نیند (سونے)کے احکام
رات اور نیند کا آپس میں گہرا تعلق ہے اس لیے ہم یہا ں نیند کے احکام بھی پیش کیے دیتے ہیں تا کہ ہماری نیند بھی قرآن وحدیث کی تعلیمات کے مطابق ہو جائے۔ اللہ تعالی ہمارے اس عمل کو خالص اپنی رضا کے لیے بنائے ۔آمین
سونے کے آداب
(١) سوتے وقت با وضو ہو کر سونا(صحیح البخاری:٦٣٧،صحیح مسلم:٢٧١٠)
(٢) جنبی آدمی سونے سے پہلے شرم گاہ کو دھوئے اور وضو کرے پھر سوئے۔(صحیح البخاری:٢٩٠،صحیح مسلم:٣٠٠/٧٠٤)
(٣) جنبی آدمی کا سونے سے پہلے کبھی کبھار نہانا بھی مسنون ہے۔(صحیح مسلم:٣٠٧)
(٤) کبھی کبھی تیمم کرنا بھی صحیح ہے۔(بیھقی:١/٣٠٠ وسندہ حسن وحسنہ ابن حجر فی فتح الباری:١/٣٩٤تحت ح٢٩٠)
(٥) رات کو سوتے وقت بسم اللہ پڑھ کردروازوں کو بند کر دینا چاہیے۔
ّّ(٦) بسم اللہ پڑھ کر برتنوں کو ڈھانپ دینا چاہیے اگر ڈھانکنے کی کوئی چیز نہ ملے تو کوئی لکڑی اس کے اوپر رکھ دینی چاہیے۔
(٧) بسم اللہ پڑھ کر مشکیزوں کے منہ باندھ دینے چاہیے.
(٨) بسم اللہ پڑھ کر موم بتی وغیرہ بجھا دینی چاہیے۔
ّ(٩) آگ کو جلتا ہوا نہیں چھوڑنا چاہیے۔رسول اللہ ؐ نے فرمایا کہ:''بے یہ شک یہ آگ تمہاری دشمن ہے جب تم سونے کا ارادہ کروتو اس کو بجھا دو۔ــ''(صحیح مسلم:٢٠١٦)
ّ(١٠) عشاء سے پہلے سونا اور عشاء کے بعد باتیں کرنا مکروہ ہے۔(صحیح البخاری:٥٦٨)مگر علم کے سیکھنے ،گھر والوں اور مہمان سے عشاء کے بعد بھی بات کرنا درست ہے۔(صحیح البخاری:٦٠٠ـ۔٦٠٢)
(١١) سوتے وقت بسم اللہ پڑھ کر اپنے کپڑے کے کونے سے بستر کو تین بار جھاڑنا چاہیے۔(صحیح البخاری:٧٣٩٣)
(١٢) دائیں پہلو پر سونا چاہیے۔(صحیح البخاری:٦٣١١)
(١٣) دائیں ہاتھ کو دائیں ہاتھ کے رخسار کے نیچے رکھنا چاہیے۔(صحیح البخاری:٦٣١٤)
ّتنبیہ: پیٹ کے بل سونا منع ہے۔(سنن ابن ماجہ:٣٧٢٤ و صححہ الالبانی)
(١٤) قبلہ رخ ہو کر سونے کا اہتمام کرنا ثابت نہیں ہے۔
(١٥) شمال کی طرف ٹانگیں کر کے سونے میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ اس کی ممانعت ثابت نہیں ہے ۔
(١٦) یاد رہے کہ ہر کام میں اصل اباحت ہے منع کی دلیل چاہیے۔
(١٧) بیدار ہوتے وقت چہرے پر ہاتھ پھیرنا بھی مسنون ہے تا کہ نیند ختم ہو جائے (صحیح مسلم:٧٠٣/١٧٨٩)
(١٨) سوتے وقت آنکھوں میں سرمہ ڈالنا چاہیے اور ہر آنکھ میں تین سلائیا ں ڈالنی چاہیے۔(سنن الترمذی: سنن النسائی:)
(١٩) سوتے وقت پڑھنے کی دعائیں
ّ١: اَلّلھُمَّ اَسلَمتُ نَفسِی اِلَیکَ ،وَفَوَّضتُ اَمرِی اِلَیکَ ،وَوَجَّھتُ اِلَیکَ ،واَلجَا تُ ظَھرِی اِلَیکَ ،رَغبَۃَ وَرَھبَۃ اِلَیکَ لَا مَلجَاَ ،وَلَا مَنجَاَ مِنکَ اِلَّا اِلَیکَ ،اٰمَنتُ بِکِتَابِکَ الَّذِی اَنزَلتَ وَنَبِیِّکَ الَّذِی اَرسَلتَ۔''جو آدمی یہ دعا پڑھ کر سو جائے اگر وہ اسی رات مر گیا تو وہ فطرت پر مرا۔(صحیح البخاری:٦٣١٣،صحیح مسلم:٢٧٠١٠)
اور یہ بھی یاد رہے کہ ان :''ان کلمات کو اپنی آخری دعا بنانا چاہیے(یعنی ان کے پڑھنے کے بعد گفتگو نہیں کرنی چاہیے)''۔(صحیح البخاری:٢٤٧، صحیح مسلم:٢٧١٠)
٢: اَلَّلھُمَّ بِاسمِکَ اَمُوتُ وَاَحیَا۔(صحیح البخاری:٦٣١٢)
٣: اَلَّلھُمَّ خَلَقتُ نَفسِی واَنتَ تَوَفَّاھَا لَکَ مَمَاتُھَا وَمَحیَاھَا اِن اَحیَیتَھَا فَاحفَظھَا وَاِن اَمِتَّھَا فَاغفِرلَھَا ،اَلَّلھُمَّ اِنِّی اَسئَلُکَ العَافِیَۃَ۔''(صحیح مسلم:٢٧١٢)
٤: اللھم رب السموات ورب الارض ورب العرش العظیم، ربنا ورب کل شئی،فالق الحب والنوی،ومنزل التوراۃوالانجیل والفرقان اعوذ بک من شر کل شئی انت آخذ بناصیتہ ،اللھم انت الاول لیس قبلک شئی انت الآخر فلیس بعدک شئی ،و انت الظاھرفلیس فوقک شیء وانت الباطن فلیس دونک شیء اقض عنا الدین واغننا من الفقر۔''(صحیح مسلم:٢٧١٣)
٥: سبحانک ربی ،بک وضعت جنبی،وبک ارفعہ ان امسکت نفسی فا غفرلھا،وان ارسلتھا فاحفظھا بما تحفظ بہ عبادک الصالحین۔''(صحیح مسلم: ٢٧١٤)
٦: الحمد للہ الذی اطعمنا وسقانا ،وکفانا وآوانا ،فکم ممن لا کافی لہ ولا مؤوی ۔''(صحیح مسلم:٢٧١٥)
٧: سورہ ملک کو پڑھنا چاہیے۔(مسند احمد:٣/٣٤٠،مستدرک حاکم:٢/٤١٢)
٨: سورہ بقرہ کی آخری دس(١٠)آیتیں تلاوت کرنا چاہیے (صحیح البخاری:٤٠٠٨،صحیح مسلم:٨٠٨)
٩: آیت الکرسی پڑھنی چاہیے ۔سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ ؐنے مجھے فرمایا کہ:''جب تو اپنے بستر پر آئے تو آیت الکرسی پڑھ تو اللہ کی طرف سے ایک محافظ ہمیشہ تیرے ساتھ رہے گا اور صبح تک شیطان تیرے قریب نہیں پھٹکے گا،(صحیح البخاری:٢٣١١)
١٠: آدمی جب بستر پر آئے تو دونوں ہاتھوں کو جوڑ لے اور سورہ اخلاص ،سورہ فلق اور سورۃ الناس پڑھ لے تو دونوں ہاتھوں میں پھونکے اور اپنے جسم پر جہاں تک ہو سکے انھیں پھیر لے اور (ہاتھوں کو)پھیرنے کی ابتداء سر ،چہرے اور جسم کے اگلے حصے سے کرئے یہ عمل تین بار کرنا چاہیے ۔(صحیح البخاری:٥٠١٧)
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ:''جب رسول اللہ ؐ بیمار ہو گئے تو آپ مجھے کہتے پھر میں یہ کیا کرتی تھی۔''(صحیح البخاری:٥٧٤٨)
١١: سوتے وقت چونتیس (٣٤)مرتبہ اللہ اکبر تینتیس(٣٣)مرتبہ سبحان اللہ اور تینتیس(٣٣)مرتبہ الحمدللہ پڑھنا چاہیے۔(صحیح البخاری:٦٣١٨،صحیح مسلم:٢٧٢٧)یہ تسبیحات فاطمۃ کے نام سے مشہور ہیں ۔سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ :''میں نے ان کلمات کو کبھی بھی نہیں چھوڑا۔''(صحیح البخاری:٥٣٦٢)
ّ(١٢) جب رات کو آدمی اچانک بیدار ہو جائے تو یہ دعا پڑھے یہ دعا پڑھ کر جو دعا کرے گا قبو ل ہو گی ۔''لاالہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک ولہ الحمد وھو علی کل شیء قدیر ،الحمدللہ وسبحان اللہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر ولا حول ولا قوۃ الا باللہ ۔''یہ پڑھ کر یہ کہے:''اللھم اغفرلی۔''(صحیح البخاری:١١٥٤)
No comments:
Post a Comment