Thursday, 16 July 2020

جمعہ کے دن کے چند اعمال مغفرت کا ذریعہ

جمعہ کے دن کے چند اعمال مغفرت کا ذریعہ 
اللہ تعالیٰ نے جمعۃ المبارک کے دن کو باقی دنوں کا سردار بنایا ہے۔ اس نام کی مستقل ایک سورۃ مبارکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں نازل فرمائی۔ جمعۃ المبارک کی قرآن و سنت میں بہت فضیلت مذکور ہے اس لئے اس دن مسنون اعمال کا اہتمام کرنا چاہئے تاکہ اللہ تعالیٰ ہمیں جمعۃ المبارک کی تمام فضیلتیں نصیب فرمائے۔ مسنون اعمال یہ ہیں:
1: غسل کرنا: 
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو جمعہ کا دن نصیب ہوجائے وہ غسل کرے۔ (صحیح بخاری، باب فضل الغسل یوم الجمعۃ، حدیث نمبر 877)
2 : مسواک کرنا: 
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جمعہ والے دن) مسواک کرے۔ (صحیح بخاری، باب الطیب للجمعۃ، حدیث نمبر 880)
3 : خوش بُو لگانا: 
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر میسر ہو تو (جمعہ والے دن) خوش بُو لگائے۔ (صحیح بخاری، باب الطیب للجمعۃ، حدیث نمبر 880)
4 : تیل لگانا: 
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جمعہ والے دن) تیل لگائے۔ (صحیح بخاری، باب الدھن للجمعۃ، حدیث نمبر 883)
5 : صاف لباس پہننا: 
حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جمعہ والے دن) اچھا لباس پہنے۔ (سنن ابن ماجہ، با ب ماجاء فی الزینۃ یوم الجمعۃ، حدیث نمبر1097)
6 : جمعہ کے دن نمازفجر کی مسنون تلاوت: 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ والے دن نماز فجر (کی پہلی رکعت) میں سورۃ الم تنزیل السجدہ اور (دوسری رکعت میں) ھل اتی علی الانسان (سورۃ الدھر) پڑھا کرتے تھے.(صحیح بخاری، باب ما یقرا فی صلاۃ الفجر یوم الجمعۃ، حدیث نمبر 891 )
نوٹ: سورۃ الم تنزیل السجدہ اکیسویں پارے میں جب کہ سورۃ الدھر انتیسویں پارے میں موجود ہے۔
7 : جمعہ کی اذان کے وقت خرید و فروخت اور کاروبار بند کرنا: 
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: اس وقت (یعنی اذان جمعہ کے وقت) خرید و فروخت حرام ہوجاتی ہے اور حضرت عطاء رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس وقت (یعنی اذان جمعہ کے وقت) تمام کاروبار حرام ہوجاتے ہیں۔ (صحیح بخاری، باب المشی الی لجمعۃ)
8 : نماز جمعہ کے لئے پیدل جانا:           
حضرت اوس بن اوس ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے: (جمعہ والے دن) پیدل جائے سوار ی پر نہ جائے۔ (سنن ابن ماجہ، باب ماجاء فی الغسل یوم الجمعۃ ، حدیث نمبر 1077) نوٹ: اگر کوئی مجبوری ہو تو سواری پر بھی جاسکتے ہیں۔
9 : جامع مسجد جلدی پہنچنا: 
حضرت اوس بن اوس ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: (جمعہ والے دن جامع مسجد کی طرف) جلدی جائے۔ (سنن ابن ماجہ، باب ماجاء فی الغسل یوم الجمعۃ، حدیث نمبر 1077)
10: امام کے قریب بیٹھنا: 
حضرت اوس بن اوس ثقفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: (جمعہ والے دن جامع مسجد پہنچ کر) امام کے قریب ہو کر بیٹھے۔ (سنن ابن ماجہ، باب ماجاء فی الغسل یوم الجمعۃ ، حدیث نمبر 1077)
11: خطبہ جمعہ کو خاموشی سے سننا اور چپ رہنا:
حضرت سلمان رضی اللہ عنہ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ جب امام (بیان کرے یا) خطبہ دے (تو سننے والا) چُپ رہے۔ (صحیح بخاری، باب الانصات یوم الجمعۃ والامام یخطب)
حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جمعہ والے دن جامع مسجد پہنچ کر امام کے قریب ہوکر بیٹھے) اور خوب خاموشی سے سنے اور مکمل چپ رہے۔ (المعجم الکبیر للطبرانی، باب فی الغسل یوم الجمعۃ، حدیث نمبر 587)
12: نماز جمعہ کی مسنون تلاوت:         
حضرت ابن ابی رافع رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہمیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے جمعہ کی نماز پڑھائی جس کی پہلی رکعت میں سورۃ الجمعہ اور دوسری رکعت میں سورۃ المنافقون کی تلاوت کی۔ آپ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو انہی دو سورتوں کی نماز جمعہ میں تلاوت کرتے ہوئے سنا۔ (صحیح مسلم، باب ما یقرا فی صلاۃ الجمعۃ، حدیث نمبر 1451)
نوٹ: نماز جمعہ میں تلاوت کے بارے ایک اور حدیث بھی ملاحظہ فرمائیں: حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عیدین اور نماز جمعہ کی پہلی رکعت میں سورۃ الاعلیٰ اور دوسری میں سورۃ الغاشیہ کی تلاوت فرمایا کرتے تھے۔ (صحیح مسلم، باب ما یقرا فی صلاۃ الجمعۃ، حدیث نمبر 1452)
13: درود پاک کثرت سے پڑھنا: 
حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ پر جمعہ کے دن کثرت کے ساتھ درود بھیجا کرو۔ (سنن ابن ماجہ، باب ذکر وفاتہ و دفنہ صلی اللہ علیہ وسلم، حدیث نمبر 1637)
14: نماز جمعہ کے بعد کھانا کھانا اور قیلولہ کرنا: 
حضرت سہل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم (صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین) نماز جمعہ کے بعد قیلولہ (یعنی دن کے ایک حصے میں تھوڑی دیر کے لئے سونا) کرتے اور کھانا کھاتے۔ (صحیح مسلم، باب وقت صلاۃ الجمعۃ، حدیث نمبر 1946)
15: سورۃ الکہف تلاوت کرنا:
حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے جمعہ والے دن سورۃ الکہف کی تلاوت کی تو وہ آئندہ جمعہ تک ہر طرح کے فتنے سے بچ جاتا ہے، یہاں تک کہ اگر دجال بھی نکل آئے تو اس سے بھی محفوظ رہے گا۔ (الاحادیث المختارۃ للمقدسی، حدیث نمبر 430)
نوٹ: احادیث شریفہ کی روشنی میں جمعہ کے دن قبولیت والی گھڑی کے متعلق علماء نے دو وقتوں کو ذکر کیا ہے۔
1) دونوں خطبوں کا درمیانی وقت، جب امام منبر پر کچھ لمحات کے لئے بیٹھتا ہے۔ زبان کے بجائے صرف دل میں دعاء کریں۔
2) غروبِ آفتاب سے کچھ وقت قبل۔
اللہ جل شانہ سے دعاء ہے کہ ہمیں مبارک ایام کو سنّت کے مطابق گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (پیشکش: ایس اے ساگر)
http://saagartimes.blogspot.com/2020/07/blog-post_51.html

No comments:

Post a Comment