الوداع جمعیة علماء ہند: قاری نسیم منگلوری عہدے سے مستعفی
اتراکھنڈ جمعیۃ کے حالیہ موقف سے دلبرداشتہ ہوکر قاری نسیم منگلوری عہدے سے مستعفی
دیوبند ۔ 15؍ ستمبر 2019 (ایس چودھری) جمعیۃ علماء ہند کی مجلس منتظمہ میں پاس کی گئی کشمیر سے متعلق قرار داد اور مولانا سید محمود مدنی کے حالیہ بیان سے اعتراض کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صوبہ اتراکھنڈ کے ترجمان وسکریٹری قاری نسیم احمد منگلوری نے آج اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
قومی صدر مولانا سید قاری محمد عثمان منصور پوری اور صوبائی صدر مولانا محمد عارف قاسمی کو ارسال اپنے استعفیٰ میں قاری نسیم منگلوری نے کہاکہ اگر اس ملک میں علماء کی جماعت یعنی جمعیۃ علماء ہند بھی حق کے ساتھ نہیں ہے تو میں اس جماعت سے برأت کا اظہار کرتا ہوں، ملک میں سنگھ پریوار کی حکمرانی قائم ہونے کے بعد سیاسی اپوزیشن تو کبھی کا ختم ہوگیا تھا تو کیا اب انجمنیں یا تنظیمیں بھی حق کے اظہار سے رو گردانی کرنے لگیں ہیں؟۔
جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے ایک جانب کشمیر میں دفعہ 370 کوختم کرنے کے مودی حکومت کے اقدام کی حمایت کی ہے تو دوسری جانب مغل شہنشاہ اورنگزیب ؒکی حکمرانی کے مقابلے شیواجی کی حکمرانی کو بہترقرار دیا ہے، میرا خیال ہے کہ ان دونوں ہی مدعوں پر مدنی صاحب نے حقائق کو بائی پاس کرکے موجودہ حکمرانوں کی خوشنودی کو مدنظر رکھا ہے۔
حدیث میں ہے کہ ظالم حکمراں کے سامنے حق بات کہنا بڑا جہاد ہے، لیکن اگرہمارے قائدین بھی وقتی مصلحت اورذاتی اغراض کے مد نظراظہار حق سے آنکھیں چرانے لگیں گے تو ایسے علماء کو میں اپنا قائد تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہوں اس لئے آج میں جمعیۃ علماء ہند (م) کے صوبائی ترجمان اور سکریٹری کے عہدہ سے استعفیٰ پیش کررہا ہوں۔
https://saagartimes.blogspot.com/2019/09/blog-post_37.html
No comments:
Post a Comment