کمیشن ایجنٹ کا دونوں فریق سے اجرت لینے کا حکم
ایک ہوتا ہے مالک ایک کمیشن ایجینٹ ایک خریدنے والا کمیشن ایجینٹ اور مالک کے درمیان یہ معاہدہ ہوا کہ ایک کسٹمر لے آو گے اور وہ چیز فروخت ہونے پر اس میں سے کچھ پیسے آپکو دیا جاۓ گا کیا یہ رقم شریعت کی نظر میں حلال ہے؟ کمیشن ایجینٹ اگر دونوں سے مانگ کر لے مالک سے بھی اور خریدنے والے سے بھی تو کیا حکم ہے؟ اور اگر چیز خریدنے والا خوشی سے کمیشن ایجینٹ کو کچھ دے دے تو کیا حکم ہے؟
الجواب وباللہ التوفق:
دونوں سے اپنے معتدبہ کام، سعی اور دوڑ دھوپ پہ طے شدہ اجرت لے سکتا ہے
اگر کسی کی طرف سے خود سودا کرررہا ہے تو اس کا وکیل ہوگا صرف اسی سے طے شدہ کمیشن یا اجرت لے سکتا ہے دوسرے فریق سے نہیں
أما الدلال فإن باع العین بنفسه بإذن ربھا فأجرته علی البائع وإن سعی بینھما وباع المالك بنفسه یعتبر العرف (شامی صفحہ 46/4)
بائع و مشتری کے درمیان واسطہ کار ، مڈل اور ثالث کے عمل اور اس کی کمیشن کے جواز کے لئے ضروری ہے کہ وہ کام شرعا مباح ہو
اجرت پہلے طے کرلی جائے
عاقدین سے سودے یا قیمت کے حوالے سے کسی بھی قسم کا کوئی جھوٹ نہ بولا جائے
واللہ اعلم
No comments:
Post a Comment