Thursday, 3 September 2015

آسام کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف ورک

جمعیة علماءکی طرف سے آسام سیلاب زدگان کی بازآبادکاری کا کام جاری 
جمعیة علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمودمدنی کی ہدایت پرمولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیة علما ہند نے آسام کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دروہ کیا ،واضح رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے جمعیة علماءکی طرف سے آسام سیلاب زدگان کی ریلیف اور بازآبادکاری کا کام جاری ہے ۔
نئی دہلی ۳ستمبر ۵۱۰۲کی پریس ریلیز کے مطابق جمعیة علماءآسام ،اجمل فاو نڈیشن اور مرکزالمعارف کی طرف سے اپنی اپنی وسعت کے مطابق متاثرین کی راحت رسانی کاکام مشترکہ طور پر انجام دیا جارہاہے ۔مولانا محمودمدنی نے اس یقین دہانی کا اظہار کیا ہے کہ جمعیة علماءہند اپنی روایت کے مطابق متاثرین کی ہرممکن مدد کرے گی۔جمعیة علماءکے ایک وفد جس میں مولانا بدرالدین اجمل ،حافظ بشیر احمد ،مولانا محبوب حسن ، مفتی محمد یحیی ،مولانا عبدالمجید،مولانا سلیمان،حاجی عبدالخالق ،مولاناہاشم،عبدالکریم وغیرہ شامل تھے، نے آسام کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا،اس میں مرکز سے شامل مولانا حکیم الدین قاسمی نے حالات کا جائزہ لینے کے بعد بتایاکہ آسام میں بھیانک سیلاب کی وجہ سے بے پناہ مالی نقصان ہواہے ،
آسام کے ۰۳اضلاع میں سے ۸۱اضلاع میں سیلاب کی وجہ سے زبردست تباہی ہوئی ہے ، ۱۴۸۱گاو ¿ں پور ی طرح ختم ہوچکے ہیں ، اور ۸لاکھ بے گھر ہوگئے ہیں۔سٹرکیں ، پل ،مکانات اور فصلیں پوری طرح تباہ ہوچکی ہیں ،سردست جمعیة علماءہند نے ضلع بجنی کے مناکشا میں تعمیر شدہ احمدعلی نگر کالونی، ۷۰۱فیملیوں کو رہائش کے لیے فراہم کیا ہے ، اس کے علاوہ مدرسہ گرائی ماری کوکری پارک میں ۰۴۱فیملیاں ،ناتھن گوری میں ۵۰۱فیملیاں،مناکشا میں ۲۵فیملیاں اور بالاچر میں ۴۸فیملیاں قیام کئے ہوئے ہیں ، جن کے لیے کھانے پینے اور ضروری اشیاءفراہم کی جارہی ہیں 
 ان خیموں کے لیے کریم بھائی بنیابجنی نے اپنی زمین فراہم کی اور لوگوں کی راحت رسانی کے لیے ہمہ تن مصروف ہیں،صوبائی سرکاری طرف سے ملنے والی امداد کا حال یہ ہے کہ صرف ایک فیملی کو ۵۱دن میں صرف ۳کلوچاول دیئے جارہے ہیں۔اس کو دیکھتے ہوئے جمعیة علماءہند ،اجمل فاو نڈیشن اور مرکزالمعارف نے متاثرین کی ریلیف اور راحت رسانی کاکام پوری مستعدی سے شروع کردیاہے۔اس دوران میں مولاناحکیم الدین قاسمی کی سربراہی میںایک سہ نفری وفد نے کوکراجھار کے جیل سپرینٹنڈنٹ سے بھی ملاقات کی ،جہاں بنگلہ دیشی اور برما کے نام پر ۱۲۱صرف عورتوں اور بچوں کو اوردیگر تین جیلوں میں مردوں کوقید کررکھاگیاہے ۔ انھوں نے کہاکہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ عورتوں اور بچیوں کو کوکراجھار کی جیل میں اور مردوں کو گوالپاڑا کی جیل میں قید کررکھاگیاہے۔جیل سپرینٹنڈنٹ نے قیدیوں کی ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ مولانامحمودمدنی نے اصحاب خیر سے سلاب متاثرہ مصیبت زدوں کی ہر ممکن مدد کی اپیل کی ہے۔ 

No comments:

Post a Comment