"پیٹ کے فلو کی وبا اور اس سے حفاظت"
دہلی میں ان دنوں پیٹ کا فلو پھیلا ہوا. اس حفاظت کے لئے ذیل میں حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کے ملفوظ کے علاوہ ماہرین طب کے ذریعے جاری احتیاطی تدابیر بھی پیش کی جارہی ہیں:
مبعد (1) عن الحق ہے اللھم احفظنا منھ پس جو مصیبت آوے اس کو کسی گناہ کا ثمرہ سمجھا کرو ۔ اور جب کسی کو گناہ میں دیکھو تو اس سے عبرت حاصل کرو۔ مرنے والوں اور مصیبت زدوں سے عبرت حاصل کرنی چاہئے کہ جب کوئی مرے تو چونکہ ہمارے لئے بھی یہ دن آنے والا ہے تو اس سے عبرت حاصل کرو. مگر آج کل کچھ ایسی غفلت بڑھی ہے کہ مردے کو دیکھ کر بھی ہماری حالت میں ذرا تغیر نہیں ہوتا. بلکہ یہ حالت ہے کہ قبر پر بیٹھے ہیں اور امور دنیاوی کی باتوں میں مشغول ہیں. اسی طرح اگر کسی کو مصیبت میں مبتلا دیکھتے ہیں تو اس کو اسی تک محدود سمجھتے ہیں. حالانکہ سمجھنا یہ چاہئے کہ اس پر یہ مصیبت کیوں مسلط ہوئی۔ ظاہر ہے کہ گناہوں کی وجہ سے تو ہم کو بھی گناہوں سے بچنا چاہئے. اسی لئے حدیث (2) میں ہے کہ جب کسی کو مبتلائے مصیبت دیکھو تو کہو: الحمد للہ الذی عافانی مما ابتلاک بھ و فضلنی علی کثیر ممن خلق تفصیلا (شکر ہے اس خدا کا جس نے مجھے اس تکلیف سے عافیت دی ہے جس میں تم کو مبتلا کیا۔ اور اپنی مخلوق میں سے مجھ کو بہت پر بہت کچھ فضیلت دی ہے) اس میں بھی تذکیر (3) ہے احتمال ابتلاء کی اور اس میں تنبیہ (4) اجمالی ہے اسباب ابتلا کی. کہ معصیت ہے اسی پر یہ شکر سکھایا کہ احتمال تھا کہ اسی معصیت کے سبب شاید ہم بھی مبتلا نہ ہوجائیں لیکن یہ دعا آہستہ پڑھے کہ مصیبت زدہ کی دل شکنی نہ ہو. جیسا کہ دوسری جگہ فرماتے ہیں.
لا تظھر الشماتۃ (5) لاخیک بعض تو وہ ہیں جو کہ دوسرے کے مصائب پر ہنستے ہیں. اور بعض وہ ہیں کہ افسوس تو کرتے ہیں مگر طعن کے طور پر اس کی بابت اسی حدیث میں ہے. فیرحمھ (1) اللہ و یبتلیک یعنی ہنسو مت شاید بجائے اس کے تم مبتلا ہوجاؤ.
(ملفوظات حکیم الامت جلد 27 - 28)
https://www.healthshots.com/health-news/stomach-flu-in-delhi/
( #ایس_اے_ساگر )
http://saagartimes.blogspot.com/2024/02/blog-post_92.html?m=1
No comments:
Post a Comment