Sunday 15 July 2018

مچھلی اور دودھ ایک ساتھ استعمال کرنے کا حکم

سوال و جواب
(مسئلہ نمبر 493)
مچھلی اور دودھ ایک ساتھ استعمال کرنے کا حکم
سوال: ہم لوگوں کے ہاں بچپن سے ہی اس بات کی ممانعت رہی ہے کی دودھ اور مچھلی ایک ساتھ نہ کھائی جائیں اس کی اتنی شدید اور سخت پابندی رہی ہے جیسے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی گناہ کے زمرے میں ہے کیا آپ کے لیے ممکن ہے کہ آپ قرآن و حدیث کی روشنی میں دودھ اور مچھلی کے ایک ساتھ کھانے پر کوئی روشنی ڈال سکیں گے؟
یہاں اکثر عربوں نے مجھے یہ بات واضح طور پر سمجھائی ہے کے دودھ اور مچھلی کے ایک ساتھ ہو جانے پر کوئی نقصان لاحق نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی دین اسلام میں ایسی کوئی ممانعت موجود ہے۔ میڈیکل سائنس کے اعتبار سے دودھ اور مچھلی کے اتفاقاً ایک ساتھ کھا لینے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے۔ دل کا اطمینان کرنے کے لئے آپ کو زحمت دے رہا ہوں۔ (ابو معاذ اعظمی اعظم گڑھ یوپی)
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون اللہ الوہاب
مچھلی اور گوشت ایک ساتھ کھانے کی ممانعت قرآن و حدیث میں موجود نہیں ہے اور نہ ہی اس کے نقصان کا ذکر کہیں ہے، اس لیے شرعاً دودھ اور مچھلی ایک ساتھ استعمال کرنے میں مضائقہ نہیں ہے۔
البتہ اگر طبی نقطہ نظر سے اس میں صحت کو نقصان کا اندیشہ ہے تو ضرور اس سے بچنا چاہیے، اس سلسلے میں غالباً سائنسی تحقیق یہی ہے کہ حقیقتا نقصان نہیں ہوتا ہے، البتہ بعض طبیعتوں کو نقصان بھی کرسکتا ہے اس لیے احتیاطاً ایک ساتھ استعمال نہیں کرنا چاہیے، ایسے امور میں احتیاط پر عمل کرنا ہی بہتر ہوتا ہے(١) فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔
والدليل على ما قلنا:
(١) لم يرد عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه نهى عن شرب الحليب مع أكل السمك، وإذا لم يثبت ذلك فالمرجع في هذه المسألة إلى أهل الطب، فإن قالوا بأن الجمع بينهما مضر فلا تجمع بينهما ، بل يُؤكل كلٌ منهما على حدة ، وإن كان الجمع بينهما لا يضر فاجمع بينهما في الأكل إن شئت . وقد يكون الجمع بينهما يضر أُناساً ؛ لحساسيةٍ معينة، ولطبيعة أجسامهم، ولا يضُرُ آخرين ، والخلاصة أن المرجع في هذا إلى أهل الخبرة . (الاسلام سؤال وجواب للشيخ صالح المنجد)
الأصل في الأشياء الاباحة (قواعد الفقه ص 59)
الضرر يدفع بقدر الإمكان (شرح المجلة 42/1 المادة 31)
لا ضرر ز لا ضرار في الإسلام. (الاشباه و النظائر لإبن نجيم المصري)
كتبه العبد محمد زبير الندوي
مركز البحث و الإفتاء مدرسه أشرف العلوم نالا سوپارہ ممبئی انڈیا
مورخہ 29/10/1439
رابطہ 9029189288
دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے
...............
کسی بھی حدیث یا اثر میں دودھ ومچھلی کے ایک ساتھ استعمال کی ممانعت وارد نہیں ہوئی ہے 
لہذا شرعی طور پہ یہ قطعی ثابت نہیں کہ مچھلی کے بعد دودھ کا استعمال مضر صحت انسانی ہے یا ممنوع ہے! 
ہاں یہ ضرور ثابت ہے کہ ان دونوں کی تاثیرات وخصوصیات بالکل ہی متضاد ہیں، دودھ سرد ، جبکہ مچھلی گرم تاثیر رکھتی ہے 
طب یونانی کے لحاظ سے متضاد تاثیرات والی اغذیہ کے امتزاج سے نظام جسمانی میں رد عمل ظاہر ہوسکتا ہے 
اور پہر اس کے نتیجے میں بدہضمی ،الرجی ، بخار یا 
جلدی امراض پیدا ہونے کا امکان رہتا ہے 
نیز دودھ ومچھلی دونوں پروٹین سے بھرپور غذائیں ہیں 
ایک ساتھ دونوں کے استعمال سے معدے کو اضافی محنت کرنا ہوتی ہے جس سے نظام ہضم متاثر ہوسکتا ہے 
ان بنیادوں پہ لوگ دونوں کے ایک ساتھ استعمال کرنے کو منع کرتے آئے ہیں 
لیکن طب جدید میں اس کے کسی بھی منفی اثر کی تصدیق تاہنوز نہیں ہوسکی ہے 
اس لئے یقین کے ساتھ اس سے منع نہیں کیا جاسکتا 
لیکن جن افراد کو ہاضمہ یا الرجی کی شکایت ہو یا جن کا مزاج اس متضاد تاثیر والی مفردات کے امتزاج کا تحمل نہ کرتا ہو وہ دونوں کے ایک ساتھ استعمال سے اجتناب کریں تو بہتر ہے 
واللہ اعلم 
شکیل منصور القاسمی
مرکز البحوث الاسلامية العالمي

No comments:

Post a Comment