Monday 18 June 2018

سلسلہ نمبر 31: نماز میں ایک حرف کی تلاوت پر سو نیکی

سلسلہ نمبر 31: نماز میں ایک حرف کی تلاوت پر سو نیکی
سوال: کیا کسی حدیث  میں نماز کے اندر حالت قیام میں قرآن مجید پڑھنے کی فضیلت ایک حرف پر سو نیکی اور بیٹھ کر پڑھنے کی حالت میں پچاس نیکی  وارد ہوئی ہے؟
جواب: اس طرح کی درج ذیل دو روایتں ملی جس میں سے ایک حضرت ابن عباس سے دوسری حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے
(1) حدیث ابن عباس:
قال البیہقی فی الشعب: ﺃﺧﺒﺮﻧﺎ ﺃﺑﻮ ﺳﻌﺪ اﻟﻤﺎﻟﻴﻨﻲ، ﺃﺧﺒﺮﻧﺎ ﺃﺑﻮ ﺃﺣﻤﺪ ﺑﻦ ﻋﺪﻱ، ﺣﺪﺛﻨﺎ اﺑﻦ ﺃﺑﻲ ﻋﺼﻤﺔ، -[433]- ﻭﻣﺤﻤﺪ ﺑﻦ ﻋﺒﺪ اﻟﺤﻤﻴﺪ اﻟﻔﺮﻏﺎﻧﻲ، ﻭﻣﺤﻤﺪ ﺑﻦ ﻋﻠﻲ ﺑﻦ ﺇﺳﻤﺎﻋﻴﻞ، ﻗﺎﻟﻮا: ﺣﺪﺛﻨﺎ ﻋﻠﻲ ﺑﻦ ﺣﺮﺏ، ﺣﺪﺛﻨﺎ ﺣﻔﺺ ﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﺑﻦ ﺣﻜﻴﻢ، ﺣﺪﺛﻨﺎ ﻋﻤﺮﻭ ﺑﻦ ﻗﻴﺲ اﻟﻤﻼﺋﻲ، ﻋﻦ ﻋﻄﺎء، ﻋﻦ اﺑﻦ ﻋﺒﺎﺱ، ﻗﺎﻝ: ﻗﺎﻝ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ: §" ﻣﻦ اﺳﺘﻤﻊ ﺣﺮﻓﺎ ﻣﻦ ﻛﺘﺎﺏ اﻟﻠﻪ ﻃﺎﻫﺮا ﻛﺘﺒﺖ ﻟﻪ ﻋﺸﺮ ﺣﺴﻨﺎﺕ، ﻭﻣﺤﻴﺖ ﻋﻨﻪ ﻋﺸﺮ ﺳﻴﺌﺎﺕ، ﻭﺭﻓﻌﺖ ﻟﻪ ﻋﺸﺮ ﺩﺭﺟﺎﺕ، ﻭﻣﻦ ﻗﺮﺃ ﺣﺮﻓﺎ ﻣﻦ ﻛﺘﺎﺏ اﻟﻠﻪ ﻓﻲ ﺻﻼﺓ ﻗﺎﻋﺪا ﻛﺘﺒﺖ ﻟﻪ ﺧﻤﺴﻮﻥ ﺣﺴﻨﺔ، ﻭﻣﺤﻴﺖ ﻋﻨﻪ ﺧﻤﺴﻮﻥ ﺳﻴﺌﺔ، ﻭﺭﻓﻌﺖ ﻟﻪ ﺧﻤﺴﻮﻥ ﺩﺭﺟﺔ، ﻭﻣﻦ ﻗﺮﺃ ﺣﺮﻓﺎ ﻣﻦ ﻛﺘﺎﺏ اﻟﻠﻪ ﻓﻲ ﺻﻼﺓ ﻗﺎﺋﻤﺎ ﻛﺘﺒﺖ ﻟﻪ ﻣﺎﺋﺔ ﺣﺴﻨﺔ، ﻭﻣﺤﻴﺖ ﻋﻨﻪ ﻣﺎﺋﺔ ﺳﻴﺌﺔ ﻭﺭﻓﻌﺖ ﻟﻪ ﻣﺎﺋﺔ ﺩﺭﺟﺔ، ﻭﻣﻦ ﻗﺮﺃ ﻓﺨﺘﻤﻪ ﻛﺘﺐ اﻟﻠﻪ ﻋﻨﺪﻩ ﺩﻋﻮﺓ ﻣﺠﺎﺑﺔ ﻣﻌﺠﻠﺔ ﺃﻭ ﻣﺆﺧﺮﺓ " ﻓﻘﺎﻝ ﻟﻪ ﺭﺟﻞ: ﻳﺎ ﺃﺑﺎ ﻋﺒﺎﺱ ﺇﻥ ﻛﺎﻥ ﺭﺟﻞ ﻟﻢ ﻳﺘﻌﻠﻢ ﺇﻻ ﺳﻮﺭﺓ ﺃﻭ ﺳﻮﺭﺗﻴﻦ، ﻗﺎﻝ: ﺳﺄﻝ ﺭﺟﻞ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ، ﻗﺎﻝ: " ﺧﺘﻤﻪ ﻣﻦ ﺣﻴﺚ ﻋﻠﻤﻪ، ﺧﺘﻤﻪ ﻣﻦ ﺣﻴﺚ ﻋﻠﻤﻪ"
(شعب الإيمان 3/432رقم الحدیث:1988- ) ورواه ابن عدي في الكامل (3/284)

اس روایت میں کھڑے ہو کر نماز پڑھنے کی صورت میں  ایک آیت کی تلاوت پر سو نیکی سو گناہ معاف ہونے اور سو درجے بلند ہونے کی بات کہی گئ ہے اسی طرح بیٹھ کر پڑھنے کی صورت میں پچاس نیکیاں ملنے, پچاس گناہ معاف ہونے اور پچاس درجات بلند ہونے کا ذکر ہے
اس روایت کو عطا سے نقل کرنے میں حفص بن عمر متفرد ہیں
قال البیہقی: "ﺗﻔﺮﺩ ﺑﻪ ﺣﻔﺺ ﺑﻦ ﻋﻤﺮ ﻭﻫﻮ ﻣﺠﻬﻮﻝ"
ابن القیسرانی کہتے ہیں کہ حفص عطا سے اباطیل روایت کرتے ہیں
ابن عدی فرماتے ہیں: "حدث عن عمرو بن قيس عن عطاء مناكير" کہ حفص نے عن عمرو بن قیس عن عطاء عن ابن عباس کی سند سے اباطیل روایت کر رکھی ہے اور مذکورہ بالا روایت بھی اسی سند سے ہے نیز ابن عدی نے اسے حفص کی منکرات میں شمار کیا ہے (الکامل فی ضعفاء الرجال284/3' و حکی قولہ الخطیب فی تاریخہ198/8)
میزان میں ہے:
وهاه ابن حبان قال ابن عدی: حدث بالبواطیل ثم ساق لہ عدۃ احادیث واهية (ميزان الاعتدال 563/1)
(2) ) حدیث علی بن ابی طالب:

اس روایت کا اخراج ابن عدی نے الکامل  میں کیا ہے: 
قال ابو احمد ابن عدی: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ علي بن بيان، حَدَّثَنا الحسن بن زياد الكوفي، حَدَّثَنا عَمْرو بْنُ شِمِّرٍ عَنْ جَابِرٍ الْجُعْفِيِّ، عَن أَبِي جَعْفَرٍ مُحَمد بْنُ عَلِيٍّ عَنْ بِشْرِ بْنِ غَالِبٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِيهِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَال: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي صَلاتِهِ قَائِمًا كَتَبَ الله له بذلك الحرف مِئَة حَسَنَةٍ إِذَا كَانَ إِنَّمَا قَامَ لِلَّهِ بِهِ، ومَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ فِي صَلاتِهِ قَاعِدًا كَتَبَ لَهُ بِكُلِّ حَرْفٍ  خَمْسِينَ حَسَنَةً، ومَنْ قَرَأَ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ يَحْتَسِبُ بِذَلِكَ الأَجْرَ فِي غَيْرِ صَلاةٍ لَمْ يَقْرَأْ حَرْفًا إلاَّ كَتَبَ لَهُ بِهِ حَسَنَةً وَاللَّهُ وَاسِعٌ كَرِيمٌ إِنَّمَا يَقُولُ لِلشَّيْءِ كُنْ فَيَكُونُ.                               
(الكامل 228/6)
اس روایت میں جابر جعفی، جعفر بن احمد بن علی بن بیان اور عمرو بن شمر پر سخت جرحیں ہیں
علامہ قیسیرانی اس روایت کو نقل کرکے لکھتے ہیں:
رَوَاهُ عَمْرو بن شمر عَن جَابر الْجعْفِيّ، عَن أبي جَعْفَر مُحَمَّد بن عَليّ، عَن بشر بن غَالب، عَن الْحسن بن عَليّ، عَن أَبِيه عَليّ بن طَالب. وَعَمْرو مَتْرُوك الحَدِيث.                                          
(ذخيرة الحفاظ 5496)
حافظ ابن عدی نے مذکورہ بالا تینوں رواۃ (جعفر، جابر، عمرو بن شمر) کی وجہ سے اس روایت کو غیر محفوظ قرار دیا ہے بل کہ جعفر بن احمد  مصری کی وجہ سے موضوع ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے ملاحظہ ہو ابن عدی کی عبارت:
وَهَذَا غَيْرُ مَحْفُوظٍ بِهَذَا الإِسْنَادِ وَلَعَلَّهُ أَيضًا غَيْرُ مَحْفُوظٍ عَنْ جَابِرٍ الْجُعْفِيِّ وَعَنْ عَمْرو بْنِ شِمْرٍ لأَنَّ شَيْخَنَا جَعْفَرَ بْنَ أَحْمَدَ كُنَّا نَتَّهِمُهُ بِوَضْعِ أَحَادِيثَ يَرْوِيهَا.
(الکامل 228/6)

خلاصہ یہ کہ درج بالا دونوں روایات بے حد ضعیف ہیں
ان کے علاوہ حضرت انس سے بھی دیلمی کے حوالہ سے جامع الاحادیث میں ایک رویت درج ذیل الفاظ کے ساتھ منقول ہے مگر اس کی سند کا حال معلوم نہ ہوسکا
- من قرأ القرآن كتب له بكل حرف عشر حسنات ومن سمع القرآن كتب له بكل حرف حسنة وحشر فى جملة من يقرأ ويرقى (الديلمى عن أنس )            
جامع الأحاديث للسيوطي(23398)
وکتبه: العبد رشيد الدين المعروفي

http://saagartimes.blogspot.com/2018/06/31.html




No comments:

Post a Comment