Thursday 31 August 2017

قربانی کا گوشت کیوں کھاتے ہیں ؟

کیا صدقہ واجبہ غنی اور مالدار  کھاسکتا ہے یا نہیں؟
جناب یہ اور بتادیں کہ قربانی بھی تو صدقہ واجبہ ہے اسکو کھانے کو کیوں حکم دیا گیا ؟
ایس اے ساگر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الجواب وباللہ التوفیق
ثواب کی نیت سے کوئی چیز راہ خدا میں دینے کو صدقہ کہتے ہیں۔
پہر بعض صدقہ واجب ہوتا ہے جیسے صدقہ فطر، نذر ومنت کفارہ صوم وصلات وغیرہ وغیرہ۔ اس واجب صدقہ کا مصرف غرباء ومساکین ہیں خود صدقہ کرنے والا یا مالدار کے لئے اس کا استعمال درست نہیں۔
دوسری قسم صدقہ نافلہ کی ہے،
اسے ہر کوئی استعمال کرسکتا ہے۔ صدقہ کرنے والا، اس کے اہل وعیال اور مالدار بھی ۔

في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : وقول النبي ﷺ ’’ لا تحل الصدقۃ لغني ‘‘ ولأن الصدقۃ مال تمکن فیہ الخبث لکونہ غسالۃ الناس لحصول الطہارۃ لہم بہ من الذنوب ، ولا یجوز الانتفاع بالخبث إلا عند الحاجۃ ، والحاجۃ للفقیر لا لغني ، وأما صدقۃ التطوع فتجوز صرفہا إلی الغني ، لأنہا تجري مجری الہبۃ ۔ (۲/۴۷۶ ، کتاب الزکاۃ ، مصارف الزکاۃ)

قربانی مستقل عبادت ہے، صدقہ نہیں۔ قربانی کی حقیقت اراقة الدم یعنی خون بہانا ہے ۔۔۔ خون بہاتے ہی عبادت ادا ہوگئی ۔
دوسری قربات میں غرباء ومساکین کو کھلانے سے ثواب ملتا ہے لیکن یہاں اللہ تعالی بطور فضل وانعام کے اسی جانور کے گوشت سے مضحی کی ضیافت فرماتا ہے۔۔
اور دس ذی الحجہ کو روزہ بھی حرام فرمادیا۔ لیکن ایک دن میں عموما گوشت ختم نہیں ہوتا ہے، اس لئے تین دن مزید روزے حرام کردیئے گئے۔ قربانی کے دن قربانی کرنے والے کا گوشت سے کھانے کی ابتدا کرنا افضل قراردیا گیا ۔۔۔ ایام قربانی میں گوشت خوری اللہ احکم الحاکمین کی دعوت وضیافت کو قبول کرنا ہے۔ اگر کوئی گوشت نہ کھائے اور پورا صدقہ کردے تو گویا اس نے احکم الحاکمین کی ضیافت ٹھکرادی !!!
ہم دنیا کے معمولی جاہ وحشم والے شخص کی ضیافت مسترد کردینے کی جرات نہیں رکھتے تو مالک الملک کی ضیافت کو ٹھکراکے گوشت نہ کھانا کتنی بڑی جسارت اور بدنصیبی ہوگی ؟؟؟

لَنْ يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَكِنْ يَنَالُهُ التَّقْوَى مِنْكُمْ كَذَلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَى مَا هَدَاكُمْ وَبَشِّرِ الْمُحْسِنِينَ
022:037

ترجمہ:
خدا تک نہ ان کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ خون بلکہ اس تک تمھاری پرہیزگاری پہنچتی ہے. اسی طرح خدا نے ان کو تمہارا مسخر کردیا ہے تاکہ اس بات کے بدلے کہ اس نے تم کو ہدایت بخشی ہے، اسے بزرگی سے یاد کرو اور (اے پیغمبر) نیکو کاروں کو خوشخبری سنا دو۔
واللہ اعلم بالصواب
شکیل منصور القاسمی

No comments:

Post a Comment