Sunday, 8 September 2019

کیا یہ حدیث ہے کہ پانچ چیزیں کھانے سے حافظہ تیز ہوتا ہے؟

کیا یہ حدیث ہے کہ پانچ چیزیں کھانے سے حافظہ تیز ہوتا ہے؟

سوال: پانچ چیزیں کھانے سے حافظہ تیز ہوتا ہے. مٹھاس کھانے سے، جانور کی گردن کے قریب کا گوشت کھانے سے، مسورکی دال کھانے سے، ٹھنڈی روٹی کھانے سے، آیت الکرسی پڑھنے سے۔ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق: 
اس قسم کی کوئی صحیح روایت مجھے نہیں ملی دیلمی نے مسند الفردوس میں یہ روایت نقل کی ہے۔
خمس يذهبن بالنسيان ويزدن في الحفظ ويذهبن البلغم السواك والصيام وقراءة القرآن والعسل واللبان. (الفردوس:2 / 197)
ترجمہ: پانچ چیزیں نسیان کو ختم کرتی ہیں، حافظہ میں تیزی لاتی ہیں اور بلغم کو دور کرتی ہیں، وہ ہیں مسواک کرنا، روزہ رکھنا، قرآن کی تلاوت کرنا شہد اور لبان استعمال کرنا۔
اس روایت کی کوئی حقیقت نہیں ہے، حضرت علی رضی اللہُ عنہ سے مروی ایک یہ روایت ہے:
ثلاثةٌ يَزْدِنَ في الحفظ ويُذهِبْن البلغم، اللُبانُ، والسواكُ، وقراءةُ القرآن.
ترجمہ: تین چیزیں حافظہ مضبوط اور بلغم دور کرتی ہیں۔ لبان، مسواک اور تلاوت قرآن۔
یہ سب روایات کثیر تعداد میں شیعہ کی کتابوں میں درج ہیں. ممکن ہے سوال میں مذکور بات بھی شیعہ کتاب سے ہی ہو یا بے اصل روایتوں میں سے لیکن نبی صلی اللہُ علیہ وسلم کے ثابت فرامین میں سے نہیں ہے۔
-------------------------------------------------------------
سوال: امتحان کے لیے میرا ذہن کیسے تیز ہوسکتا ہے؟ کیا کوئی وظیفہ ہے جس سے مجھے امتحان میں مدد مل سکتی ہے؟
الجواب وباللہ التوفیق: 
ذہن کی تیزی کے لیے حضرت تھانوی رحمہ الله   نے اعمال قرآن میں یہ عمل لکھا ہے کہ سورہ بقرہ کی شروع کی پانچ آیتیں جمعرات کے دن ابتدائی حصہ میں کسی پاک برتن میں لکھ کر اُس میں پانی ڈال کر پی لے، پھررات کو پیے، اسی طرح تین دن یا پانچ دن کرے، انشاء اللہ ذہن تیز ہوگا، نفس میں قوت ہوگی اور دل میں علم کو قرار حاصل ہوگا۔ اعمال قرآنی، ص: ۴۸)
واللہ تعالیٰ اعلم دارالافتاء، دارالعلوم دیوبند
--------------------------------------------------------
سوال: حافظہ تیز کرنے کی کوئ دعا قرآن وحدیث کے حوالے سے بتائیں اور حفظ قرآن کے لئے کوئ خاص عمل بتلائیں
الجواب وباللہ التوفیق: 
حافظہ کی تیزی میں زیادہ کردار اورادووظائف کے بجائے گناھوں سے اجتناب کا ھوتا ہے، گناھوں سے حافظہ کمزور ہوتا ہے، خصوصا قران کریم کا حافظ اگر گناھوں سے نہ بچتا ہو تو قرآن بھی بھول جاتا ہے،اس لئے ہر طرح کے گناہ سے بچنے کا اہتمام نہایت ضروری ہے۔ حفظ قران کے لئے ایک مسنون عمل بھی حدیث کی کتابوں میں ملتا ہے، جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بتایا تھا، حضرت علی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان، میں قرآن یاد کرتا ھوں لیکن وہ میرے سینے سے نکل جاتا ہے، محفوظ نہیں ریتا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو میں تجھے ایسی ترکیب بتاؤں جو تجھے بھی نفع دے اور جسے تو بتائے اسے بھی نفع دے اور جو کچھ تو سیکھے تو وہ محفوظ رہے؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے دریافت فرمانے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شبِ جمعہ میں آخری تہائی رات میں اٹھ سکے تو بہت اچھا ہے کہ یہ فرشتوں کے اترنے کا وقت ہوتا ہے اور اس وقت دعا خاص طور پر قبول ہوتی ہے، اس وقت جاگنا مشکل ہو تو آدھی رات میں اور یہ بھی نہ ہوسکے تو رات کے شروع میں ہی کھڑا ہواورچار رکعت نمازِ نفل پڑھ ، پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ یسین، دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ دخان، تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ الم سجدہ اور چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ ملک پڑھ اور چوتھی رکعت کی التحیات سے فارغ ہونے کے بعد اللہ تعالی کی حمدوثنا اورمجھ پر درود وسلام بھیج، تمام انبیا علیھم السلام کو بھی درود بھیج اوراس کے بعد تمام مومنین اور تمام مرحوم مسلمانوں کے لئے استغفار کر اور پھر درجِ ذیل دعا مانگ:
اللھم ارحمنی بترک المعاصی ابدا ما ابقیتنی، وارحمنی ان اتکلف ما لا یعنینی، وارزقنی حسن النظر فیما یرضیک عنی،اللھم بدیع السماوات والارض ذاالجلال والاکرام والعزۃ التی لا ترام اسئلک یا اللہ یا رحمن بجلالک ونور وجھک ان تلزم قلبی حفظ کتابک کما علمتنی، وارزقنی ان اقراہ علی النحو الذی یرضیک عنی، اللھم بدیع السماوات والارض ذاالجلال والاکرام والعزۃ التی لا ترام اسئلک یا اللہ یا رحمن بجلالک ونور وجھک ان تنور بکتابک بصری، وان تطلق بہ لسانی، وان تفرج بہ عن قلبی، وان تشرح بہ صدری، وان تغسل بہ بدنی؛ فانہ لا یعیننی علی الحق غیرک، ولا یؤتیہ الا انت، ولا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم۔
پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے علی! اس عمل کو تین جمعہ یا پانچ جمعہ یا سات جمعہ کر،ان شاء اللہ دعا ضرور قبول ہوگی۔ (سنن ترمذی ومستدرک حاکم)۔ یہ عمل حضرت مولانا زکریا صاحب رحمہ اللہ نے اپنے رسالے فضائل قرآن کے آخر میں بھی میں بھی ذکر کیا ہے۔ اگر حافظ نہ ہونے کی بنا پر اس عمل کا کرنا مشکل ہو تو ہر نماز کے بعد گیارہ بار 
"رب اشرح لی صدری ویسر لی امری واحلل عقدۃ من لسانی یفقھوا قولی"
پڑھیں۔
فتوی نمبر : 143410200044 دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
https://saagartimes.blogspot.com/2019/09/blog-post_78.html

No comments:

Post a Comment