Thursday, 9 April 2015

جمعیة علماءہند کے32ویں اجلاس عام کی تیاری شروع

قومی ایکتا کے فروغ ،فرقہ پرستی کی روک تھام اور انسداد دہشت گردی جیسے اہم مسائل پر خاص توجہ دینے کی ضرورت:محمود مدنی
جمعیة علماءہند ملک وملت کے اہم مسائل کے سلسلہ میں کر جو اپنا 32 اجلاس عام مو ¿رخہ 16مئی2015کو تاریخی مقام رام لیلا میدان میں منعقد کررہی ہے ،اس کی تیاریوں کیلئے پروگرام اور دورے شروع ہوگئے ہیں ، مرکزسے مولانا حکیم الدین قاسمی اور مولانا عبدالمعید قاسمی سکریٹری جمعیة علماءہند مختلف علاقوں کا دورہ کررہے ہیں ۔ انھوں نے بتایا کہ اجلاس کو لے کر لوگوں میں بہت زیادہ جوش و جذبہ پایاجارہا ہے،مولانا حکیم الدین قاسمی29مارچ کو گڑگاو ¿ں ،3اپریل کو یمنانگر، انبالہ ،4اپریل کو پانی پت کرنال،5اپریل کو مظفرنگر ،7اپریل کومیوات،8اپریل کو میرٹھ اور 9اپریل کو بجنور میں میٹنگیں کرچکے ہیں ، لوگوں سے اجلاس کی اہمیت کو بتاتے ہوئے کہاکہ اجلاس میں خاص طورسے اخلاقی لحاظ سے ملک اور سماج ایک بحران کی طرف تیزی سے بڑھتانظر آرہاہے ، کے حل کیلئے معزز علماءکرام اپنی بیش قیمت آراءسے نوازیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل پرغور وخوض کریں گے،اس سے قبل جمعیة علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمودمدنی نے29مارچ 2015 کو دیوبند میںمغربی یوپی جمعیةعلماءسے خطاب کرتے ہوئے کہاتھاکہ قومی ایکتا کے فروغ ،فرقہ پرستی کی روک تھام اور انسداد دہشت گردی جیسے اہم مسائل پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اجلاس کی تیاریوں کے پیش نظر مرادآباد میں حضرت مولانا مفتی سلمان منصور پوری نے2اپریل کو اور امروہہ میں حضرت مولاناعفان نے 7اپریل کوخطاب کیا تھا،جبکہ ۴اپریل کو غازی آباد میں یوپی جمعیة علماءکے صدر قاری شوکت نے خطاب کیاتھا۔مولانا قاسمی نے بتایا کہ اجلاس کی تیاری کے سلسلے میںجلدہی شاملی ،بلندشہراور میرٹھ مغربی یوپی زون سے میٹنگیں کی جائیں گی،مولانا عبدالمعید قاسمی باغپت کے علاقوں کا دورہ کررہے ہیں۔ اجلاس کے اہم مسائل خواتین کے حقوق اور تحفظ ،نشہ اور منشیات سے پاک معاشرے کی تشکیل،فرقہ پرستوں کی گھر واپسی کے نام پر نئے سرے سے شدھی تحریک ،اسلامی تعلیمات کے محاسن کو اجاگر کرکے معاشرہ میں پھیلی ہوئی برائیوں کی روک تھام ،اظہار رائے کی آزادی اور اس کے حدود،آسام ،مظفرنگر،ہاشم پورہ اور ملیانہ وغیرہ کے فساد متاثرین کے مسائل ومقدمات ہیں ،جن پرغور خوض کرکے مستقبل میں مضبوط اور موثرلائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔


No comments:

Post a Comment