Monday 21 September 2015

گانا سننے کی وعید

گانا سننے سے دل میں منافقت کس طرح سے پیدا هوتی هے گانا سننے والا فاسق هے یه گناه کبیره هے گانے سننے والوں کے متعلق چهروں کو مسخ کرنے کی وعید 
وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَّشْتَرِيْ لَهْوَ الْحَدِيْثِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَّيَتَّخِذَهَا هُزُوًا ۭ اُولٰۗىِٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِيْنٌ
* سوره لقمان آیت:6 *
ترجمه: اور بعض ایسے لوگ ہیں جو ان باتوں کو خریدتے ہیں جو کھیل کی باتیں ہیں تاکہ بغیر علم کے اللہ کے راستے سے ہٹائیں اور اللہ کی راہ کا مذاق بنائیں، ان لوگوں کے لیے ذلیل کرنے والا عذاب ہے.
* الغناء ینبت النفاق فی القلب کما ینبت الماء الزرع.....عن جابر رضی الله عنه
* مشکوته ص411 الی البیهقی فی شعب الایمان *
ترجمه... گانا دل میں نفاق یعنی منافقت اس طرح اگاتا هے جیسے پانی کهیتی کو اگاتا هے.
تشریح.... ایک روایت میں آتا هے بے شک گانا نفاق اس طرح سے اگاتا هیں جس طرح پانی سبزه کو اگاتا هے اور قسم هے اس ذات کی جس کے قبضه میں * محمد علیه السلام * کی جان هے که قرآن کی تلاوت اور ذکر یه دونوں قلب میں ایمان کو اس طرح اگاتے هیں جس طرح پانی سبزه کو اگاتا هے.
* مظاهر حق ج4 ص452 *
حضرت ابوهریره رضی الله عنه سے روایت هے که رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم نے ارشاد فرمایا! گهنٹی و سازباجے شیطان کی بانسریاں هیں.
* صحیح مسلم:5670 *
فقه حنفی کی ایک مشهور کتاب " فتاوی قاضی خان " میں لکها هے که لهو و لعب کی چیزوں یعنی ساز اور باجو کا سننا حرام اور سخت گناه هے .
علامه ابن خلدون رحمته الله علیه فرماتے هیں که جتنی بهی سلطنتوں کو زوال آیا ان میں سے اکثر کا باعث یهی تها که ان کے بادشاه ناچ گانوں کی محفلوں میں شب و روز مصروف رهتے تهے.
* مقدمه ابن خلدون *
1: حضرت ابن مسعود ، ابن عباس و جابر (رض) کی ایک روایت میں اس کی تفسیر گانے بجانے سے کی گئی ہے۔
(رواہ الحاکم وصححہ البیہقی فی الشعب وغیرہ
Darululoomhusainiya.blogspot.com

No comments:

Post a Comment