Monday, 11 July 2016

کہاں گیا قدم شریف؟ Where is Qadam Sharif

ایس اے ساگر

کیا آپ نے کبھی قلعہ قدم شریف کا نام سنا ہے؟ قلعہ قدم شریف کے متعلق کہاجاتا ہے کہ یہ ایک متبرک پتھر تھا جس پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم مبارک کا نشان تھا، جسے حضرت مخدوم جہانیان جہاں گشت، فیروز شاہ تغلق کے عہد حکومت میں مدینہ منورہ سے اپنے سر پر رکھ کر لائے تھے. اسی مو قع پر فیروز شاہ  حضرت مخدوم جہانیان رحمہ اللہ کا استقبال کرنے کیلئے کئی میل پیدل گیا تھا. جب فیروز شاہ تغلق کے فرزند فتح خاں کا انتقال ہوا تو فیروز شاہ تغلق نے اس پتھر کو فتح خاں کی قبر میں رکھ دیا، ایک روایت یہ بھی ہے کہ اس کے سینے پر رکھ دیا گیا، چنانچہ اس واقعہ کو سیر المنازل میں بھی ذکر کیا گیا ہے، فیروز شاہ کا مقبرہ حوض خاص میں واقع ہے.

متبرک جگہ :

اب اپ سوچ رہےہوں گے کہ ایسی متبرک جگہ کہاں پر ہے تو سنئے، یہ جگہ لاہوری دروازے اور صدر بازار کے جنوب میں قریباً  ڈیڑھ میل کے فاصلے پر ہے ، جس علاقے کو آج پہاڑ گنج کے قریب 'نبی کریم ' کہا جاتاہے. اس کے نزدیک نئی دہلی اسٹیشن بھی واقع ہے. نیز قطب روڈ درگاہ حضرت خواجہ باقی باللہ رحمةاللہ علیہ نقشبندی ہے جو مرجع خلائق ہے.

مہاجرین کا قبضہ :

مختصر یہ کہ 1376 کے دوران تعمیر کردہ درگاہِ قدم شریف اور درگاہِ مخدوم جہانیانِ جہاں گشت (سہروردی) کی درگاہ پر 1947 کی تقسیم کے بعد پاکستان سے آنے والے ہندو مہاجرین نے قبضہ کر لیا اور اس درگاہ کے وسیع و عریض احاطہ میں اپنے متعدد مکانات تعمیر کر لئے۔ اب اس کے اندر بنی عمارتوں کا کوئی پتہ نہیں ہے،

عدالتی مداخلت :

اس کے اوپر بھی گھروں کی تعمیر کر لی گئی ہے۔ صرف قدم شریف کی خاص عمارت ابھی محفوظ ہے، جسے 1951 میں عدالت نے درگاہ کے سجادہ نشین پیر جی سلیم الدین کو واپس دلوا دیا تھا، جو گرودوارہ کی شکل میں استعمال ہو رہی تھی اور یہاں سے قدم شریف کا پتھر اکھاڑ کر پھینک دیا گیا تھا۔ اس کا ذکر کسی درجہ میں 'دلی کی تاریخی مساجد' جلد اول، صفحہ 111 ، ویکی پیڈیا کے علاوہ دیگر کتب میں بھی ملتا ہے.

Where is Qadam Sharif?

S A Sagar

The Dargah Qadam Sharif in Paharganj, Delhi consists of a small tomb complex, built in 1375-1376 CE, which also houses a mosque, a madrasa and a shrine ("dargah"), which is surrounded by a massive gated wall.
Originally, Firoz Shah Tughluq (1309 – 1388) constructed the large rectangular tomb at its core for himself, and surrounded it with massive walls and impressive gates in typical Tughlaq style. However, when his son Fateh Khan died in 1376, he repurposed the tomb to be used for his son. Also added was a stone with a foot print of Muhammad, which Firoz Shah had brought in from Mecca. This foot print ("Qadam Sharif" = "Footprint of the Prophet" in English) gave the whole complex its name, Dargah Qadam Sharif. A mosque and a madrasa round out the inner tomb complex.

In the centuries since then, the whole area has been "absorbed" by housing and commercial buildings, although the tomb, most of the walls as well as a couple of the gate houses are still clearly visible. Furthermore, the madrasa and mosque at the tomb are still actively used, and the foot print is an important pilgrimage site.

The complex is located just northwest of the New Delhi Railway Station in a dense "urban jungle." Since most of the maps (including the Eicher city map) are highly inaccurate, one should use the map included in Peck's book[3] to explore the area.

Nearby (and barely noticeable as a U-shaped building) are the remains of one of the glorious Seven Mosques of Firoz Shah's Wazir Khan-i-Jahan Maqbul Tilangani (Khan Jahan).

The exact coordinates for the tomb are (28.649818,77.211879) and the U-shaped building are (28.649328,77.217689).

On a side note, Firoz Shah final resting place was in a new tomb in Hauz Khas.

https://en.m.wikipedia.org/wiki/Qadam_Sharif_(Delhi)#/search

No comments:

Post a Comment