Thursday, 5 October 2017

نماز میں کن اعضاء کا چھپانا فرض ہے؟

نماز میں کن اعضاء کا چھپانا فرض ہے ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نماز میں آزاد عورت کے لئے درج ذیل چوبیس اعضاء بدن کا چھپانا فرض ہے :
(۱) پیشاب کا مقام۔
(۲) پاخانہ کا مقام۔
(۳-۴) دونوں کولہے۔
(۵-۶) دونوں رانیں گھٹنوں سمیت۔
(۷) پیٹ۔
(۸) پیٹھ (دونوں پہلوؤں سمیت)
(۹-۱۰) دونوں پنڈلیاں (ٹخنوں سمیت)
(۱۱-۱۲) دونوں اُبھرے ہوئے پستان۔
(۱۳-۱۴) دونوں کان۔
(۱۵-۱۶) دونوں بازو (کہنیوں سمیت)
(۱۷-۱۸) دونوں کلائیاں (گٹوں سمیت)
(۱۹) سینہ۔
(۲۰) سر۔
(۲۱) سر کے بال۔
(۲۲) گردن۔
(۲۳-۲۴) دونوں مونڈھے۔
عن عائشۃ رضي اللّٰہ عنہا أن أسماء بنت أبي بکر دخلت علی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وعلیہا ثیاب رقاق، فأعرض عنہا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم وقال: یا أسماء إن المرأۃ إذا بلغت المحیض لم یصلح لہا أن یری منہا إلا ہٰذا وہٰذا، وأشار إلی وجہہ وکفیہ۔ (سنن أبي داؤد، کتاب اللباس / باب فیما تبدي المرأۃ من زینتہا ۲؍۵۶۷ رقم: ۴۱۰۴ دار الفکر بیروت)
وفي الأمۃ ثمانیۃ أیضا: الفخذان مع الرکبتین والإلیتان والقبل مع ماحولہ والدبر کذٰلک والبطن والظہر مع ما یلیہما من الجنبین، وفي الحرۃ ہذہ الثمانیۃ ویزاد فیہا ستۃ عشر: الساقان مع الکعبین والثدیان المنکسران والأذنان والعضدان مع المرفقین والذراعان مع الرسغین والصدر والرأس والشعر والعنق وظہر الکفین وینبغي أن یزاد فیہ الکتفان۔ (شامي ۲؍۷۵ بیروت، شامي ۲؍۸۳ زکریا)
وفي التنویر: وللحرۃ جمیع بدنہا خلا الوجہ والکفین والقدمین۔ (التنویر مع الشامي ۲؍۷۱ بیروت، شامي ۲؍۷۸ زکریا)
مرد کو نماز میں ذیل کے آٹھ اعضاء چھپانا ضروری ہیں؛
(۱) پیشاب کا مقام اور اس کے اردگرد۔
(۲) خصیتین اور اس کے ارد گرد۔
(۳) پائخانہ کا مقام اور اس کے آس پاس۔
(۴-۵) دونوں کولہے۔
(۶-۷) دونوں رانیں گھٹنے سمیت۔
(۸) ناف سے لے کر زیر ناف بالوں اور ان کے مقابل میں کوکھ، پیٹ اور پیٹھ کا حصہ۔
عن عمرو بن شعیب عن أبیہ عن جدہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: مروا أولادکم بالصلاۃ لسبع سنین واضربوہم علیہا لعشر سنین وفرقوا بینہم في المضاجع، وإذا أنکح أحدکم عبدہ أو آجرہ فلا ینظرن إلی شيء من عورتہ فإن ما أسفل من سرتہ إلی رکبتہ من عورتہ۔ (مسند أحمد ۲؍۱۸۷ رقم: ۶۷۵۶)
أعضاء عورۃ الرجل ثمانیۃ: الأول: الذکر وما حولہ۔ الثاني: الأنثیان وما حولہما۔ الثالث: الدبر وما حولہ۔ الرابع والخامس: الإلیتان۔ السادس والسابع: الفخذان مع الرکبتین۔ الثامن: ما بین السرۃ إلی العانۃ مع ما یحاذي ذٰلک من الجنبین والظہر والبطن۔ (شامي ۲؍۷۵ بیروت، الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۲؍۲۱ رقم: ۱۵۳۸ زکریا، الفتاویٰ الہندیۃ ۱؍۵۸، البحر الرائق ۱؍۲۶۹، ہدایۃ ۱؍۱۷۲ کراچی)

واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی
بیگوسرائے

No comments:

Post a Comment