کیا عورت حالت حیض میں قرآنی آیات اور اذکار کاورد کرسکتی ہے؟
--------------------------------------------------
کیا کوئی خاتون حیض کی حالت میں اٹھتے بیٹھتے سورۃ والضحی کی آیت نمبر 5 کا ورد کرسکتی ہے؟
--------------------------------------------------
الجواب وباللہ التوفيق:
حالتِ حیض میں نماز، روزہ اور قرآن کی تلاوت ناجائز ہے؛ ایام حیض میں قرآن مجید کی ایک یا اس سے زیادہ آیات کا تلاوت کی نیت سے پڑھنا درست نہیں، ہاں اگرقرآن مجید میں کوئی دُعا منقول ہو اور اسے دُعا کے ارادہ سے پڑھا جائے تواس کی گنجائش ہے؛ کیونکہ اس صورت میں دُعا مقصود ہے نہ کہ تلاوتِ قرآن۔۔۔صورت مسئولہ میں سورہ الضحی کی صرف ایک آیت (نہ کہ زیادہ) نمبر 5 بنیت دعا پڑھنے کی گنجائش ہے۔
--------------------------------------------------
کیا کوئی خاتون حیض کی حالت میں اٹھتے بیٹھتے سورۃ والضحی کی آیت نمبر 5 کا ورد کرسکتی ہے؟
--------------------------------------------------
الجواب وباللہ التوفيق:
حالتِ حیض میں نماز، روزہ اور قرآن کی تلاوت ناجائز ہے؛ ایام حیض میں قرآن مجید کی ایک یا اس سے زیادہ آیات کا تلاوت کی نیت سے پڑھنا درست نہیں، ہاں اگرقرآن مجید میں کوئی دُعا منقول ہو اور اسے دُعا کے ارادہ سے پڑھا جائے تواس کی گنجائش ہے؛ کیونکہ اس صورت میں دُعا مقصود ہے نہ کہ تلاوتِ قرآن۔۔۔صورت مسئولہ میں سورہ الضحی کی صرف ایک آیت (نہ کہ زیادہ) نمبر 5 بنیت دعا پڑھنے کی گنجائش ہے۔
إن القرآن یخرج عن کونہ قرآنا بالقصد، فجوزوا للجنب والحائض قراء ۃ ما فیہ من الأذکار بقصد الذکر والأدعیۃ بقصد الدعاء۔ (الأشباہ والنظائر/ ۴۹، درمختار، کتاب الطہارۃ، باب الحیض، کراچی ۱/ ۲۹۳، زکریا ۱/ ۴۸۸، الفتاوی التاتارخانیۃ، الفصل الثالث في الغسل ۱/ ۲۹۰، رقم: ۴۴۲)(کتاب الفتاویٰ:۲/۹۹،کتب خانہ نعیمیہ، دیوبند۔ نفائس الفقہ:۴/۴۰۸، مکتبہ فیصل پبلیکیشنز، دیوبند)
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی
No comments:
Post a Comment