Friday, 17 July 2020

مصنوعی طریقے سے جانوروں کی افزائش نسل؟

مصنوعی طریقے سے جانوروں کی افزائش نسل؟
-------------------------------
--------------------------------
درج ذیل سوالات پر بھی توجہ مبذول فرمائیں!
★ آج کل گائے وغیرہ کو بذریعہ ٹیوب حاملہ کیا جاتا ہے، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟
★ اس سے بچہ ہوجائے تو اس کے دودھ کے استعمال کا کیا حکم ہوگا ؟
★ اس جانور کی قربانی کرنا کیسا ہے؟
نوٹ : یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ ٹیوب کے ذریعہ جب گائے وغیرہ کو حاملہ کیا جاتا ہے تو اس سے نسل کی قسم  بھی بدل جاتی جیسے دیہاتی سے جرسی، راجستھانی، پنجابی اور امریکی وغيرہ۔
الجواب وباللہ التوفیق:
بلاضرورت مصنوعی طریقے سے جانوروں کو حاملہ کرنا قابل اجتناب عمل ہے 
ضرورت کے وقت مصنوعی طریقے سے افزائش نسل جائز ہے 
اس سے پیدا شدہ بچہ بھی حلال ہے، بشرطیکہ حلال جانور کے بطن سے پیدا ہوا ہو اسے قربانی کرنا بھی جائز ہے اور انجکشن یا ٹیوب کے ذریعے حاملہ کروائے گئے جانور کا دودھ بھی مباح الاستعمال ہے 
دودھ کے استعمال کا مدار ماکول اللحم ہونے پر ہے 
ہر ماکول اللحم جانور کا دودھ مباح الاستعمال ہے:
لبن المأکول حلال (الدرالمختار / کتاب الأشربة :٤٥٦/٦، ط كراتشي)
واللہ اعلم بالصواب




No comments:

Post a Comment