خدا کے فضل سے بیوی میاں دونوں مہذب ہیں
حیا اُن کو نہیں آتی، اِنہیں غصہ نہیں آتا
ہمارے معاشرے میں بے حیائی اور فحاشی کے ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے وہ یہ کہ بعض میاں بیوی موٹر سائیکل پر نہایت بے حیائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اس کی کچھ صورتیں مندرجہ ذیل ہیں:
1) شوہر کی ران پر ہاتھ رکھنا۔
2) شوہر کے پیٹ پر ہاتھ رکھنا۔
3) شوہر کے کندھے پر کہنی رکھنا۔ (کاندھے پر ہاتھ رکھنا درست ہے)
4) گاڑی پر شوہر کے پیچھے دونوں طرف پیر کرکے بیٹھنا۔ وغیرہ وغیرہ۔
شرعی طور سے بیوی کا اپنے شوہر کے ساتھ گاڑی پر باپردہ بیٹھنا جائز ہے۔ (مستفاد: کتاب النوازل 422 ،422/15)
لیکن مذکورہ بالا طریقوں پر بیٹھنا یہ ایک مسلمان عورت کا طریقہ نہیں ہے بلکہ بےحیائی کے ساتھ ساتھ غیرمسلم عورتوں کا طریقہ ہے، جو مسلم معاشرہ کو بری طرح اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔
حیرت وافسوس ایسی بے حیاء بیوی پر نہیں ہوتا بلکہ شوہر پر ہوتا ہے کہ شوہر کو آخر کون سی مجبوری ہے جو اپنی بیوی کو اس کام سے نہیں روکتا؟ اس سے زیادہ بے غیرتی کی بات اس وقت ہوتی ہے جب عمر دراز اور ادھیڑعمر میاں بیوی ایسی نازیبا حالت میں نظر آتے ہیں۔
میں وہ منظر بھولتا ہی نہیں جب میں نے ایک گاڑی پر 2 مرد اور 1 عورت کو نہایت عجیب و غریب طریقے سے بیٹھے دیکھا تھا، مرد موٹر سائیکل چلارہا تھا اس کے پیچھے ایک برقعہ پوش خاتون دونوں طرف پیر کرکے بیٹھی تھی اور اس کے پیچھے مرد بھی دونوں طرف پیر کرکے بیٹھا تھا۔
آخر اس عورت کا ان دونوں مردوں سے کیا محرمیت کا رشتہ تھا مجھے آج تک سمجھ میں نہیں آیا... اور اگر دونوں مرد محرم بھی ہوں تب بھی اس طرح بیٹھنا انتہا درجہ کی بے حیائی اور بے ہودگی ہے۔
بلاشبہ میاں بیوی کا یہ عمل عوام الناس کے سامنے راستے پر ایک شریف النفس مسلمان کے لئے شرم کا باعث ہوتا ہے؛ لیکن میاں بیوی کو اس کا احساس نہیں ہوتا ہے۔
اس لئے شرعی و اخلاقی طور سے یہ عمل ہرگز مناسب نہیں ہے نہایت بے حیائی اور فحش طبعیت لوگوں کا عمل ہے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو عقل سلیم عطا فرمائے، آمین۔
No comments:
Post a Comment