Monday 6 April 2015

مسلمانوں کی مضبوطی کے بغیر خوشحال نہیں ممکن

آل انڈیا علماءکونسل کے زیر اہتمام منعقد ہ مسلم بیداری کنونشن میں حضرات علما کرام اور دانشوران ملت کا اظہار خیال
 آل انڈیا علماءکونسل نے مسلمانوں کے مسائل اور ان کے حل کے تئیں چمن اسٹےٹ سندر نگری میں اےک عظیم الشان مسلم بیداری کنونشن کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا ہے جس کی صدارت علماءکونسل کے قومی صدر مولانا اعجاز احمد خان رزاقی نے کی۔ کنونشن میں مقر ررین نے مسلمانوں کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے مسلمانوں کو ان کے حقوق کے تئیں انہےں بےدار کیا ۔اقلیتی تعلیمی ادارہ جات کے سابق چےئر مین جسٹس سہیل اعجاز صدیقی نے کہا کہ مسلمانوں کی موجودہ پستی کی وجہ ان میں تعلیم کا فقدان ہے ،اس کو ختم کرنے کیلئے تعلیمی بیداری مہم چلانی چاہئے۔ انہوں نے مدارس اسلامیہ میں عصری علوم کی تعلیم کی بھی وکالت کی۔ جسٹس سہیل اعجاز صدیقی نے مزےد کہا کہ مسلمانوں کو جب تک مضبوط نہےں کیا جائے گا، اس وقت تک ملک کو خوشحال بنانے کا خواب ادھورا ہے۔ صدارت کرتے ہوئے آؒ ل انڈیا علماءکونسل کے قومی صدرحضرت مولانا اعجاز احمد خان رزاقی نے کہا کہ سماج میں روز بروز بڑھتی ہوئی فرقہ واریت کے پیش نظر ملک کی سلامتی پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہےں۔ سبرا منیم، یوگی آدتیہ ناتھ، سادھوی پراچی، جیسے لوگ اس ملک کی فضا کو زہر آلود بنا رہے ہےں۔ ہاشم پورا فیصلہ پر مولانا اعجاز احمدخان رزاقی نے کہا کہ متاثرین عرصہ دراز سے عدالت کی طرف امےد بھری نظروں سے دےکھ رہے تھے لےکن عدالت کے فیصلہ سے انصاف کا تقاضہ پورا نہےں ہوا ۔علماءکونسل کے قومی صدر نے اقلیتوں کے تحفظ ، اور فرقہ وارانہ فسادات روکنے کیلئے ٹھوس قانون بنانے کی وکالت کی۔ اقلیتوں کے مسائل پر گہری نگاہ رکھنے والے مولانا اعجاز احمد رزاقی نے کہا کہ اوقاف کی آمدنی اگر سرکار مسلمانوں کے فلاحی کاموں پر دیانتداری سے صرف کرے توان کے حالات میں ضرور بہتری آئے گی۔ انہوںنے یوپی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ موجودہ سرکار میں عام مسلمانوں کا بھلا نہےں بلکہ چند خاص گھرانوں کا فائدہ ہو رہا ہے سرکار کو اگر 2017 میں مسلمانوں کا ووٹ چاہئے تو ان سے متعلق کئے گئے اپنے تمام وعدوں کو پورا کرنا ہوگا ۔جمعےة علماءکے سینئر رکن مفتی غیور احمد قاسمی نے مسلم بیداری کنونشن کا تعارفی خاکہ اور قرار دادوں سے متعلق تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومتےں اقلیتی فلاح و بہبود کیلئے ایسے افراد کا انتخاب کرتی ہےں جن کو اقلیتی مسائل کے بابت کوئی خاص جانکاری یا دلچسپی نہےں ہوتی ،مسلم بیداری کنونشن کا مقصد تبھی بارآور ہوگا جب ہر آدمی مسلم بیداری کا مقصد لےکر اور اس کو آگے بڑھانے کا مشن لےکر جائے گا۔آل انڈیا علماءکونسل کے قومی نائب صدر مولانا سےد ابوبکر اشرفی نے کہا کہ مسلم قوم کو بےدار کرنے کی ذمہ داری صرف علماءکونسل یا اس کے سربراہ مولانا اعجاز احمد خان رزاقی پر نہےں ہے بلکہ ہر ذی شعور مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی قوم کو بےدار کرے جلسہ کے کنوینر چودھری شیر نبی چمن نے مسلم بیداری کنونشن کی غرض و غایت پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم سرکار سے مطالبہ کرتے ہےں کہ وہ مسلمانوں کو سرکاری و غیر سرکاری نوکریوں میںحصہ داری دیتے ہوئے سچر شفارشات کودیانتداری سے نافذکرے۔ پروگرام کی نظامت مشترکہ طور پرقاری محمد انور جامعی و حافظ شاہد چودھری نے انجام دیا ۔اس موقع پر مولانا محمد عباس قاسمی، مولانا محمد داو ¿د ظفر اسعدی،ڈاکٹر پروےز میاں‘چےئر مین دہلی حج کمےٹی، مولانا تشریف احمد قاسمی ، قاری شوقین احمد اسعدی ، مولانا محمد یوسف قاسمی بجنوری، مفتی معین الدین قاسمی،مفتی نفیس احمد قاسمی، مولانا نثاراحمد صدیقی ،قاری شمیم عالم ، مولانا نوشاد عالم قاسمی، مولانا شہزاد قاسمی سہارنپوری،قاری سےد سعےد میریرٹھی ، حافظ قاسم خان،مولانا توصیف قاسمی، سہارنپوری، محمد عادل قریشی،مولانا محمد آعظم قاسمی، قاری اخلاق الرحمان آزاد قاری نصیر احمد کیرانوی ، مولانا شہباز قاسمی مولانا الطاف قاسمی ارریاوی، قاری فخر الدین کشی نگری،وغیرہ کے علاوہ دور دور و دراز سے آئے ہوئے مسلم بیداری کنونشن میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اخیر میں کنوینر چودھری شیر نبی چمن کے اظہار تشکر اور مفتی معین الدین قاسمی کی دعا پر کنونشن کا اختتام ہوا۔

No comments:

Post a Comment