Thursday 17 September 2015

اردو زبان کی توہین

اِسمرتی ایرانی کا ہے قابلِ مواخذہ عمل ؛ حاجی محمد ہارون

(پیشکش: ساگر ٹائمز)

بھوپال۔17ستمبر (فکروخبر/ذرائع) مدھیہ پردیش جمعیۃ علماء کے صدر حاجی محمد ہارون ایڈوکیٹ نے مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل اسمرتی ایرانی کے اردو زبان کے خلاف توہین آمیز رویہ کو قابلِ مواخذہ قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے اِس کا احتساب کرنے کی مانگ کی ہے۔یہاں جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے ملک کی قومی زبانوں میں شامل اردو میں تحریر درخواست کو قبول کرنے کے بجائے پھینک دیا جو دستورِ ہند کی توہین کے مترادف ہے کیونکہ اردو زبان دستور کی رُو سے قومی زبان ہے جو ملک کے ہر علاقے اور ہر صوبے میں بولی، سمجھی اور پڑھی جاتی ہے۔

مرکزی وزیر میں ذرا بھی کشادہ ذہنی اور وسعتِ قلبی ہوتی تو وہ اردو میں اُن کو پیش کی گئی درخواست قبول کرکے اُس میں تحریر معلومات سے سرکاری عملہ کی مدد لے کر واقف ہوتیں اور آگے کاروائی کرتیں۔ یہ نہ کرکے اُنھوں نے ملک کی مقبولِ عام زبان کے تئیں جس منفی ذہنیت کا مظاہرہ کیا وہ افسوس ناک ہے اور اِس عمل سے اُن کی جہالت کا ثبوت بھی ملتا ہے۔

No comments:

Post a Comment