدیث پیش کی ۔۔۔۔۔۔ اس کانفرنس میں موجود سارے غیر مقلدین کے مرجھائے ہوئے چہر وں پر بہار آگئی ۔۔۔۔۔۔۔
لیکن یہ خوشی چند لمحوں کی مہمان بن کر ان کے لبوں سے اس وقت رخصت ہوگئی ۔۔۔۔۔۔۔ جب سنی طلباء نے غیر مقلد مفتی کو ان کی ہی پیش کردہ حدیث کے ذریعے دھر دبوچا اور ایک ایسا سوال کردیا کہ غیر مقلدین کے پورے مجمع پر سکتہ طاری ہوگیا ۔۔۔۔۔
سنی طلباء نے کہا کہ:
مفتی صاحب ۔۔۔۔۔۔
گدھوں پر بھی کچھ مہربانی کر دیجئے ۔۔۔۔۔۔۔
ان گدھوں نے آپ کا کیا بگاڑا ہے ۔۔۔۔۔۔ ؟
کیا آپ نے کبھی گدھے کو داڑھ سے شکار کرتے دیکھا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ ؟
کیا آپ نے کسی گدھے کو کبھی پنجوں سے شکار کرتے دیکھا ہے ۔۔۔۔۔۔ ؟
پھر گدھوں کو ذبح کرنے کا فتوی آپ جاری کیوں نہیں کرتے ۔۔۔۔۔ ؟
اپنے لوگوں کو گدھے کے گوشت کی لذت سے کیوں محروم رکھ رہے ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟
سنی طلباء کے اس سوال نے غیر مقلدوں کے چہروں سے مسکراہٹ چھین لی ۔۔۔۔۔۔
غیر مقلد مفتی صاحب بھی کچھ پریشان سے نظر آنے لگے ۔۔۔۔۔۔
مگر اچانک جوش کا مظاہرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ۔۔۔۔
گدھوں کو اس قدر حقارت سے نہ دیکھو،
تم نہیں جانتے کہ جنگلی گدھوں کے حلال ہونے کی حدیث بخاری میں موجود ہے ۔۔۔۔۔
ایک سنی طالب علم نے کہا:
مولوی صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہم قرآن و حدیث سے بھینس کا ثبوت آپ سے طلب کررہے ہیں ۔۔۔۔
اور آپ گدھے کو پیش کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔
گدھے کے حلال ہونے کی دلیل دے رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔
یہ کیا مذاق ہے؟
یہ آپ کے اپنے لوگ کیا سوچتے ہوں گے ۔۔۔۔۔۔؟ کچھ تو خیال کیجئے ۔۔۔۔۔۔۔ !
مولوی صاحب نے کہا ۔۔۔۔۔۔
یہ کیا حماقت ہے تمہاری ۔۔۔۔۔۔۔ ؟
میں حدیث کا حوالہ دے رہا ہوں تم لوگ مذاق کررہے ہو ۔۔۔۔۔۔ میں جنگلی گدھا کہہ رہا ہوں،
تم شہر میں موجود گدھوں کا ذکر کیوں کررہے ہو ۔۔۔۔۔ ؟
اس تقریر کو سن کر ایک سنی طالب علم نے کہا کہ مولوی صاحب ۔۔۔۔۔
جب گائے کی بنیاد پر آپ بھینس کو حلال کرسکتے ہوتو پھر جنگلی گدھے کی بنیاد پر شہری گدھے کو حلال کرنا کون سا مشکل کام ہے آپ کے لئے ۔۔۔۔۔۔۔ ؟
غیر مقلدوں نے اپنے اس مفتی صاحب کو مصیبتوں میں پھنستا دیکھ کر ایک اور اسکالر کو تیسرے مناظر کے طور پر پیش کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس  نے کہا کہ جس جانور کے کھر چرے ہوئے ہوں وہ جانور حلال ہے ۔۔۔۔۔۔ یہ علت ہے قیاس کی ۔۔۔۔۔۔۔
اس بات کو سنتے ہی ایک سنی طالب علم نے کہا کہ اس اصول سے تو آپ کے نزدیک خنزیز بھی حلال ہونا چاہئے اس لیے کہ اس کے کھر بھی چرے ہوئے ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
اس بر جستہ سوال پر غیرمقلد شیخ کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس بحث نے
قر آن وسنت پر عمل کرنے کے غیر مقلدوں کے کھوکھلے دعوے کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
اب آئیے دیکھتے ہیں کہ
غیر مقلد مولوی دن رات جس فقہ کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں اور فقہائے کرام کی شان میں مغلظات بکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
ان فقہاء کرام نے مسلمانوں پر کیسے کیسے احسانات کیے ہیں ۔۔۔۔۔
فقہ کی جن کتابوں کو دریا برد کرنے اور جلانے کی بکواس غیر مقلدین کرتے ہیں ان کتابوں میں علماء اسلام کے تحریر کردہ مسائل نے مسلمانوں کو کس قدر راحت پہنچائی ہے ۔۔۔۔۔۔ ؟
یہ فقہاء کا احسان ہے کہ انہوں نے قرآن و حدیث پر خوب غور وفکر کے بعد مسائل کو بیان کیا ۔۔۔۔۔
اس کی ایک مثال یہیں سمجھ لیجئے کہ
قرآن پاک میں چار جانوروں کا ذکر آیا ہے
1 ۔۔۔ اونٹ ،
2 ۔۔۔۔۔۔ گائے
3 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھیڑ
4 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بکری
مجتہدین نے ان چاروں جانوروں پر اس بات کو لے کر خوب غور وفکر کیا کہ آخر وہ کون سی خصوصیت ہے جو قرآن میں بیان کیے گئے ان چار جانوروں کو ممتاز کرتی ہے ۔۔۔۔۔۔ ہزار زاویوں سے سوچنے کے بعد فقہاء اس نتیجے پر پہنچے کہ ان چاروں جانوروں کی مشترکہ خصوصیت اور خوبی یہ ہے کہ یہ سب جگالی کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ جگالی کرنے کا مطلب یہ ہے کہ کچھ کھانے کے بعد دوبارہ منہ ہلاکر غذا کو چبا چباکر باریک کرنا،
اس تحقیق پر اطمینان کے بعد فقہاء نے کسی جانور کے حلال یا حرام ہونے کے لئے یہ اصول پیش کیا کہ جو جانور جگالی کرتا ہے وہ حلال ہے، اور جو جانور جگالی نہیں کرتا وہ حرام ہے،
اب آپ پوری دنیا کے جانور پوچھتے جائیں -
لومڑی حلال ہے؟
نہیں، حرام ہے ۔۔۔۔ اس لئے کہ وہ جگالی نہیں کرتی،
بھینس حلال ہے؟
ہاں، حلال ہے ۔۔۔۔۔ اس لئے کہ وہ جگالی کرتی ہے،
گیدڑ حلال ہے؟
نہیں، حرام ہے ۔۔۔۔۔۔ اس لے کہ وہ جگالی نہیں کرتا -
گدھا حلال ہے ۔۔۔۔۔ ؟
نہیں ، حرام ہے ۔۔۔۔۔۔۔ اس لئے کہ وہ جگالی نہیں کرتا ۔۔۔۔۔۔۔۔
اب مسلمان بھائی بتائیں کہ
کیا یہ علمائے دین اور فقہائے کرام کا احسان نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟
کہ قرآن میں ذکر کیے گئے ان چار جانوروں میں ایک ایسی علت نکال لی کہ پوری دنیا کے جانوروں کے حلال و حرام ہونے کا مسئلہ ہی حل ہوگیا ۔۔۔۔۔۔
اسی کو کہتے ہیں "فقہ اور تفقہ"
اور قرآن میں واضح طور پر اللہ پاک نے ارشاد فرمایا
فاسئلواأَهْلَ ٱلذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ
اور تم سوال کرو اہل علم سے اگر تم نہیں جانتے
(16-An-Nahl : 43)
یہی وجہ ہے کہ بڑے بڑے نام ور علماء و اولیاء ۔۔۔۔۔ محدثین و مفسرین اور مجددین ۔۔۔۔۔۔ اہل سنت وجماعت کے چاروں ائمہ کرام میں سے کسی نہ کسی کے مقلد ہی رہے ۔۔۔۔۔
امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی تقلید اس امت کی غالب اکثریت اسی لیے کرتی ہے کہ
وہ صاحب علم ہیں ۔۔۔۔۔
ایسے علم والے ہیں کہ حدیث میں جن کی بشارت موجود ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت میں ایک شخص ایسا ہو گا کہ علم اگر ثریا پر بھی ہو گا تو وہ اسے حاصل کر لے گا ۔۔۔۔۔۔ اللہ اکبر
یہ سیدنا امام اعظم ابوحنیفہ علیہ الرحمہ کی شان ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قرآن و حدیث کو جتنا انہوں نے سمجھا ۔۔۔
اتنا ہم نہیں سمجھ سکتے ۔۔۔۔۔۔
قرآن و حدیث پر غور وفکر کے بعد آپ نے
ایسے اصول وضع کئے
جس سے ساری دنیا کے مسلمان فائدہ حاصل کررہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ پاک، اپنی بے شمار رحمتیں
امام اعظم ابوحنیفہ اور دیگر فقہاء اسلام پر نازل فرمائے ۔۔۔۔۔۔
اور مسلمانوں کو ان کے احسانات کو سمجھنے اور یاد رکھنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین

No comments:

Post a Comment