Monday, 14 September 2015

کیسے کریں مارکیٹنگ؟

معاشرے کے لیے مفید پروڈکٹ کی فراہمی مارکیٹنگ میں پہلا مرحلہ پروڈکٹ کے انتخاب اور ڈیزائن کا ہے۔ ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کیا بنائیں؟ اس مرحلے پر ہی ایک مسلمان اور غیر مسلم کے فیصلے میں فرق سامنے آئے گا۔ مثال کے طور پر مارکیٹ کے تجزیے کے نتیجے میں معلوم ہوا کہ سب سے زیادہ طلب مارکیٹ میں مثلا گٹکے کی ہے اور نفع خوب ہے۔ اس کے علاوہ تیار مشروبات کی ڈیمانڈ ہے، لیکن اس میں اتنا نفع نہیں ہے۔ اب ایک مسلمان تاجر اپنے نفع کی قربانی دے دے گا، لیکن معاشرے کو گٹکے کی فراہمی میں اپنا حصہ نہیں ڈالے گا جبکہ ایک وہ شخص جس کے لیے نفع ہی اصل مقصد ہے وہ گٹکا بنانا شروع کر دے گا۔
مقابل نہیں معاون بنئے
قرآن و سنت سے جو ہدایات مسلمانوں کو ملتی ہیں اس سے ایک ایسا کاروباری کلچر قائم ہوتا ہے، جہاں مقابلے کے بجائے تعاون کی فضا قائم ہو۔ حدیث مبارک میں فرمایا گیا: کامل مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرا مسلمان محفوظ رہیں۔ بازار میں جھگڑے اور تنازعا ت سے بچنے کے لیے جابجا احکامات دے دیے، مثلا: ایک سودا ہو رہا ہے اس پر دوسرے کو سودا کرنے سے منع کیا گیا۔ یہ سب رہنمائی کرتا ہے کہ تجارت میں اتنے غافل نہ ہو جائیں کہ اپنے ساتھ مارکیٹ میں موجود مسلمان بھائیوں کے حقوق سے غافل ہو جائیں۔ مقابلے میں ان کی غیبتیں اور بہتان لگائیں پھر ناجائز مقدمات کے ذریعے انہیں ستائیں۔ یا پھر اپنی مارکیٹنگ مہم کے ذریعے انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کریں۔ یہ ایک مسلمان تاجر کا کام نہیں ہو سکتا۔
فضول خرچی سے اجتناب
کسی جائز کام پر حد سے زیادہ خرچ کرنا اسراف اور ناجائز کام پر ذرہ برابر خرچ کرنا تبذیر کہلاتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالی نے دونوں ہی سے مسلمانوں کو روکا ہے۔ ہم اپنے کاروباری زندگی میں بھی اسراف اور تبذیر سے بچتے ہیں۔ مارکیٹنگ مہم میں بھی حد سے زیادہ خرچ نہ کریں۔ اگر ہم معاشرے کی کسی ضرورت کو پورا کر رہے ہیں تو آپ صرف آگاہی دیں، ہمیں مارکیٹنگ پر بے تحاشہ خرچ کرنے کی ضرورت بھی نہیں، وہ اپنی ڈیمانڈ خود پیدا کر لے گی۔
سچائی پر مشتمل مارکیٹنگ مہم
قرآن مجید میں اللہ تعالی جھوٹوں پر لعنت فرماتے ہیں اور حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم سچائی کو نجات کا ذریعہ اور جھوٹ کو ہلاکت کا ذریعہ بتا تے ہیں۔ ہم نفع اندوزی کی حرص میں سچائی کے دامن کو نہ چھوڑ دیں۔ ہماری مارکیٹنگ مہم سچ پر مشتمل ہو جو خصوصیات ہماری پروڈکٹ میں ہیں وہی بتائی جائیں۔
دھوکہ دہی سے اجتناب
اپنی پروڈکٹ کی حد سے زیادہ تعریف کر کے کسٹمر کو چیز کے خریدنے پر آمادہ نہ کریں۔ پروڈکٹ کی ایسی صفات نہ بتائیں جو اس پروڈکٹ میں نہیں ہیں۔ کسٹمر ہمیں سچا سمجھ کر لے لے گا۔ یہی دھوکہ ہے۔ دھوکے سے بچیں، پروڈکٹ جیسی ہے ویسی ہی بتائیں۔ اگر اس میں کوئی عیب ہے تو اس کاظاہر کردینا ضروری ہے ۔
سود سے پاک ہو
سود ایک ایسا گناہ جس کے کرنے پر اللہ تعالی نے قرآن میں فرمادیا کہ سود ی کاروبار کرنے والوں کے لیے اللہ اور اس کے رسول کا اعلان جنگ ہے۔ ہماری پروموشن کی کوئی مہم ایسی نہ ہو جس میں سود کا عنصر آ جائے۔ جیسے اپنے کسٹمر کو ادائیگی میں مہلت دے رہیں ہیں اور مہلت کو قیمت میں اضافے کے ساتھ جوڑ دیں۔ اس معاملے میں احتیاط کریں اور اہل علم سے پوچھ کر اپنی مارکیٹنگ کی مہما ت کو سود سے پاک رکھیں۔
جوے سے پاک ہو
جن چیزوں کو قرآن پاک نے واضح طور حرام کیا ہے، ان میں جوا بھی ہے۔ ایسی صورتیں جن میں کسٹمر سے کچھ رقم لے لیں اور پھر کسی قرعہ اندازی کے ذریعے کچھ کو بھاری رقومات دے دیں۔ باقی محروم رہ جائیں۔ ایسی تمام صورتیں جوے میں آتی ہیں اور حرام ہیں۔ ہم اپنی مارکیٹنگ مہم میں ایسی صورتوں سے بچیں۔
ذخیرہ اندوزی سے اجتناب
حدیث میں آتا ہے ذخیرہ اندوزی کرنے والے گناہ گار ہے۔ لہذا معاشرے کی ضرورت کی چیز وں کو روک لینا اور قیمت بڑھ جانے کا انتظار کرنا تاکہ چیز زیادہ قیمت پر فروخت ہو سکے، یہی ذخیرہ اندوزی ہے۔ ہماری مارکیٹنگ مہم اس سے دور ہو۔
حرام ذرائع سے اجتناب
ہم اپنے کاروبار کی مارکیٹنگ ضرور کریں، لیکن وہ طریقے جنہیں شریعت حرام قرار دیتی ہے، اس سے بچیں۔ جیسے جان دار تصاویر کا استعمال، میوزک کا استعمال، سودی معاملات کی موجودگی وغیرہ ان سے بچیں۔ یاد رکھیے! اللہ تعالی نے تقوی سے رہنے والوں کے لیے قرآن مجید میں بے حساب رزق کا وعدہ کیا ہے۔ تقوی کے ساتھ کاروبار کرتے رہیں اللہ خوب برکت دے گا۔
بے حیائی سے پاک
معاشرے میں بے حیائی پھیلانا منافقین کا شیوہ ہے۔ مسلمان معاشرہ ایک پاکیزہ معاشرہ ہے۔ جہاں بے حیائی مٹائی جاتی ہے، پھیلائی نہیں جاتی، لیکن افسوس ہے ہم پر کہ ہم مغرب کی مارکیٹنگ کے طریقوں کو اس طرح قبول کیا کہ آج ہر سائن بورڈ پر صنف نازک کی تصویر ہر ایک کو دعوت نظارہ دے رہی ہے۔ ہمیں اس کے بارے میں سوچنا ہو گا ورنہ خدانخواستہ اس اجتماعی بے حیائی کے مظہر پر اللہ کی طرف سے پکڑ نہ آ جائے۔ ہم اپنی مارکیٹنگ مہموں کو خدا کے لیے بے حیائی سے پاک رکھیں۔
شیخ نعمان

http://urdu.maeeshat.in

No comments:

Post a Comment