Wednesday, 3 August 2016

لا خوف علیھم ولا ھم یحزنون

ایس اے ساگر

میانمار عرف برما کے مسلمانوں کیخلاف بودھوں کے علاوہ وہاں کی حکومت کی زیادتیوں کا اعتراف یوں تو حقوق انسانی کی تنظیموں نے واضح طور پر کیا ہے. دوسری جانب جے یو آئی اور مولانا دنیا بھر میں کسی بھی جگہ مسجد، مدرسہ، تبلیغی مراکز اور ان سے متعلقہ لوگوں کی پکار پر فورا لبیک کہتے ہیں. تازہ ترین واقعہ یہ ہوا کہ پیر ذوالفقار نقشبندی پچھلے دنوں برما میں تھے، وہاں آج کل شاید عوامی اجتماعات پر پابندی ہے۔.۔ لیکن پیر صاحب کی وہاں موجودگی کوئی عام واقعہ تو تھا نہیں اس لئے ان کے مریدین و متعلقین کا آنا جانا لگ پڑا جس نے عوامی اجتماع کی شکل اختیار کر لی۔۔ اس پر وہاں کے سیکیورٹی ادارے حرکت میں آ گئے اور پیر صاحب کو دو دن قبل گرفتار کر لیا گیا۔۔. یہ خبر جب پاکستان میں مولانا تک پہنچی تو انھوں نے فورا سے پیشتر وزارت خارجہ کے ساتھ رابطہ کیا۔۔ وزارت خارجہ نے رنگون (برما) کی وزارت داخلہ سے بات کی اور یوں دو دن کے اندر اندر پیر صاحب کو رہا کر دیا گیا، حالانکہ ان پر جو دفعہ لگائی گئی تھی اس پر 6 سال تک قید کی سزا ہو سکتی تھی۔ پیر ذوالفقار صاحب کل ہی وطن واپس پہنچے اور واپسی کے فورا بعد سیدھا مولانا کی رہائش گاہ تشریف لائے ہیں۔۔ تاکہ ان کی پرخلوص کوششوں کا شکریہ ادا کر سکیں۔ دعا کیجئے کہ اللہ جل شانہ مولانا کا سایہ ہمارے سروں پر تادیر قائم رکھے۔۔ آمین، مولانا، ہمیں آپ کی قیادت پر بجا طور پر فخر ہے۔۔۔

کینہ کیا ہے؟

حضرت جی دامت برکاتہم فرماتے ہیں...
کسی انسان کے بارے میں دل میں میل هو,دل میں عداوت ہو، بغض ہو، اس کیفیت کا نام کینہ ہے.
اب ہمیں کیسے پتہ چلے کہ ہمارے دل میں کسی کے لئے کینہ ہے یا نہیں؟

کینے کی علامات :

1.اس انسان کے عیب ڈهونڈنا..
2.مصیبت میں دیکھ کر خوش هونا...
3.کلمه خیر کو روک لینا..
4.حقیر سمجھنا..
5.راز فاش کر نا...
6.مذاق اڑانا...
7.ایذاء پہنچانا...
8.عیب جوئی کرنا...

No comments:

Post a Comment