Tuesday 15 May 2018

دنیا بھر میں ایک ہی روز رمضان المبارک شروعات؟

دنیا بھر میں ایک ہی روز رمضان المبارک شروعات؟
ایس اے ساگر
سعودی میڈیا کے مطابق چاند دیکھنے کے لیے سب سے بڑا اجلاس ریاض کے وسطی علاقہ سسدیر میں منعقد ہوا جس میں مشہور ماہر فلکیات عبداللہ الخضیری نے شرکت کی۔ شہادتوں کے فیصلے کے بعد رویت ہلال کمیٹی نے چاند نظر نہ آنے کا اعلان کردیا جس کے تحت سعودی عرب میں یکم رمضان المبارک 17 مئی بروز جمعرات کو ہوگا۔
قبل ازیں سعودی عرب کی سپریم کورٹ نے رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کے لیے عوام اور رویت ہلال کی مقامی کمیٹیوں سے چاند دیکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ چاند نظر آنے کی شہادت کو سپریم کورٹ میں درج کروایا جائے چنانچہ شہادتوں کی جانچ پڑتال کے بعد چاند سے متعلق اعلان کیا گیا۔
اسی ضمن میں سعودی عرب کے فلکیاتی ادارے کا کہنا تھا کہ سائنسی شواہد کی بناء پر آج چاند نظر آنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے آج کے چاند کی عمر اتنی زیادہ نہیں ہوگی کہ وہ دیکھا جاسکے، اس لیے سعودی عرب میں پہلا روزہ جمعرات کو ہونے کا قوی امکان ہے۔
مایرین فلکیات کے نزدیک سورج اور چاند کے ایک سیدھ میں آجانے کا وقت ولادت قمر یا اجتماع شمس و قمر کہلاتا ہے اور اس حالت کو ’حالت محاق‘ کہا جاتا ہے۔ ولادت قمر کے بعد گزرنے والا وقت ’چاند کی عمر‘ کہلاتا ہے
عین ولادت کے وقت چاند کی عمر صفر ہوتی ہے۔ ولادت قمر کے وقت چاند کا جو نصف تاریک حصہ زمین کی طرف پوتا ہے ہمیشہ وہی حصہ زمین کی طرف رہتا ہے اسی تاریک حصے پر جیسے جیسے سورج کی روشنی زیادہ پڑتی جاتی ہے ویسے ویسیے چاند کی ہلالی شکل بڑھتی جاتی ہے۔ محاق کی حالت کے بعد چاند مشرق کی جانب تھورا ہٹتا ہے تو ہمیں اس کا چمکتا ہوا کنارہ نظر آتا ہے وہی کنارہ ’ہلال‘ کہلاتا ہے۔ اس بارے میں ماہرین فلکیات کا اختلاف ہے کہ ولادت کے بعد چاند کی سورج سے کتنے درجے کی دوری پر چاند نظر آنے کے قابل ہوتا ہے؟
اس بارے میں چار مشہور اقوال ہیں:
8 درجے
10 درجے
12 درجے
13 درجے
اگر ہم 12 درجے کا قول لیں تو ماہرین کی تصریح کے مطابق جب مہینے کے آخر میں چاند کا سورج کے مغربی جانب فاصلہ 12 درجے یا اس سے کم درجے رہ جائے تو چاند نظر نہیں آتا پھر جب چاند سورج کے سامنے آجاتا ہے تو اس کا درجہ صفر رہ جاتا ہے اور پھر چاند مشرقی جانب بڑھنا شروع کرتا ہے تو 12 درجے کے بعد نظر آنے کے قابل ہوتا ہے ۔ اور آپ کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ چاند دو گھنٹے میں ایک درجہ طے کرتا ہے اس حساب سے 12 درجے کے قول کے مطابق مہینے میں تقریباً 48 گھنٹوں کا وقفہ ایسا ہوتا ہے جس میں چاند نظر نہیں آتا پھر چاند کی سورج سے مشرقی جانب دوری اقوال کی ترتیب کے مطابق 8 درجے، 10 درجے، 12 درجے یا 13 درجے ہوجاتی ہے تو وہ نظر آنے کے قابل ہوجاتا ہے۔ اس تمام تفصیل سے آپ یہ سمجھ گئے ہوں گے کہ چاند کی ولادت کے بعد عمر اقوال کی ترتیب کے مطابق 16 گھنٹے، 20 گھنٹے یا 24 گھنٹے یا 26 گھنٹے ہو تو چاند نظر آئے گا چاند کی عمر زیادہ سے زیادہ 26 گھٹے ہوتو وہ نظر آنے کے قابل ہوگا واضح رہے کہ 13 درجے سے زائد کا قول کسی بھی ماہر فلکیات کے نزدیک نہیں ہے۔
تصویر میں 12 درجے کے مطابق نقشہ بنایا گیا ہے۔ کیوں کہ 12 درجے (24 گھنٹے) کا قول مناسب معلوم ہوتا ہے۔
(حوالہ: تفہیم الفلکیات، صفحہ 140)
واضح رہے کھلی آنکھ سے چاند نظر آنے کے لئے صرف چاند کی عمر کا اعتبار کرنا ٹھیک نہیں دوسرے بھی عوامل ہیں جن کا پایا جانا ضروری ہے ۔ کھلی آنکھ سے چاند نظر آنے کے لئے چاند کی عمر کے ساتھ ساتھ اسکی بلندی(ارتفاع Altitude) ،مطلع کی صورت حال، lagtime چاند اور سورج کے غروب ہونے کا درمیانی وقفہ، Phase of Moon یعنی چاند کا کتنا روشن حصہ ہماری جانب ہے ؟؟ ، چاند کی موٹائی، چاند اور سورج کے السمت Azimuth میں فرق جسے Realtive Azimuth کہاجاتا ہے اور چاند اور سورج کا زاویائی فرق Elongation بھی دیکھا جاتا ہے چنانچہ چاند نظر آنے کے لئے اس کی افق سے بلندی کم سے کم 10 درجے ہونی چاہئے اور اگر 8 یا 9 درجے کا چاند ہوتو مطلع بلکل صاف و شفاف ہونا چاہئے ۔
رمضان المبارک کے چاند کی پیدائش عالمی معیاری وقت کے مطابق بروز منگل 15 مئی 2018 کو 11:47 GMT/UT پر اور پاکستانی معیاری وقت کے مطابق منگل کی شام 4:47 پر ہوچکی ہے۔ اس حساب سے کل شام تک پاکستان میں چاند کی عمر 24 گھنٹے سے زیادہ ہوگی اور پورے پاکستان میں چاند کی بلندی اور دیگر احوال مناسب ہیں لہذا چاند نظر آنے کا واضح امکان ہے۔
دریں اثنا انڈونیشیا، ملایشیا، برونائی، سنگاپور، آسٹریلیا،عمان، جاپان اور آسٹریلیا میں بھی چاند نظر نہیں آیا جس کے بعد جس کے بعد وہاں بھی یکم رمضان المبارک جمعرات کو ہوگا۔
خیال رہے کہ ماہرین فلکیات نے رواں برس دنیا بھر میں ایک ہی روز رمضان المبارک شروع ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ 
مسلمانوں کو ہر اسلامی مہینے کے چاند دیکھنے کا اہتمام کرنا چاہئے کسی اونچی جگہ جاکر چاند کو تلاش کیا جائے یہ اسلامی روایات میں سے ہے ۔دور نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، دور صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین اور دور خلافت میں اس کا خاص طور پر اہتمام کیا جاتا رہا ہے لیکن آج کل عام طور اس کا کوئی خاص اہتمام نہیں کیا جاتا۔ آج 29 شعبان ہے اور برصغیر ہند، پاک میں چاند نظر آنے کا قوی امکان ہے لہذا چاند دیکھنے کی کوشش کی جائے.

No comments:

Post a Comment