بہنے والی نجاست غلیظہ کی کتنی مقدار معاف ہے؟ اور معافی کا مطلب کیا ہے؟
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام و علماء عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں زید پیشاب کرتا ہے اور پیشاب کرکے جب کھڑا ہوتا ہے تو ایک دو قطرے پیشاب کے نکل جاتے ہیں اور کپڑے پر لگ جاتا ہے اب معلوم یہ کرنا ہے کہ جس کپڑے میں پیشاب کا قطرہ لگا ہے آیا وہ کپڑا پاک رہا یا ناپاک ہوگیا جبکہ پیشاب کا قطرہ پھیلاؤ میں ایک درہم کے بقدر نہیں ہے اور اگر پھیلاؤ میں ایک درھم کے برابر ہوجاتا ہے تو پھر کیا حکم ہے نیز اس کپڑے کو پہن کر نماز ہوسکتی ہے یا نہیں اس مسئلے کی تفصیلی جواب مرحمت فرمائیں
شکریہ
الجواب وباللہ التوفیق
جس کپڑے میں قدر درہم نجاست غلیظہ پتلی اور بہنے والی جیسے آدمی کا پیشاب وغیرہ (ہاتھ کی ہتھیلی کے گڑھے کی مقدار یعنی 5.94 مربع سینٹی میٹر) سے زیادہ لگ جائے تو نماز سے قبل اس کو پاک کرنا ضروری ہے ، جس کپڑے میں اتنی مقدارِ پیشاب لگی ہو اس کے ساتھ نماز ادا نہیں ہوگی۔ اتنی مقدار میں یا اس سے کم اگر پیشاب کے قطرات لگے ہوں ہو تو معاف ہے۔ معاف کا مطلب یہ ہے کہ نماز اس حال میں ہوجائے گی؛ لیکن جانتے ہوئے اور ازالے پہ قدرت کے باوجود اسے نہ دھونا اور اسی طرح نماز پڑھتے رہنا مکروہ ہے
یعنی قدر درہم اور اس سے کم کے ساتھ نماز مکروہ ہے، قدر درہم سے زائد کے ساتھ نماز ہی نہیں ہوگی
وقدر الدرھم وما دونه من النجس المغلظ کالدم والبول الخ جازت الصلوٰۃ معه وإن زاد لم تجز (ھدایہ باب الا نجاس ص ۷۱ ج۱) وعفي قدر الدرهم وزناً في المتجسدة ومساحة في المائعة وهو قدر مقعر الکف داخل مقاصل الأصابع من النجاسة الغلیظة فلا یعفی عنها إذا زادت علی الدرهم مع القدرة علی الإزالة (مراقی الفلاح مع الطحطاوي ص ١٥٧. ط ديوبند)
اگر استنجاء کے بعد چند قطرات آنے کا عارضہ لاحق ہو تو آپ نماز بعد استنجاء کرنے کی عادت ڈالیں اور انڈروئیر کا استعمال کریں، استنجا کرنے کے بعد انڈروئیر میں ٹشو وغیرہ رکھ بھی رکھ لیں تاکہ کچھ وقت بعد اگر قطرہ آئیں وہ ٹشو پر لگیں، بعد ازاں جب نماز کا وقت ہوتو وہ ٹشو نکال کر پھینک دیں اور وضو کرکے نماز ادا کرلیں (کذا فی البنوریہ)
واضح رہے کہ نجاست غلیظہ مائعیہ میں قدر درہم ومادونہ معاف ہے. درہم شرعی کی پیمائش ہتھیلی کے بھرائو کے برابر جو 5.94 مربع سینٹی میٹر ہے. اگر نجاست غلیظہ مائعیہ نہ ہو؛ بلکہ کثیفہ اور سخت ہو جیسے پاخانہ گوبر جما ہوا خون وغیرہ تو اب اس میں مذکورہ پیمائش نہیں؛ بلکہ درہم شرعی کے وزن کا اعتبار ہوگا ؛ یعنی ایک درہم شرعی کا وزن: 4.374 گرام ہے. اس اعتبار سے اتنا یا اس سے کم وزن کی نجاست غلیظہ کثیفہ معاف ہے اس سے زیادہ نہیں.
واللہ اعلم بالصواب
Masha Allah
ReplyDelete