Wednesday, 5 July 2017

شطرنج، لوڈو اور چوسر کھیلنے کی ممانعت


اسلام  کی نظر میں انسان کی  بامقصد زندگی کی بڑی اہمیت ہے ۔اس لئے اس نے لہو ولعب لغو وفضول کاموں سے اپنے ماننے والوں کو سختی سے روکا ہے۔جائز حد میں رہتے اور لغویات و فضولیات سے اجتناب کرتے ہوئے ہر امر کی اجازت دی گئی ہے۔قلب ،جسم ودماغ اور فکر وخیال کی تفریح وتازگی بخشنے کی بھی اسلام نے اجازت دی ہے۔اس مقصد کے لئے ہر ایسے کھیل کی اجازت ہے جو  لہو ولعب لغو وفضول چیزوں پہ مشتمل نہ ہو۔جس سے نہ اللہ کے حقوق ضائع ہوتے ہوں نہ بندوں کے ۔جو  تمام منہیات شرعیہ سے بھی  پاک ہو ۔
جس کا نفع نقصان سے زیادہ ہو ۔
ان شرطوں کی رعایت کے ساتھ ہر کھیل کود کی اجازت ہے ۔
ہارجیت کی شرط اور حقوق اللہ اور حقوق العباد میں تفریط کے بغیر عادت بنائے بغیر کبھی کبھار صرف تفریح قلب کے لئے لوڈو کھیلنے کی گنجائش ہے۔ممانعت کی کوئی دلیل نہیں ہے۔لوڈو کی ممانعت پہ "النرد " اور "الشطرنج " والی روایات کا انطباق درست نہیں ، 
بَاب تَحْرِيمِ اللَّعِبِ بِالنَّرْدَشِيرِ 
2260 حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ لَعِبَ بِالنَّرْدَشِيرِ فَكَأَنَّمَا صَبَغَ يَدَهُ فِي لَحْمِ خِنْزِيرٍ وَدَمِهِ 
صحيح مسلم. كتاب الشعر
 وقال النووي في شرحه  على مسلم
قوله صلى الله عليه وسلم : ( من لعب بالنردشير فكأنما صبغ يده في لحم خنزير ودمه ) قال العلماء : النردشير هو [ ص: 417 ] النرد ، فالنرد عجمي معرب ، و ( شير ) معناه حلو . وهذا الحديث حجة للشافعي والجمهور في تحريم اللعب بالنرد . 
وقال أبو إسحاق المروزي من أصحابنا ، يكره ولا يحرم . 
وأما الشطرنج فمذهبنا أنه مكروه ليس بحرام ، وهو مروي عن جماعة من التابعين . وقال مالك وأحمد : حرام . قال مالك : هو شر من النرد ، وألهى عن الخير ، وقاسوه على النرد . وأصحابنا يمنعون القياس ، ويقولون : هو دونه . ومعنى ( صبغ يده في لحم الخنزير ودمه في حال أكله منهما ) وهو تشبيه لتحريمه بتحريم أكلهما . والله أعلم ۔
 وأخرجه ابوداؤد برقم 4930 في الأدب. وأبن ماجه برقم 3763 في الأدب واحمد في مسنده برقم 22470۔
النرد چوسر کی طرح کا ایک کھیل جو دوہری بساط پر کھیلا جاتا ہے ایک ڈبیا میں کنکریاں یا پلاسٹک کی گوٹیں ہوتی ہیں اور دو نگ ہوتے ہیں جن کو ہلا کر جیسا نگ نکل آتا ہے اس کے مطابق کنکر یاں یا گوٹیں آگے بڑھائی جاتی ہیں۔
لوڈو سمیت ہر قسم کے کھیل کی اجازت مذکورہ بالا شرطوں کے ساتھ مشروط ہے ۔شرط کے فقدان کی صورت میں دیگر ممنوع کھیلوں کی طرح لوڈو کھیلنا بھی ممنوع وناجائز ہوگا۔
علامہ تقی عثمانی صاحب تحریر فرماتے ہیں 
وحاصل الکلام أن ترویح القلب وتفریحہ، وکذا تمرین البدن من الارتفاقات المباحۃ والمصالح البشریۃ التي لا تمنعہا الشریعۃ السمحۃ برأسہا، نعم تمنع الغلو والإنہماک فیہا بحیث یضر بالمعاش أو المعاد۔ (أحکام القرآن للتھانوي ۵؍۱۲۲، تکملۃ فتح الملہم ۴؍۴۳۴ مکتبۃ دار العلوم کراچی)
ما شہدت التجربۃ بأن ضررہ أعظم من نفعہ، ومفاسدہ أغلب علی
منافعہ، وأنہ من اشتغل بہا، ألہاہ عن ذکر اللّٰہ وحدہ عن الصلوات والمساجد التحق ذلک بالمنہي عنہ لاشتراک العلۃ، فکان حرامًا أو مکروہًا۔ (أحکام القرآن ۵؍۱۲۶، تکملۃ فتح الملہم ۴؍۴۳۵)
در مختار میں ہے 
" هذا إذا لم يقامر ولم يداوم ولم يخل بواجب وإلا فهو حرام بالإجماع. (الدر المختار 396/6 )
واللہ اعلم بالصواب 
شکیل منصور القاسمی
سوال # 5960
شریعت میں شطرنج اور لوڈو میں سے کن کھیلوں کو کھیلنا منع ہے؟ کمپیوٹر پر لڑائی مار دھاڑ کے کھیل کھیلنا کیسا ہے؟
Published on: Jul 26, 2008
جواب # 5960
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 721=673/ ل
شطرنج کھیلنا ناجائز ہے، لوڈو اور کمپیوٹر پر لڑائی مار دھاڑ کے کھیل میں انہماک بھی اپنے آپ کو لایعنی کاموں میں مشغول کرنا ہے جس سے دنیا و آخرت کا نقصان ہے بناءً علیہ ایسے کھیل کا کھیلنا مکروہ ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
فتاوی
...........
تعداد: 22609
متفرقات - حلال و حرام
India
سوال # 67379
لوڈو کھیلنا کیسا ہے اور ٹی وی چینل پر خبر دیکھنا کیسا ہے؟
Published on: Jun 20, 2016
جواب # 67379
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 840-840/M=9/1437
ہار جیت کی شرط لگا کر کھیلنا قمار (جوا) میں داخل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے اور بلا شرط کھیلنا بھی کراہت سے خالی نہیں کیوں کہ اس میں ضیاع وقت پایا جاتاہے۔ ٹی وی پر خبریں دیکھنے میں ممنوعہ تصویر کا دیکھنا پایا جاتا ہے اس لیے اس سے احتراز لازم ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
.........
چوسر کھیلنا خنزیر کے خون سے ہاتھ رنگنا ہے:
{2}…اللہ عَزَّوَجَلَّکے حبیب، حبیبِ لبیبصلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:’’جس نے چوسر کھیلا گویا اس نے اپنا ہاتھ خنزیر کے خون سے رنگا۔‘‘ (۴)
{3}… ایک روایت میں ہے: ’’گویا اس نے اپنا ہاتھ خنزیر کے گوشت اور خون میں ڈالا۔‘‘(۵)
{4}… شہنشاہِ خوش خِصال، پیکر ِ حُسن وجمال صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ عالیشان ہے: ’’جو چوسر کھیلتا پھر نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوتا ہے وہ اس کی مثل ہے جو پیپ اور خنزیر کے خون کے ساتھ وضو کرکے نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوتا ہے۔‘‘ (۶)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…چوسر ایک گھریلو کھیل جو چوسر کی بساط(یعنی بِچھی ہوئی چادر) پر کَوڑیوںکے پانسے(یعنی شش پہلو ٹکڑے جسے بار ی باری کھلاڑی پھینکتے ہیں) سے کھیلا جاتا ہے اور 4 فریق 4مختلف رنگ کی گوٹیوںسے کھیل سکتے ہیں۔ (فرہنگ تلفُّظ، ص۴۲۹)
3…سنن ابی داود،کتاب الادب، باب فی النھی عن اللعب بالنرد، الحدیث:۴۹۳۸،ص۱۵۸۵۔
4…صحیح مسلم،کتاب الشِعْر، باب تحریم اللعب بالنردشیر، الحدیث:۵۸۹۶،ص۱۰۷۸۔
5…سنن ابی داود،کتاب الادب، باب فی النھی عن اللعب بالنرد، الحدیث:۴۹۳۹،ص۱۵۸۵۔
6…المسند للامام احمد بن حنبل، احادیث رجال من اصحاب النبی، الحدیث:۲۳۱۹۹،ج۹،ص۵۰۔
..........
لوڈو کھیلنے کا حکم:
سوال: لوڈو کھیلنے کا کیا حکم ہے جب کہ کوئی جوا اور شرط وغیرہ نہ رکھی جائے، نماز وغیرہ کےوقت کا بھی خیال رکھتے ہوئے لوڈو کھیل کھیلنے کا کیا حکم ہے؟ 
الجواب حامدۃ و مصلیۃ:
اگر لوڈو میں جوا نہ لگایا جائے اور اس کی عادت بھی نہ بنائی جائے اور اس میں مشغولیت کی وجہ سے کسی واجب کا ترک یا کسی حرام کا ارتکاب بھی لازم نہ آتا ہو تو اس کا کھیلنا اگرچہ جائز ہو گا لیکن ایسے کھیل کا انتخاب کرنا چاہیے جس میں دماغی تفریح کے ساتھ ساتھ جسمانی ورزش بھی ہوتی ہو جب کہ مذکور کھیل عموما ضیاع وقت کا باعث ہے-
“ھذا اذا لم یقامر و لم یداوم و لم یخل بواجب و الا فحرام بالاجماع”
الدر المختار (6-396)
واللہ اعلم بالصواب
.............
چوسر کھیلنا خنزیر کے خون سے ہاتھ رنگنا ہے:
{2}…اللہ عَزَّوَجَلَّکے حبیب، حبیبِ لبیبصلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:’’جس نے چوسر کھیلا گویا اس نے اپنا ہاتھ خنزیر کے خون سے رنگا۔‘‘ (۴)
{3}… ایک روایت میں ہے: ’’گویا اس نے اپنا ہاتھ خنزیر کے گوشت اور خون میں ڈالا۔‘‘(۵)
{4}… شہنشاہِ خوش خِصال، پیکر ِ حُسن وجمال صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ عالیشان ہے: ’’جو چوسر کھیلتا پھر نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوتا ہے وہ اس کی مثل ہے جو پیپ اور خنزیر کے خون کے ساتھ وضو کرکے نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوتا ہے۔‘‘ (۶)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1…چوسر ایک گھریلو کھیل جو چوسر کی بساط(یعنی بِچھی ہوئی چادر) پر کَوڑیوںکے پانسے(یعنی شش پہلو ٹکڑے جسے بار ی باری کھلاڑی پھینکتے ہیں) سے کھیلا جاتا ہے اور 4 فریق 4مختلف رنگ کی گوٹیوںسے کھیل سکتے ہیں۔(فرہنگ تلفُّظ، ص۴۲۹)
3…سنن ابی داود،کتاب الادب، باب فی النھی عن اللعب بالنرد، الحدیث:۴۹۳۸،ص۱۵۸۵۔
4…صحیح مسلم،کتاب الشِعْر، باب تحریم اللعب بالنردشیر، الحدیث:۵۸۹۶،ص۱۰۷۸۔
5…سنن ابی داود،کتاب الادب، باب فی النھی عن اللعب بالنرد، الحدیث:۴۹۳۹،ص۱۵۸۵۔
6…المسند للامام احمد بن حنبل، احادیث رجال من اصحاب النبی، الحدیث:۲۳۱۹۹،ج۹،ص۵۰۔

حدیث میں ممانعت نردشیر کی آئی ہے
{ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : { مَنْ لَعِبَ بِالنَّرْدَشِيرِ فَكَأَنَّمَا غَمَسَ يَدَهُ فِي لَحْمِ خِنْزِيرٍ وَدَمِهِ }
نردشیر کا ترجمہ شارحینِ حدیث نے لعبۃ الطاولۃ سے کیا ہے انگلش میں اس کو backgammon کہا جاتاہے اسکا تختہ نیچے بھیجتاہوں
مطلق اس کا ترجمہ چوسر سے کرنا غلط ہے نردشیر چوسر کی ایک قسم ہے
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

No comments:

Post a Comment