امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اﷲ اکابر امت کی نظر میں
حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ وہ جلیل القدر اورعظیم المرتبت ہستی ہیں،جن کی جلالت شان، امامت وفقاہت، اور فضل وکمال کو بڑے بڑے اساطین علم وفضل اور کبار فقہاء ومحدثین نے تسلیم کیا ہے۔ ہم تبرکا چند اکابر ائمہ کے اقول ذکر کرتے ہیں تاکہ قارئین کرام کو اندازہ ہو سکے کہ اکابر علماءامت جس ہستی کے بارے میں يہ رائے رکھتے ہیں اس ہستی کے ساتھ لا مذہب غیر مقلدین کا کیا رويہ ہے۔
امام مالک رحمت اللہ علیہ کی نظر میں
حضرت عبد اﷲ بن مبارک رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت امام مالک رحمہ اﷲ کی خدمت میں حاضر تھا کہ ايک بزرگ آئے،جب وہ اٹھ کر چلے گئے تو حضرت امام مالک رحمہ اﷲ نے فرمایا جاتنے ہو يہ کون تھے؟ حاضرین نے عرض کیا کہ نہیں اور میں انہیں پہچان چکا تھا فرمانے لگے۔ ”يہ ابو حنیفہ رحمہ اﷲ ہیں عراق کے رہنے والے، اگر يہ کہہ دیں کہ یہ ستون سونے کا ہے تو ویسا ہی نکل آئے انہیں فقہ میں ایسی توفیق دی گئی ہے کہ اس فن میں انہیں ذرا مشقت نہیں ہوتی
حسین بن علی الصیمری: المحدث ۔ اخبار ابی حنیفة و اصحاب ص74
امام شافعی رحمت اللہ علیہ کی نظر میں
حضرت امام شافعی رحمہ اﷲ فرماتے ہیں ۔جو شخص فقہ حاصل کرنا چاہتا ہے وہ امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ اور ان کے اصحاب کو لازم پکڑے کیونکہ تمام لوگ فقہ میں امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ کے خوشہ چین ہیں۔ حضرت امام شافعی رحمہ اﷲ يہ بھی فرماتے ہیں کہ میں نے ابو حنیفہ رحمہ اﷲ سے بڑھ کر کوئی فقیہ نہیں دیکھا
امام احمد بن حنبل رحمت اللہ علیہ کی نظر میں
حضرت ابوبکر مروزی رحمہ اﷲ فرماتے ہیں ، میں نے حضرت امام احمد بن حنبل رحمہ اﷲ کو يہ فرماتے ہوئے سنا: ہمارے نزديک يہ بات ثابت نہیں کہ ابو حنیفہ رحمہ اﷲ نے قرآن کو مخلوق کہا ہے۔ میں نے عرض کیا کہ الحمد ﷲ، اے عبداﷲ یہ امام احمد بن حنبل کی کنیت ہے ان کا علم تو بڑا مقام ہے ، فرمانے لگے: سبحان اﷲ وہ تو علم، ورع، زہد، اور عالم آخرت کو اختیار کرنے میں اس مقام پر ہیں جہاں کسی کی رسائی نہیں
مناقب الامام ابی حنیفہ ص27
حضرت سفیان بن عینیہ رحمت اللہ علیہ کی نظر میں
حضرت سفیان بن عینیہ رحمہ اﷲ فرماتے ہیں: میری آنکھ نے ابو حنیفہ رحمہ اﷲ کی مثل نہیں ديکھا
مناقب الامام ابی حنیفہ ص19
آپ يہ بھی فرماتے تھے: علما ءتو يہ تھے ابن عباس رضی اﷲ عنہ اپنے زمانے میں امام شعبی رحمہ اﷲ اپنے زمانے میں ابو حنیفہ رحمہ اﷲ اپنے زمانے میں اور سفیان ثوری رحمہ اﷲ اپنے زمانے میں۔
اخبار ابی حنیفة واصحابہ ص76
شیخ الاسلام والمسلمین حضرت یزید بن ہارون رحمہ اﷲ کی نظر میں
شیخ الاسلام والمسلمین حضرت یزید بن ہارون رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔ کہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمت اللہ علیہ پرہیز گار، پاکیزہ صفات، زاہد،عالم،زبان کے سچے، اور اپنے اہل زمانہ میں سب سے بڑے حافظ حدیث تھے۔ میں نے ان کے معاصرین میں سے جتنے لوگوں کو پایا سب کو یہی کہتے سنا کہ انھوں نے ابو حنیفہ رحمت اللہ علیہ سے بڑھ کر کوئی فقیہ نہیں دیکھا
اخبار ابی حنیفة واصحابہ ص36
امام الجرح والتعدیل حضرت یحیی بن سعید القطان رحمہ اﷲ کی نظر میں
امام الجرح والتعدیل حضرت یحییٰ بن سعید القطان رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں ۔ واﷲ، ابو حنیفہ رحمت اللہ علیہ اس امت میں خدا اور اس کے رسول سے جو کچھ وارد ہوا ہے اس کے سب سے بڑے عالم ہیں
مقدمہ کتاب التعلیم ص134
سید الحفاظ حضرت یحییٰ بن معین رحمت اللہ علیہ کی نظر میں
سید الحفاظ حضرت یحییٰ بن معین رحمت اﷲ علیہ جرح میں بہت سخت مانے جاتے ہیں ۔ان سے ايک باران کے شاگرد احمد بن محمد بغدادی نے حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمت اﷲ علیہ کے متعلق ان کی رائے دریافت کی تو آپ نے فرمایا: ”سراپا عدالت ہیں،ثقہ ہیں ایسے شخص کے بارے میں تمہارا کیا گمان ہے جس کی ابن مبارک رحمت اﷲ علیہ اور وکیع رحمت اللہ علیہ نے توثیق کی ہے ۔ مناقب ابی حنیفہ ص101
امام اہل بلخ حضرت خلف بن ایوب رحمہ اﷲ کی نظر میں
امام اہل بلخ حضرت خلف بن ایوب رحمہ اﷲ فرماتے ہیں: اﷲ تعالی سے علم حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کو پہنچا،آپ بعد کے آپ کے صحابہ کو، صحابہ کے بعد تابعین کو،پھر تابعین سے امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ اور ان کے اصحاب کو ملا، اس پر چاہے کوئی خوش ہو یا ناراض ۔ تاریخ
بغداد ج13ص336
محدث عبداﷲ بن داود الخریبی کی نظر میں
محدث عبداﷲ بن داود الخریبی فرماتے ہیں: حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ کی عیب گوئی دو آدمیوں میں سے ايک کے سوا کوئی نہیں کرتا، یا جاہل شخص جو آپ کے قول کا درجہ نہیں جانتا یا حاسد جو آپ کے علم سے واقف نہ ہونے کی وجہ سے حسد کرتا ہے ۔ اخبار ابی حنیفہ و اصحابہ ص79 نیز فرماتے ہیں: مسلمانو ں پر واجب ہے کہ وہ اپنی نماز میں ابو حنیفہ رحمہ اﷲ کے لئے دعا کیا کریں۔ کیونکہ انہوں نے حدیث وفقہ کو ان کے لئے محفوظ کیا ہے ۔ تاریخ بغداد ۔ج13ص344
حضرت عبداﷲ بن مبارک رحمہ اﷲ امیر المومنین فی الحدیث کی نظڑ میں
حضرت عبداﷲ بن مبارک رحمہ اﷲ فرماتے ہیں: اگر اﷲ تعالی نے مجھے ابو حنیفہ رحمہ اور سفیان ثوری رحمہ اﷲ سے نہ ملایا ہوتا تو میں بدعتی ہوتا ۔ مناقب الامام ابی حنیفہ ص18
علامہ ذہبی رحمہ اﷲ کی نظر میں
علامہ ذہبی رحمہ اﷲ تذکرة الحفاظ میں حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ کا تدکرہ ان القابات کے ساتھ کرتے ہیں: ابو حنیفہ رحمہ اﷲ امام اعظم اور عراق کے فقیہ ہیں وہ امام، پرہیز گار، عالم باعمل، انتہائی عبادت گزار اور بڑی شان والے تھے ۔
تدکرة الحفاظ ج1ص168
حافظ عمادالدین بن کثیر رحمہ اﷲ کی نظر میں
حافظ عمادالدین بن کثیر رحمہ اﷲ حضرت امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ کا تذکرہ ان الفاظ سے کرتے ہیں: وہ امام ہیں، عراق کے فقیہ ہیں، ائمہ اسلام اور بڑی شخصیات میں سے ايک شخصیت ہیں ، ارکان علماءمیں سے ايک ہیں،ائمہ اربعہ جن کے مذاہب کی پیروی کی جاتی ہے ان میں سے ايک امام ہیں
البدایة والنہایة ج10ص107
یحیی بن معین رحمہ اﷲ سے پوچھا گیا کیا امام صاحب رحمہ اﷲ ثقہ ہیں آپ نے دوبار فرمایا ثقہ ہیں ،
ثقہ ہیں مورخ ابن خلکان رحمہ اﷲ لکھتے ہیں کی آپ پر قلت عربیت کے سوا کوئی نقطہ چینی نہیں کی گئ سبحان الله
حافظ ابن ابی داؤد رحمہ اﷲ فرماتے ہیں امام ابو حنیفہ رحمہ اﷲ کے متعلق چہ میگوئیاں کرنے والے دو طرح کے لوگ ہیں ان کی شان سے ناواقف یا ان کے حاسد
ابن مبارک نے سفیان ثوری معین رحمہ اﷲ سے پوچھا ابو حنیفہ معین رحمہ اﷲ غیبت کرنے سے بہت دور رہتے ہیں دشمن ہی کیوں نہ ہو فرمایا ابو حنیفہ رحمہ اﷲ اس سے بالاتر ہیں کہ اپنی نیکیوں پر دشمن کو مسلط کریں یہ ایک حقیقت ہے کہ امام صاحب کے شاگردوں کی ان سے روایات کرنے والوں کی اور انہیں ثقہ و معتبر کہنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے بہ نسبت نکتہ چینی کرنے والوں کے
------------------------------------
No comments:
Post a Comment