Thursday 24 May 2018

جوان کی توبہ سے عذاب قبر کا رفع ہونا

جوان کی توبہ سے عذاب قبر رفع ہونا
ایک پوسٹ نیٹ پر گردش کررہی ہے جس میں ایک یہ بات حدیث بتاکر ذکر کی گئی ہے کہ:
"جوان آدمی جب توبہ کرتا ہے تو اس کی وجہ سے اللہ تعالی مشرق اور مغرب کے درمیان سارے قبر والوں سے عذاب چالیس دن کے لئے ہٹا دیتے ہیں"۔
حقیقت یہ ہے کہ یہ حدیث نہیں ہے اور نہ ہی حدیث کی کسی کتاب میں مذکور ہے، یہ من گھڑت معلوم ہوتی ہے، اور اس کو "سنن ابن ماجہ" کی طرف منسوب کرنا بھی بالکل غلط اور جھوٹ ہے۔
اس کے مفہوم میں ایک اور بے اصل حدیث نقل کی جاتی ہے:
(ﺇﻥ ﺍﻟﻌﺎﻟﻢَ ﻭﺍﻟﻤُﺘﻌﻠﻢ ﺇﺫﺍ ﻣَﺮّﺍ ﺑﻘﺮﻳﺔ ﻓﺈﻥ ﺍﻟﻠﻪ ﻳﺮﻓﻊُ ﺍﻟﻌﺬﺍﺏَ ﻋﻦ ﻣﻘﺒﺮﺓ ﺗﻠﻚ ﺍﻟﻘﺮﻳﺔ ﺃﺭﺑﻌﻴﻦ ﻳﻮﻣﺎً) .
قال السیوطي في "تخریج أحادیث شرح العقائد" : لا أصل له (كشف الخفاء 672)
وأقره عليه الملا علي القاري في کتابه "فرائد القلائد في تخریج أحادیث شرح العقائد" وكذلك في "المصنوع" ص 65۔

اس لئے اسے بھی حدیث سمجھنا یا اس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کرنا باعث گناہ ہے۔
اس سے بچنا چاھئے۔

No comments:

Post a Comment