Monday 20 April 2015

قومی ایکتا و فرقہ وارانہ یگانگت کیلئے ملت اسلامیہ کا تعاون

جمعیة علما کے صوبائی اجلاس عام کے مقاصد میں شامل،تیاری کیلئے قومی سیکریٹری کی ممبئی آمد
ماہ اپریل کے آخری ہفتہ میں مہاراشٹر کے اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کے ملی ، تعلیمی،معاشی مسائل کو لے کر ملک کی معاشی دارالحکومت ممبئی کے آزاد میدان میں صوبائی اجلاس عام کا انعقاد کیا جارہا ہے اس اجلاس میں جہاں جمعیة علماءہند کے صدر محترم امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور قائد وجنرل سیکریٹری مولانا سید محمودا سعد مدنی شرکت فرمائیں گے ۔صدارت مولانا محمد ندیم صدیقی،صدر جمعیة علماءمہاراشٹر کریں گے وہیں ملک کی قومی،سما جی و انصاف پسند شخصیات اور دیگر مذاہب کے پیشواوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں ذمہ داران کو شاں ہیںاس سلسلہ میں جمعیة علماءہند کے قومی سیکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی پرتا بگڈ ھی مور خہ17 اپریل کو گجرات سے ممبئی پہنچ کر اجلاس کی کامیابی کیلئے تیاریوں میں مصروف اور اب تک ہوئی تیاریوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اس اجلاس کی تیاریوں میں جہا ں پورے صوبے کی ضلعی، مقامی وشہری شاخیں مصروف ہیں جبکہ ممبئی شہر کی تمام یونٹیں بھی ہر طرح سے اجلاس کو کامیاب کروانے اور ملت اسلامیہ و دیگر اقلیتوں کے مسائل کو حل کروانے کے مقصد سے ہونے وا لے اس اجلاس کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ جمعیة علماہند کے آرگنائزرس مولانا حفیظ الرحمن قاسمی، مولانا محسن اعظم قاسمی ،مولانا ابولحسن پالنپوری بھی ممبئی پہنچ کر مصروف کار ہیں جبکہ ملک کے نمائندہ علما کرام بھی عنقرےب ممبئی پہنچ کر اجلاس کی تیاری و بیداری مہم میں حصہ لیں گے۔ جمعیة کے مرکزی سیکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کے ہمراہ گجرات کے نوجوان مقرر مولانا محمد شفیق قاسمی بڑودوی بھی تشرےف لائے ۔جمعہ کی نماز سے قبل موصوف کا بیان مدینہ منزل گورے گاوں کی مسجد میں ہو ا۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ انہوں نے نماز جمعہ سے قبل منشی مسجد جوگیشوری میں خطاب کیا ۔مولانا قاسمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمعیة علماءہند نے ہمیشہ ملت کے مسائل کیلئے ہر نازک وقت میں سامنے آکر ان کے حل کیلئے کو ششیں کی ہے۔ آج ایک ایسے زبردست نازک حالت میں مسلمانوں کی یہ قدیم و نمائندہ جماعت ملک کی معاشی دارالحکومت میں اجلاس کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ مسلمان اپنی ہمت کو ٹوٹی ہو ئی محسوس کر تے ہوئے ڈر اور خوف میں مبتلاہے۔ حالیہ صوبائی و مرکزی حکومت کی جانب سے روزانہ آنے والے احکامات اور ان کی شہہ پر ملک کے مٹھی بھر فرقہ پرستوں کے نام نہاد سربراہوں کی جانب سے آنے والے بیانات سے ملک کا اور اس صوبہ کا اقلیتی طبقہ خاص طور پر مسلمان ڈرا اور سہما ہوا ہے۔ روزانہ کی گفتگومیں لوگ پو چھتے ہیں کہ مولانا ہمارا کیا ہو گا ؟ان حالات میں ضرور ت ہے مسلمانوں اور اقلیتوں کو حوصلوں کو برقرار رکھنے اور انہیں جلا بخشنے کی ،چنانچہ ایسے نازک حالات میں جمعیة علماءہند کی مرکزی قیادت نے مہاراشٹر میں26 اپریل کو صو با ئی اور 16 مئی کو قومی و سیاسی دارالحکومت دہلی کے رام لیلا میدان میں مرکزی بتیسویں اجلاس عام کا فیصلہ کر انتہائی مدبرانہ اقدام کیا ہے جس کا پو رے ملک کے اصحاب فکر و دانش نے استقبال کیا ہے۔مولانا قاسمی نے کہا کہ صوبہ مہاراشٹر اور مرکز ی سرکار کی کارکردگی سے یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ دونوں سرکاریں آر ایس ایس اور گوڈسے کے نظریات پر کام کر رہی ہیں اس سے ملک کی سالمیت ،فرقہ وارانہ یگانگت، قومی سالمیت کو زبردست نقصان پہنچے گا ملک میں بکھراوپیدا ہوگا،ملک ٹوٹے گا۔مولانا نے کہا کہ جمعیة کے یہ اجلاس ملت و اقلیت کے مسائل کو حل کروانے میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔آج ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان مسلک سے اوپر اٹھ کر وقت کی سب سے بڑی ضرورت اتحاد کا مظاہرہ کریں اور اپنی آواز کو بلند کریںجو مسلمانوں کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے میں موثر کردار ادا کریں گے۔جمعیة علما ہند کے ذمہ داران نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ26 اپریل بروز اتوار کو ممبئی کے آزاد میدان میں ہونے والے اجلاس عام میں جوق در جوق شرکت فرما کر حکومت وقت تک اپنے احتجاج کو درج کروانے میں اپنا کردار ادا کریںاور بقائے باہمی و قومی یگانگت کا بھی ثبوت پیش کریں۔ 


No comments:

Post a Comment