Tuesday, 31 October 2017

اعلاء السنن؛ ایک مختصر تعارف

حدیث وفقہ کا  انمول خزانہ
'اعلاء السنن'
ایک مختصر تعارف
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سہارنپور کے قصبہ دیوبند میں 13 ربیع الاول ١٣١٠ہجری کو حاجی عابد حسین صاحب کے مشہور مرید شیخ لطیف احمد عثمانی کے گھر تولد ہونے والے ہونہار "لعل وگہر" کو جہان علم میں "ظفر احمد عثمانی" کے نام سے جانا جاتا ہے۔
قاسم العلوم والخیرات الامام محمد قاسم النانوتوی کے بہنوئی، دیوبند کے مشہور ومعروف نواب وسخی، شیخ نہال  مولانا ظفر احمد عثمانی کے دادا ہوتے ہیں۔ شیخ نہال کی عطیہ کردہ اراضی پہ آج دارالعلوم دیوبند کی مرکزی عمارت قائم ہے۔ علامہ ظفر احمد عثمانی حضرت حکیم الامہ مولانا اشرف علی التھانوی کے حقیقی بھانجہ ہوتے ہیں۔
آپ کی ابتدائی تعلیم دارالعلوم دیوبند میں ہوئی۔ پھر خانقاہ امدادیہ کے مدرسہ امداد العلوم،اور کانپور کے جامع العلوم سے اکتساب فیض کیا۔ بعدہ ١٣٢٨ہجری میں حضرت العلامہ خلیل احمد سہانپوری کے زیر سرپرستی دورہ سے اعلی وامتیازی نمبروں سے فراغت حاصل کی۔ پھر اپنے استاذ ہی کی نگرانی میں مظاہر علوم میں استاذ مقرر ہوئے۔ مختلف شہروں میں مختلف مدت تک تدریسی خدمات انجام دیتے ہوئے آخر میں آستانہ تھانوی ہی میں فروکش ہوگئے۔ اور حکیم الامہ رحمہ اللہ کے زیر سرپرستی تھانہ بھون میں درس وتدریس، تصنیف وتالیف اور فتوی نویسی میں مشغول ہوگئے۔
آپ کی علمی تبحر، تقدس وبزرگی، تمام ہی دینی علوم وفنون میں جامعیت وکامل دسترس  کو  آج تک بطور سند پیش کیا جاتا ہے۔ یوں تو آپ ہر فن میں ماہر وفائق تھے۔مختلف علوم وفنون میں آپ نے بیش بہا اور ان منٹ تصنیفی نقوش چھوڑے ہیں ، لیکن آپ کے قلم گہربار  سے ایک ایسی تالیف عالم ظہور میں آئی جس سے آپ کے پیشتر  قریب ایک ہزار سال سے علمی دنیا خالی تھی۔ عالم اسلام کے تمام ہی مشاہیر علماء کرام نے اس علمی کارنامہ پہ آپ کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
یہ کتاب علم حدیث وفقہ کا انمول خزانہ اور حدیث کا سب سے بڑا شاہکار ہے جسے دنیا "اعلاء السنن" کے نام سے جانتی ہے۔
جو  بیس ضخیم جلدوں اور ایک مبسوط ولاجواب مقدمہ پہ مشتمل ہے۔
اس میں حدیث، فقہ اور رجال حدیث پہ  محققانہ انداز میں  بحث کی گئی ہے۔
اعلاء السنن کی تالیف اور اس میں درج احادیث میں نظر سے قبل  غیر مقلدوں کو تو شبہ تھا ہی! مگر بعض حنفیوں کو بھی شبہ ہو گیا تھا کہ امام صاحب کا مذہب قرآن و حدیث کے مطابق نہیں ـ الحمدللہ کہ کتاب مذکور کے تدوین سے یہ ظاہر ہو گیا کہ کوئی مسئلہ بھی امام صاحب کا قرآن و حدیث کے خلاف نہیں ۔فقہ حنفی کے ایک ایک جزئیہ کو حدیث سے مدلل کردیا گیا۔
اعلاء السنن کی تالیف کی شکل میں فقہ حنفی کی ایسی نصرت کی گئی اور ایسا قابل قدر کارنامہ انجام دیا گیا جس کی نظیر ماضی میں مشکل سے ملے گی۔اس لئے علامہ یوسف بنوری کے بقول " اس کتاب کے ذریعہ جہان علم پہ عموما اور فقہ حنفی پہ خصوصا ایسا احسان  عظیم کیا ہے کہ علماء احناف قیامت تک ان کے مرہون منت رہیں گے۔
آپ سے  تلمذ اور شرف استفاضہ علوم کرنے والے ماہرین میں بطور خاص درج ذیل ائمہ علم وفن ہیں:
حضرت مولانا محمد ادریس کاندہلوی
حضرت مولانا بدر عالم میرٹھی
حضرت مولانا محمد زکریا کاندہلوی
حضرت مولانا عبد الرحمن کاملپوری
حضرت مولانا اسعد اللہ سہارنپوری
حضرت مولانا احتشام الحق تھانوی
حضرت مولانا عبد الرحمن کاندہلوی
حضرت مولانا احمد سورتی
رحمہم اللہ اجمعین ۔وانفعنا بعلومھم یارب العالمین
شکیل منصور القاسمی

No comments:

Post a Comment