Saturday 19 September 2015

غیر مسلم کےذبیحہ کا حکم

مسلمان اور کتابی کا ذبیحہ جائز ہے، مرتد و دہرئیے اور جھٹکے کا ذبیحہ جائز نہیں
س… مسئلہ یہ ہے کہ جھٹکا کھانا جائز ہے یا نہیں؟
ج… جو حلال جانور کسی مسلمان یا کتابی نے بسم اللہ پڑھ کر ذبح کیا ہو اس کا کھانا حلال ہے، اور کسی مرتد، دہرئیے کا ذبیحہ حلال نہیں۔ اسی طرح جھٹکے کا گوشت بھی حلال نہیں،
          نوٹ:… ذبح کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے، اگر کسی مسلمان نے جان بوجھ کر بسم اللہ نہیں پڑھی تو ذبیحہ حلال نہیں ہوگا، البتہ اگر ذبح کرنے والا مسلمان ہو اور بھولے سے بسم اللہ نہیں پڑھ سکا تو ذبیحہ جائز ہے۔
کن اہلِ کتاب کا ذبیحہ جائز ہے؟
س… مسئلہ یہ ہے کہ میرے دوست کا کہنا ہے کہ اہلِ کتاب چاہے کیسا بھی ہو اس کا ذبح کیا ہوا جانور جائز ہے، اور وہ دلیل قرآن کی آیت سے پیش کرتا ہے۔ اور میرا کہنا یہ ہے کہ ہر اہلِ کتاب کا جانور ذبح کیا ہوا جائز نہیں بلکہ ہر وہ اہلِ کتاب جو اپنی شریعتِ سابقہ پر مع اعتقاد عمل کرتا ہو اور اس کے ذبح کا طریقہ بھی وہی ہو جو ان کی کتاب میں ہے، کیونکہ ان کا اور مسلمانوں کا طریقہ ایک ہے، یعنی بسم اللہ پڑھ کر جانور ذبح کرنا، اگر اس کے خلاف ہو تو حرام ہے۔ پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ آیا ہم دونوں میں سے کون دُرست عمل پر ہے؟ اور اگر دونوں غلط عمل پر ہیں تو صحیح مسئلہ کیا ہے؟ براہِ مہربانی اس کو قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیل سے لکھیں اور اس کے ساتھ ذبح کرنے والے کے لئے کوئی شرائط ہوں جن کی وجہ سے وہ حلال ہوتا ہے وہ بھی واضح فرمائیں۔
ج… اس گفتگو میں آپ کی بات صحیح ہے۔ اہلِ کتاب کا ذبیحہ حلال ہے، مگر اس میں چند اُمور کا ملحوظ رکھنا ضروری ہے۔
          اوّل:… ذبح کرنے والا واقعتا صحیح اہلِ کتاب بھی ہو، بہت سے لوگ ایسے ہیں جو قومی حیثیت سے یہودی یا عیسائی کہلاتے ہیں، مگر عقیدةً دہرئیے ہیں اور وہ کسی دین و مذہب کے قائل نہیں، اسے لوگ شرعاً اہلِ کتاب نہیں، اور ان کا ذبیحہ بھی حلال نہیں۔
          دوم:… بعض لوگ پہلے مسلمان کہلاتے تھے، پھر یہودی یا عیسائی بن گئے، یہ لوگ بھی اہلِ کتاب نہیں بلکہ شرعاً مرتد ہیں، اور مرتد کا ذبیحہ مردار ہے۔
          سوم:… یہ بھی ضروری ہے کہ ذبح کرنے والے نے اللہ تعالیٰ کا نام لے کر (بسم اللہ کے ساتھ) ذبح کیا ہو، اس کے بغیر بھی حلال نہیں، چہ جائیکہ کسی کتابی کا۔
          چہارم:… ذبح کرنے والے نے اپنے ہاتھ سے ذبح کیا ہو، آج کل مغربی ممالک میں مشین سے جانور کاٹے جاتے ہیں اور ساتھ میں ”بسم اللہ اللہ اکبر“ کی ٹیپ لگادی جاتی ہے، گویا ”بسم اللہ“ کہنے کا کام آدمی کے بجائے ٹیپ کرتی ہے، اور ذبح کا کام آدمی کے بجائے مشین کرتی ہے، ایسے جانور حلال نہیں بلکہ مردار کے حکم میں ہیں۔
یہودی کا ذبیحہ جائز ہونے کی شرائط
س… اسلامی طریقے پر ذبیحہ گوشت اگر دستیاب نہ ہوسکے تو یہودیوں کا ذبح کیا ہوا گوشت کھانا جائز ہے یا نہیں؟
ج… یہودی اگر موسیٰ علیہ السلام پر ایمان رکھتا ہو اور اپنی کتاب کو مانتا ہو تو وہ اہلِ کتاب ہے، اس کا ذبیحہ جائز ہے، بشرطیکہ اللہ کے نام سے ذبح کرے۔
یہودی کا ذبیحہ استعمال کریں یا عیسائی کا؟
س… بیرونِ ملک ذبیحہ مسلمانوں کے لئے بہت بڑا مسئلہ ہے، اکثر جو ذبیحہ دستیاب ہوتا ہے وہ یا تو یہودیوں کا ہوتا ہے یا پھر عیسائیوں کا ذبیحہ۔ اہلِ کتاب کے نقطہٴ نظر سے زیادہ تر یہودیوں کا ذبیحہ صحیح سمجھا جاتا ہے، جبکہ عیسائیوں کے بارے میں عام خیال یہ ہے کہ وہ اپنی کتاب کے مطابق بھی ذبح نہیں کرتے، جس کی وجہ سے مسلمانوں کے ذہنوں میں بڑی اُلجھن پائی جاتی ہے۔ اَز راہِ کرم قرآن و سنت کی روشنی میں اس مسئلے کا حل بیان فرمائیے۔
ج… اہلِ کتاب کا ذبیحہ حلال ہے۔ اگر یہ اطمینان ہو کہ یہودی صحیح طریقے سے ذبح کرتے ہیں اور عیسائی صحیح طریقے سے ذبح نہیں کرتے تو یہودی کے ذبیحے کو ترجیح دی جائے، نصرانی کے ذبیحے سے پرہیز کیا جائے۔
روافض کے ذبیحے کا کیا حکم ہے؟
س… ۱: شیعہ مسلمان ہیں یا کافر؟
س… ۲: شیعہ کی نمازِ جنازہ پڑھنے اور پڑھانے والے کے بارے میں علمائے کرام کیا فرماتے ہیں؟
س…۳: کیا شیعہ کے گھر کی پکی ہوئی چیزیں کھانا جائز ہے؟
س…۴: کیا شیعہ کا ذبیحہ جائز ہے؟
ج… اثنا عشری شیعہ تحریفِ قرآن کے قائل ہیں، تین چار کے سوا باقی تمام صحابہ کرام کو کافر و مرتد سمجھتے ہیں، اور حضرت علی اور ان کے بعد گیارہ بزرگوں کو معصوم مفترض الطاعة اور انبیائے کرام علیہم السلام سے افضل سمجھتے ہیں اور یہ تمام عقائد ان کے مذہب کی معتبر اور مستند کتابوں میں موجود ہیں، اور ظاہر ہے کہ جو لوگ ایسے عقائد رکھتے ہوں وہ مسلمان نہیں۔ نہ ان کا ذبیحہ حلال ہے، نہ ان کا جنازہ جائز ہے، اور نہ ان کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا جائز ہے؟
          اور اگر کوئی شخص یہ کہے کہ میں ان عقائد کا قائل نہیں، تو اس مذہب سے براء ت کا اظہار کرنا لازم ہے جس کے یہ عقائد ہیں، اور ان لوگوں کی تکفیر ضروری ہے جو ایسے عقائد رکھتے ہوں، جب تک وہ ایسا نہیں کرتا اس کو بھی ان عقائد کا قائل سمجھا جائے گا اور اس کے انکار کو ”تقیہ“ پر محمول کیا جائے گا۔
دارلافتاء گروپ نانکہ گندیوڑہ

No comments:

Post a Comment