Sunday 1 September 2019

شرعی اوزان کی تفصیل

شرعی اوزان کی تفصیل

دنیا کے مختلف خطوں میں وزن کے لئے مختلف پیمانے استعمال کئے جاتے ہیں یہی پیمانے زیورات کے وزن کے لئے بھی استعمال ہوتے ہیں۔ ان میں سب مقبول اور جدید اعشاری نظام گرام کا ہے اس کے علاوہ یوروپ میں اونس والے پیمانے کا استعمال بھی ہوتا ہے۔ انڈیا پاک اور میں ابھی تک گرام کے ساتھ ساتھ پرانا نظام جو کہ تولہ والا  نظام کہلاتا ہے رائج ہے اگرچہ اب اسے سرکاری حثیت حاصل نہیں رہی پھر بھی یہ نظام عام ہے۔
جس طرح گرام کی اکائی ملی گرام سے شروع ہوتی ہے اسی طرح تولہ کی اکائی رتی سے شروع ہوتی ہے۔ایک تولہ میں بارہ ماشے ہوتے ہیں اور ایک ماشہ میں آٹھ رتیاں ہوتی ہیں یوں ایک تولہ چھیانوے رتیوں پہ مشتمل ہوتا ہے۔ تولے کی اکائی آغاز سے ہی رتی رہی ہے البتہ تولہ کی تقسیم کے لئے ماشہ علاوہ آنہ کا نظام بھی ماضی میں برصغیر میں رائج راہ چکا ہے جس کے مطابق ایک تولہ میں سولہ آنے ہوتے ہیں اور ایک آنے میں چھ رتیاں ہوتی ہیں اس طرح بھی مجموعی طور پہ ایک تولہ کی چھیانوے رتیاں ہی بنتی ہیں یہ نظام بھی ابھی تک پاکستان کے کچھ علاقوں میں معروف ہے۔
وزن کے پیمانے اور ان کی اکائی
تولہ، ماشہ، رتی
ایک ماشہ میں کل آٹھ رتیاں ہوتی ہیں۔
ایک تولہ میں کل بارہ ماشے ہوتے ہیں۔
ایک تولہ میں کل چھیانوے رتیاں ہوتی ہیں۔
تولہ، آنہ، رتی
ایک آنہ میں کل چھ رتیاں ہوتی ہیں۔
ایک تولہ میں کل سولہ آنے ہوتے ہیں۔
ایک تولہ میں کل چھیانوے رتیاں ہوتی ہیں۔
ملی گرام، گرام
ایک گرام ایک ہزار ملی گرام پہ مشتمل ہوتا ہے۔
وزن کا تبادلہ
تولہ، ماشہ، رتی کا گرام سے تبادلہ
ایک تولہ برابر ہے گیارہ گرام اور چھ سو چونسٹھ ملی گرام (11.664) کے۔ 
ایک ماشہ برابر ہے نوسو بہتر ملی گرام (0.972) کے۔
ایک رتی برابر ہے ایک سو اکیس ملی گرام (0.121) کے۔
تولہ، ماشہ، رتی اورگرام کا اونس سے تبادلہ
ایک اونس  31.1035 گرام کے برابر ہوتا ہے۔
ایک تولہ 0.375 اونس کے برابر ہوتا ہے۔
ایک ماشہ 0.03125 اونس کے برابر ہوتا ہے۔
ایک رتی 0.00390 اونس کے برابر ہوتی ہے۔ 
-------------------------------------------------------
شرعی گز کی مقدار 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شرعی گز ڈیڑھ فٹ یا اٹھارہ انچ کا ہوتا ہے اور یہ انگریزی گز کا نصف ہے (جواہر الفقہ لمفتی محمد شفیع ۱/۴۳۸)
سعایہ وغیرہ میں مسطور ہے کہ شرعی گز ڈیڑھ فٹ ہے، وہو مختار صاحب الہدایہ والاکثرین، البتہ قاضی خان وغیرہ نے ساڑھے تین فٹ مقدار والا گز معتبر کیا ہے،
فی منہاج السنن: واختلفوا فی تحدید الذراع علی ثلٰثۃ اقوال، الاول ان المعتبر ذراع الماسحۃ وہو سبع قبضات فوق کل قبضۃ اصبع ای الابہام قائمۃ (ساڑھے تین فٹ بیالیس انچ) افتیٰ بہ قاضی خان وغیرہ، والثانی ان المعتبر ذراع الکرباس وہو ست قبضات من دون قیام الاصبع (اٹھارہ انچ ڈیڑھ فٹ) واختارہ صاب الہدایہ والاکثرون القول الثالث ان المعتبر ذراع کل زمان ومکان واختارہ صاحب البزازیہ۔
(منہاج السنن شرح جامع السنن ص۱۶۰ جلد۱ باب ماجاء ان الماء لا ینجسہ شیٔ)

واللہ اعلم بالصواب 
شکیل منصور القاسمی

----------------------------------------------------------------------------

شرعی حوض کی پیمائش

دہ در دہ (دس بائے دس) حوض کی پیمائش مربع فٹ و میٹر کے اعتبار سے کتنی ہے؟
گول حوض یا کنواں اس کی پیمائش کتنی ہے؟
اسی طرح سہ کونی حوض کی پیمائش کتنی ہے؟ ؟
اور گہرائی کی کوئی حد و مقدار ہے؟ ؟
بحوالہ مدلل سیر حاصل بحث فرمائیں....
باسمہ سبحانہ تعالی
باعتبار کمّیت پانی کی دو قسمیں ہیں..
1⃣کثیر..2⃣قلیل...
🌹➖فقہاء کی اصطلاح میں کثیر وہ پانی ہے کہ استعمال کے وقت ایک طرف کا پانی دوسری طرف تک  نہ جائے..
➖اور قلیل وہ پانی ہے جو دوسری طرف تک پہنچ جائے..
🌹➖عام متأخرین فقہاء نے لوگوں کی آسانی کے لئے علامہ ابو سلیمان جوزجانی علیہ الرحمہ کا قول اختیار کیا ہے..
وہ فرماتےہیں کہ...
         "اگر پانی دس بائے دس شرعی گز(10✘10)  ہے تو ہلنے سے دوسری طرف نہیں پہنچتا
➖لہذا اگر 10✘10 شرعی گز ہے تو کثیر ورنہ قلیل➖
کذا فی عمدۃ الفقہ کتاب الطھارۃ(۱۹۳)
🌹➖دہ در دہ 10✘10 کی تعریف➖🌹
حوض دہ در دہ کی تعریف یہ ہے کہ اسکا کل رقبہ یعنی لمبائی اور چوڑائی دونوں کا حاصل ضرب 100 ذراع ہو
                        (امداد الاوزان)
                              (ص.۲۳ )   
بالفاظ دیگر حوض کے کسی بھی دو جانب کو آپس میں ضرب (Multiply)دیا جائے تو اسکا جواب 100 آئے...
چنانچہ....
🌹➖اگر وہ حوض .....
مربع ....👈🏻◼👉🏻یعنی وہ چوکور شکل جسکے چاروں راویے قائم ہوں (Square)
➖تو اس کے لئے مجموعی پیمائش 40 ذراع معتبر ہے ایک سمت 10 ذراع کی لہذا
حساب ہوگا 👈🏻100=10✘10
➖اور اسکویر فٹ کے اعتبار سے مجموعی پیمائش225 فٹ
حساب ہوگا👈🏻225 =4✘56.25
➖اور میٹر کے اعتبار سے مجموعی پیمائش20.90  میٹر
حساب ہوگا👈🏻20.90=4✘5.22
🌹➖اور اگر وہ حوض..
مستطیل👈🏻📼👉🏻یعنی وہ چار ضلعوں کی شکل جسکے چاروں زاوئے قائم ہوں اور مقابل کے دو دو ضلعے برابر ہوں.....(Rectangle)
➖تو اسکے لئے بھی وہی حکم جو مربع کا ہے..100 ذراع
البتہ حساب لگانے میں مد مقابل زاویے کے بجائے ایک سمت کا اس سے متصل سمت میں ضرب دیا جائے..
مثلا..👈🏻ایک سمت بیس ذراع اور اس سے متصل پانچ ذراع
حساب ہوگا 100=5✘20
➖فٹ اور میٹر میں بھی وہی حکم جو مربع کا ہے ..
🌹➖اور اگر وہ حوض...
مثلث👈🏻🔼👉🏻یعنی وہ تین خطوط مستقیم سے گھری ہوئی سطح....(Triangl)
➖تو اسکا ہر ضلع(سمت)
5 .15
ذراع ہونامعتبر ہے ..حساب ہوگا 
15.5✘3=46.5👈🏻

➖اور فٹ کے اعتبار سے
23.25✘3=69.75
➖اور میٹر کے اعتبار سے
23.25 میٹر
🌹➖اور اگر حوض ..
مدوّر..........گول👈🏻⚫👉🏻ہو (Round)
➖تو اس کا محیط (گھیراؤ) بقول صاحب محیط احتیاطا
48 ذراع ہونا معتبر ہے...
فتاوی رحمیہ ج.۴ ص.۳۸
اور فٹ کے اعتبار سے...
اسکا قُرط98 .16فٹ
اور میٹر کے اعتبار سے...
اسکا قُرط   16. 5 میٹر
🌹➖قُرط(Diameter)وہ سیدھی لکیر (خط مستقیم) جو کسی دائرے کے مرکز سے ہو کر محیط کی ایک جانب سے دوسری جانب مل جاتی ہے      
(امداد الوزان)
آسان لفظوں میں  یہ کہ گول حوض کے بالکل وسط میں ایک لکیر کھینچی جائے اور اسکی پیمائش فٹ اور میٹر کے اعتبار سے دیکھی جائے
🌹➖رہی بات گہرائی کی..
حوض میں کم از کم اتنی گہرائی ہونا ضروری ہے
کہ چلو سے پانی لیا جائے تو
زمین نظر نہ آئے
(فتوی رحیمیہ ج.۴ ص.۳۸)
(مفتی) عمار احمد آبادی
فقہی سمینار 
آج کا سوال نمبر ۱۳۷
۲۱ذی الحجہ ١٤٣٦ھ  مطابق ۶ اکتوبر 
٢٠١٥ع    بروز سہ شنبہ
--------------------------------------
سوال: (۱) سوال یہ ہے کہ میل کی مسافت شرعی اعتبار سے کتنی ہوتی ہے؟
(۲) اورایک ماشا کتنے وزن کو کہتے ہیں؟
الجواب وباللہ التوفیق:
(۱) ایک میل شرعی کی مسافت دو ہزار گز کے برابر بتائی گئی ہے۔ اور آج کے نئے پیمانے سے ۱۸۲۸/ میٹر ۸۰/ سینٹی میٹر ہوتی ہے۔ اور ایک میل انگریزی کی مسافت ۱۷۶۰/ گز ہوتی ہے یعنی ۱۶۰۹/ میٹر ۳۴/ سینٹی میٹر ۴/ ملی میٹر ہوتی ہے۔
(۲) اور ایک ماشہ ۸/ رتی کا ہوتا ہے۔ یعنی ۹۷۲/ ملی گرام کا ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
---------------------------------------------------------
https://saagartimes.blogspot.com/2019/09/blog-post_41.html


No comments:

Post a Comment