Wednesday 23 September 2015

کیا ہے تلبیہ اور قربانی کی فضیلت؟

لبيك الهم لبيك،لبيك لا شريك لك لبيك، ان لحمد وانعمت لك ولملك،لا شريك لك.

اس تسبیح کو اپنی زبان سے پڑھتے رہیں...
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 814
حضرت ابوبکر صد یق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سا حج افضل ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا جس میں تلبیہ (یعنی لبیک) کی کثرت ہو اور خون بہایا جائے (یعنی قربانی کی جائے)۔
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 815
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یوں فرمایا کہ
جب کوئی مسلمان تلبیہ کہتا ہے تو اس کے دائیں بائیں تمام پتھر، درخت اور کنکریاں سب تلبیہ کہتے ہیں یہاں تک کہ زمین ادھر ادھر (مشرق و مغرب) سے پوری ہو جاتی ہے (یعنی جہاں تک زمین ہے سب لبیک پکارتے ہیں۔

Hazrat Abu Bakr Razi Allaah Anhu narrated that Allah’s Messenger Sallallahu Alaihi Wassllam was asked,
“Which (kind of) Hajj is more excellent?”
He said,
“Al-Ajj wa ath-thajj meaning “The voiciferous which abounds with talbiyah and in which much blood flows.”
[Ibn e Majah 2924]
Sayyidina Sahi ibn Sad Razi Allaah Anhu reported that Allah’s Messenger Sallallahu Alaihi Wasallam said,
‘Hardly does a Muslim call the talbiyah, when all on his right and his left, be stone or trees or clods of mud, also call it out till the earth is penetrated from here and from there.”
[Ibn e Majah 2921]

No comments:

Post a Comment