Sunday 13 May 2018

انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر

انسانی دنیا پر 

مسلمانوں کے عروج 

و زوال کا اثر

اس کتاب کا مطالعہ ہر اس شخص کے لئے ضروری ہے جو اس وقت کسی بھی ناحیہ سے اسلام کی سربلندی کے لئے کوشاں ہے: پروفیسر محمد یوسف موسی، پروفیسر جامعہ ازہر (سابق)
یہ کتاب "ماذا خسر العالم بإنحطاط المسلمين" کا ترجمہ ہے جس کا نام "انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر" ہے. اور انگلش میں Islam and the world کے نام سے ہے، اس کتاب کے بارے میں عالم اسلام کے چوٹی کے مفکر سید قطب مرحوم نے لکھا ہے کہ: 

"یہ کتاب تاریخ نویسی کا ایک کامیاب نمونہ ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک مسلمان کو یوروپ کے اسلوب نگارش سے بے نیاز ہوکر تاریخی مباحث پر کس طرح قلم اٹھانا چاہئے۔ سید قطب نے "في ظلال القرآن" میں اس کتاب کے اقتباسات نقل کئے ہیں.
مغرب کے لئے چیلینج اور مشرق کے لئے تازیانہ بننے والی اس کتاب کے متلعق کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر اور مشہور مغربی مستشرق سارجن کو یہ کہنا پڑا کہ اگر برطانیہ میں کسی کتاب کی درآمد پر پابندی لگانے کا رواج ہوتا تو میری سفارش ہوتی کہ اس کتاب کے داخلہ پابندی عائد کی جائے، فرانس کے ائیر پورٹ پر مغربی تہذیب پر مدلل تنقید کی پاداش میں جن تین عالمی شخصیات کی کتاب ضبط کی گئیں ان میں ایک صاحب اسی کتاب کے مصنف تھے.
لندن یونیورسٹی میں مشرق و سطی، مڈل ایسٹ سیکشن کے چیرمین ڈاکٹر بکنگھم بھی یہ مانے بغیر نہیں رہ سکے کہ اس صدی میں مسلمانوں کی نشاۃ ثانیہ کے جو کوشش بہتر طریقہ پر کی گئی ہے، یہ کتاب اس کا ایک نمونہ ہے.
برصغیر کے نامور مؤرخ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر خلیق احمد نظامی اس کتاب کے تعلق سے لکھتے ہیں کہ:

" اس کتاب نے مغرب کو اس کے مہلک اثرات سے باخبر کیا ہے، جو خوکشی کے لئے اپنے ہی دامن میں خنجر چھپائے ہے.
جامعہ ازہر کے سابق پروفیسر محمد یوسف موسی نے علمی دنیا میں اس بات کا ببانگ دہل اعلان کیا کہ میرے نزدیک اس کتاب کا مطالعہ ہر اس شخص کے لئے ضروری ہے جو کسی بھی ناحیہ سے اسلام کی سربلندی کے لئے کوشاں ہے.
الغزو الفکری سے دلچسپی رکھنے والوں کے لئے یہ کتاب بہت ہی مفید ہے۔

No comments:

Post a Comment