Monday 6 April 2015

مشرف عالم ذوقی کی مجموعی تخلیقی خدمات کا اعتراف


قطر کا عالمی فروغ اردو ادب ایوارڈ 2015 
مشرف عالم ذوقی کی مجموعی تخلیقی خدمات کا اعتراف: گوپی چند نارنگ
 رواں برس انیسویں ’عالمی فروغِ اردو ادب ایوارڈ، دوحہ قطر‘ جیوری کی میٹنگ نئی دہلی میں منعقد ہوئی جس میں اردو کے ممتاز فکشن نگار مشرف عالم ذوقی کو ےہ ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا جو ڈیڑھ لاکھ روپے نقد، طلائی تمغہ اور سپاس نامہ پر مشتمل ہے۔ جیوری کے چیئرمین پدم بھوشن پروفیسر گوپی چند نارنگ نے ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشرف عالم ذوقی ہندوستان کے فکشن نگاروں میں اپنی منفرد تخلیقات کی وجہ سے نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔ اب تک ان کے گیارہ ناول اور افسانوں کے سات مجموعے شائع ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے دیگر اصناف میں بھی متعدد کتابیں لکھی ہیں اور ان کی مطبوعات کی کل تعداد 30 سے بھی زیادہ ہے۔ مشرف عالم ذوقی 24 نومبر 1963 کو بہار میں پیدا ہوئے اور مگدھ یونیورسٹی، گیا سے انھوں نے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے بتایا کہ 1992 میں ان کا پہلا ناول ’نیلام گھر‘ شائع ہوا۔ اس کے علاوہ ان کے ناولوں میں ’شہر چپ ہے‘، ’مسلمان‘، ’بیان‘، ’لے سانس بھی آہستہ‘، ’آتشِ رفتہ کا سراغ‘ اور ’نالہ ¿ شب گیر‘ خاص طور سے قابل ذکر ہےں۔ انھوں نے ےہ بھی کہا کہ ذوقی کا فکشن متنوع موضوعات کا احاطہ کرتا ہے، برصغیر کے اقلیتی ڈسکورس اور سماجی و انسانی سروکاروں کی انھوں نے اپنی تحریروں میں بھرپور ترجمانی کی ہے۔ وہ موجودہ عہد کی گھٹن، صارفیت اور مظلوم طبقہ کے خلاف احتجاج بھی کرتے رہے ہیں۔ مزیدبرآں ان کا فکشن اردو تک محدود نہیں ہے بلکہ ہندی اور دوسری زبانوں کے رسائل اور جرائد میں ان کی تخلیقات شائع ہوتی رہتی ہیں۔ وہ اس عہد کے ان فن کاروں میں ہے جن کا تخلیقی سفر ہنوز جاری ہے۔ پروفیسر نارنگ نے مزید کہا کہ مجلس فروغ اردو ادب دوحہ قطر کا 2015 کا ایوارڈ فکشن میں مشرف عالم ذوقی کی مجموعی تخلیقی خدمات کے لےے دیا جارہا ہے۔ پینل آف ججز کا اجلاس جیوری کے چیئرمین اور اردو کے ممتاز نقاد پروفیسر گوپی چند نارنگ کی صدارت میں انڈیا انٹرنیشنل سنٹر میں منعقد ہوا۔ اراکین جیوری میں پروفیسر اخترالواسع، پروفیسر شافع قدوائی اور ڈاکٹر وسیم بیگم شامل تھے۔ مجلس فروغ اردو ادب، دوحہ قطر کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین اردو کے فعال خدمت گزار جناب محمد عتیق صاحب ہیں۔ ان کی اطلاع کے مطابق اس سال پاکستان میں ےہ ایوارڈ ممتاز ادیب و شاعر اور نقاد ڈاکٹر خورشید رضوی کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ پاکستانی جیوری کے چیئرمین اردو کے ممتاز فکشن نگار جناب انتظار حسین ہیں۔
مشرف عالم ذوقی کو متعدد انعامات و اعزازات سے پہلے بھی نوازا جاچکا ہے جن میں کرشن چندر ایوارڈ، کتھا ایوارڈ، ملینیم ایوارڈ، سرسید نیشنل ایوارڈ کے علاوہ مختلف ریاستی اکادمیوں کے انعامات شامل ہیں۔ اس برس ایوارڈ کی تقریب دوحہ قطر میں اکتوبر ماہ میں منعقد ہوگی۔ مشرف عالم ذوقی کو ےہ ایوارڈ دےے جانے پر مختلف ادبی شخصیات نے انھیں مبارکباد دی ہیں جن میں جناب سراج قریشی صاحب، صفدر حسین خاں، سید فیصل علی، شریف حسین قاسمی، نند کشور وکرم، نارنگ ساقی، انور پاشا، مسز منورما نارنگ، چندربھان خیال، عازم کوہلی، مشتاق صدف، محمد موسیٰ رضا، سید تنویر حسین، پرویز شہریار، اشفاق احمد عارفی، حقانی القاسمی، ایڈووکیٹ سہیل انور، عبدالسلام عاصم، جمیل اختر، سفیان احمد، سہیل انجم وغیرہ کے نام شامل ہیں۔ ےہ اطلاع عالمی فروغ اردو ادب کے کورآڈینیٹر کفایت دہلوی نے دی ہے۔ 
(کفایت دہلوی، کوآرڈینیٹر، مجلسِ فروغِ اردو ادب، دوحہ قطر)

No comments:

Post a Comment