Friday, 9 August 2019

منت کے پورا کرنے کا حکم

السلام علیکم ورحمةاللہ وبرکاتہ

بعدہ عرض اینکہ اگر کسی شخص نے منت مانی کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں ایک بکرا قربانی کروں گا اب بکرا ہی قربانی کرے یا بڑے جانور میں حصہ لے سکتا هے؟ درانحالیکہ وه صاحب نصاب نہیں ہے اور اس کا گوشت کیا اس کے بھائی اور بھتیجے کھاسکتے هیں یا نہیں؟
رہنمائی فرماکر ممنون فرمائیں

الجواب وباللہ التوفیق:
کام ہوجانے کی صورت میں نذر کا ایفاء ضروری ہے
مطلقا بکرا نذر ماننے کی صورت میں ایسے بکرے کو ذبح کرنا، زندہ مستحقین کو دینا یا اس کی قیمت صدقہ کرنا ضروری ہے جس میں قربانی کی شرائط واوصاف پائے جاتے ہوں
ان شرائط کی رعایت ولحاظ کے بغیر ذبح کئے جانے والے بکرے سے نذر پوری نہ ہوگی
ہاں ! اگر نذر ماننے والے کی ملکیت و قبضہ میں کوئی بکرا پہلے سے موجود ہو اور اسے ذبح کرنے کی منت مانی ہو تو اب اس مخصوص جانور میں اوصاف قربانی کی رعایت ضروری نہیں ہے
جس عمر اور جس وصف کا بھی وہ جانور ہو اسے نذر میں ذبح کرنا جائز ہوجائے گا
نذر کا جانور زندہ بھی مستحقین زکات کو دے سکتے ہیں ،ذبح کرکے بھی یا اس کی قیمت بھی
نذر کے جانور اور اس کے گوشت کا مصرف وہی ہے جو زکات کا مصرف ہے
خود یا اس کے اصول وفروع یا باحیثیت رشتہ دار اس گوشت کو استعمال نہیں کرسکتے
مستحق زکات رشتہ دار گوشت استعمال کرسکتے ہیں
واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی

No comments:

Post a Comment